وزارت سیاحت
سیاحت کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج 15 ریاستوں کے وزرائے سیاحت ؍ اہلکاروں کے ساتھ ورچول میٹنگ کی
21ریاستوں کے وزرائے سیاحت ؍ اہلکاروں کے ساتھ یہ ورچول میٹنگ کل بھی جاری رہے گی
ہمیں اپنے ملک کے سیاحتی شعبے کے احیاء کے لئے ’دیکھو اپنا دیش‘ پہل کے توسط سے گھریلو سیاحت کو فروغ دینا چاہئے: جناب پٹیل
Posted On:
15 OCT 2020 6:09PM by PIB Delhi
نئی دہلی،15؍اکتوبر،ثقافت و سیاحت کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج نئی دہلی میں 15 ریاستوں کے وزرائے سیاحت ؍ اہلکاروں کے ساتھ ایک ورچول میٹنگ کی۔ راجستھان کے وزیر سیاحت جناب گووند سنگھ ڈوٹاسرا، اترپردیش کے وزیر سیاحت ڈاکٹر نیل کنٹھ تیواری، اتراکھنڈ کے وزیر سیاحت جناب ستپال مہاراج، گوا کے وزیر سیاحت جناب منوہر اجگاؤنکر، مہاراشٹر کے وزیر سیاحت جناب آدت ٹھاکرے، مدھیہ پردیش کی وزیر سیاحت محترمہ اوشا ٹھاکر اور گجرات کے وزیر سیاحت جناب جواہر چاؤڑا نے اس ورچول میٹنگ میں حصہ لیا اور کچھ ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی نمائندگی افسران نے کی۔ سیاحت کی وزارت کے سکریٹری جناب یوگیندر ترپاٹھی، ڈی جی سیاحت میناکشی شرما اور سیاحت کی وزارت کے دیگر سینئر افسران بھی میٹنگ میں شریک ہوئے۔
میٹنگ کے ایجنڈے میں درج ذیل چیزیں شامل رہیں:
1- گھریلو سیاحت کو فروغ دینے کے لئے ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے درمیان آمد و رفت میں سہولت۔
2- ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے سیاحت اور ضیافت کے شعبے کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔
3- تحفظ سے متعلق معیارات پر عمل در آمد کو ضیافت کی صنعت کے لئے تجزیہ، بیداری اور تربیت کے نظام (ایس اے اے ٹی ایچ آئی) پر کام۔
4- سیاحت کے احیاء کی سمت میں ’وے فارورڈ‘ کے بارے میں مشورہ ، ہاسپٹلٹی یونٹوں وغیرہ کا مضبوط ڈیٹا بیس ریتار کرن کے لئے سیاحت کی وزارت کے ہاسپٹلٹی انڈسٹری کے قومی مربوط ڈیٹا بیس (این آئی ڈی ایچ آئی) منصوبے پر کام۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے سیاحت کے وزیر نے کہا کہ سیاحت کا شعبہ کووڈ - 19 کی وبا کے دوران سب سے زیادہ متاثرہ شعبوں میں سے ایک ہے لیکن باہمی تعاون سے ہم مسلسل اس کے حصص داروں کے ساتھ بات کررہے ہیں اور سیاحت کے شعبے کے احیاء کے لئے کچھ اقدامات کئے گئے ہیں اور امید ہے کہ جلد ہی سیاحت کا شعبہ پھر سے رفتار پکڑ لے گا۔ جناب پرہلاد نے سیاحت کی وزارت کے اقدامات ’ساتھی‘ (ایس اے اے ٹی ایچ آئی) اور ’ندھی‘ (این آئی ڈی ایچ آئی) کے استعمال پر زور دیا، جو موجودہ صورت حال میں بہت اہم ثابت ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ہمارے پاس محض 1400 ہوٹلوں کا رجسٹریشن تھا لیکن ’ندھی ‘اقدام کے سبب اب ہمارے پاس 2700 ہوٹل رجسٹرڈ ہیں اور یہ تعداد مسلسل بڑھتی جارہی ہے۔ یہ ہمیں سیاحوں اور ضیافتی صنعت کے بارے میں زیادہ قابل اعتماد اعداد وشمار فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’ ساتھی‘ اقدام کو بروئے کار لانے سے سیاحوں میں اعتماد پیدا ہوگا۔ ان کے لئے ضیافتی صنعت کو محفوظ طریقے سے چلانے کے سلسلے کو جاری رکھنے اور کووڈ -19 کی وبا سے پیدا شدہ خطرات کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
جناب پٹیل نے کہا کہ وبا سے پہلے ہی وزیراعظم نے ’دیکھو اپنا دیش‘ مہم کا آغاز کیا تھا اور موجودہ حالات میں ہمیں مہم کے تحت گھریلو سیاحت پر توجہ دینی چاہئے۔ یہ ہمارے ملک میں سیاحتی شعبے کے احیاء میں معاون ثابت ہو گا۔ انہوں نے سبھی وزراء سے سیاحت کے نئے منازل کی نشان دہی کرنے کی درخواست کی، جو گھریلو سیاحوں کو راغب کرسکیں۔ انہوں نے یہ بھی درخواست کی کہ موجودہ وقت میں سیاحت کو فروغ دینے کے لئے سبھی ریاستوں کو سیاحوں کی بین ریاستی آمد ورفت کے لئے یکساں پروٹوکول تیار کرنا چاہئے تاکہ سیاح بے فکر ہوکر سفر کرسکیں۔
جناب پٹیل نے بتایا کہ سیاحت کی وزارت ایک ایسا پلیٹ فارم فروغ دینے کا منصوبہ بنا رہے ہیں، جس میں ریاستوں کی سڑکوں، ہوٹلوں اور سبھی سیاحتی مقامات کی دیگر سرگرمیوں کے بارے میں سبھی معلومات یکجا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ موسم اور سیاحت سے متعلق دیگر معلومات کے بارے میں بھی اس میں اپ ڈیٹ ملتا رہے گا۔ جناب پٹیل نے سبھی ریاستوں سے درخواست کی کہ وہ سیاحت کی وزارت کو اس طرح کی معلومات فراہم کریں تاکہ یہ پلیٹ فارم جلد از جلد شروع ہوسکے۔
مرکزی وزیر نے سیاحوں کے لئے پرکشش جگہوں تک بہتر کنکٹی ویٹی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بہتر کنکٹی ویٹی سے دور دراز کے علاقوں میں بھی سیاحوں کی آمد ورفت میں اضافہ ہوگا۔ جناب پٹیل نے کہا کہ سیاحت کی وزارت نے ریاستوں کے ساتھ سیاحتی پالیسی کا مسودہ مشترک کیا ہے اور ریاستوں کو سیاحت کی وزارت کی پالیسی کے مطابق اپنی پالیسیاں تیار کرنی چاہئے۔ انہوں نے سبھی ریاستوں سے سیاحتی پالیسی کو بہتر بنانے کے لئے اپنی گراں قدر آراء دینے کی بھی درخواست کی۔
مرکزی وزیر سیاحت نے انکریڈیبل انڈیا ٹورسٹ فیسلیٹیٹر سرٹیفکیشن پروگرام (آئی آئی ٹی ایف) کے بارے میں بھی جانکاری دی، جو کہ گائڈوں کو تربیت دینے سے متعلق ایک آن لائن پروگرام ہے اور اسے ملک گیر سطح پر ایک ممکنہ روز گار کے مواقع پیدا کرنے والے ذریعے کے طور پر دیکھا جار ہا ہے۔ فی الحال اس پروگرام سے تقریبا 6000 افراد وابستہ ہیں اور اہل افراد کے ساتھ آخر میں ای- مارکیٹ پلیس پر آتے ہیں، اس پروگرام کو گائڈ اور سیاحت کے لئے ہندوستان کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے لحاظ سے سیاحوں کے تجربے میں یکسر تبدیلی لانے کی ایک بڑی صلاحیت کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔
وزیر سیاحت کی قیادت میں وزارت سیاحت ، حصص داروں کے ساتھ سیاحتی شعبے کا تعاون کرنے کے لئے انتھک کوشش کررہی ہے۔ مانگ کو پھر بڑھا کر سیاحتی معیشت کے احیاء پر ، خاص طور سے گھریلو سیاحت کو فروغ دینے کی سمت میں حل کے تلاش اور آگے بڑھنے پر تبادلہ خیال کے لئے سیاحت کی وزارت اور ریاستی صنعت کے حصص دارو ں کے نمائندوں کے ساتھ مسلسل بات چیت کررہی ہے۔ وزارت نے صنعت کے مشکل حالات کے بارے میں تبادلہ خیال کے لئے سیاحتی صنعت کے مختلف شعبوں کے ساتھ گزشتہ 6 مہینوں میں کئی میٹنگیں کی ہیں۔
مئی 2020 میں وزیر موصوف نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سیاحت کے سکریٹریوں کے ساتھ ورچول میٹنگ کی تھی۔ اس دوران کووڈ -19 سے پیدا شدہ چیلنجوں اور اس بحران سے نمٹنے کے لئے ضروری اقدامات اور ریاستوں ووزارت نے تال میل کے تعلق سے تبادلہ خیال کیا گیا اور وہ ان باتوں پر متفق ہوئے:
1- اس تصور کو پختہ کرنے کے لئے کہ حکومت، مرکز اور ریاست کی، دونوں صنعتوں کی ضرورتوں کو سمجھتی ہے، حصص داروں کے ساتھ بات چیت کا اہتمام کرنا۔
2-وزارت اور ریاست کا محکمہ صنعت حصص داروں کو بحران سے نکالنے میں مدد کرنے کے لئے کچھ سہولتیں فراہم کرنے پر کام کریں گے۔
3-گھریلو سیاحت کو سرگرم طریقے سے فروغ دینا، کیونکہ یہ شعبہ سب سے پہلے رفتار پکڑے گا۔
4-میٹرو پولیٹن شہر زیادہ متاثر ہوئے ہیں، شمال مشرقی ریاستیں اور ہمالیائی ریاستیں کم متاثر ہوئی ہیں۔ ایسے میں یہ گھریلو سیاحت کے لحاظ سے زیادہ مواقع فراہم کریں گے، جس سے سفر کے لئے عوام میں اعتماد پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔
5-ریاست کے اندر کم وقت لگنے والے ریاستوں کو ڈیولپ کرکے اسے وزارت اور ریاستی حکومتوں کے ذریعے فروغ دینا۔
6- سیاحتی شعبے کے موجودہ غیر منظم افرادی قوت کے بڑے حصے کو منظم افرادی قوت کی شکل میں لانے کے لئے ایک ڈھانچہ فروغ دینے کے میکنزم پر کام کرنا۔
کووڈ – 19 کی وبا کے دوران سیاحت کی وزارت کے اقدامات۔
کووڈ – 19 کی عالمی وبا نے ملک میں رہائشی اکائیوں کے وسیع قومی ڈیٹا بیس کی تیاری کی فوری ضرورت پر زور دیا ہے۔ کیونکہ سیاحت کو فروغ دینے اورترقی کے لئے پالیسی سازی اور حکمت عملی وضع کرنے میں ڈیٹا کی دستیابی اہم ہے۔ اس کے ساتھ ہی سیاحوں کو رہنے کے لئے جگہوں کو جانکاری ڈھونڈنے میں مدد، مختلف مناظر کی صلاحیتوں کا تجزیہ، ہنر مند انسانی وسائل کے لئے ضرورتوں کا تجزیہ اور آفات بند وبست منصوبوں کی تیاری شامل ہے۔
ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے تعاون سے وزارت کی سیاحت اپنے پورٹل نیشنل انٹیگریٹڈ ڈیٹا بیس اور ہاسپٹلٹی انڈسٹری (این آئی ڈی ایچ آئی) پر ملک کی شہری اکائیوں کو رجسٹرڈ کرنے کے لئے کوشش کرر ہی ہے۔ 13 اکتوبر 2020 تک 25786 رہائشی اکائیوں کو پورٹل پر رجسٹرڈ کیا گیا ہے، جو 8 جون 2020 کو اکٹیویٹ ہوا تھا۔
کووڈ – 19 کی وبا سے پیدا شدہ خطرات کو کم کرنے اور اپنے کاموں کو محفوظ طریقے سے جاری رکھنے کی ریاستی صنعت کی اپنی تیاریوں میں مدد کے لئے سیاحت کی وزارت نے ایس اے اے ٹی ایچ آئی سسٹم فار اسسٹمنٹ، اویئرنس اینڈ ٹریننگ فار ہاسپٹلیٹی انڈسٹری نامی اقدام کے ذریعے ضافتی صنعت کی مدد کے لئے کوالٹی کونسل آف انڈیا ( کیو سی آئی) کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔ یہ اقدام وزیراعظم کے ’آتم نربھر بھارت‘ مہم سے جڑا ہوا ہے۔ یہاں خیال نہ صرف حکومت کے کووڈ – 19 سے متعلق ضابطوں کے تعلق سے صنعت کو حساس بنانے کا ہے بلکہ ملازمین اور مہمانوں کے درمیان بھروسہ پیدا کرنے کا بھی ہے۔ ضیافتی اکائیوں نے کام کی جگہ پر تحفظ اور صفائی ستھرائی کو یقینی بنانے کے لئے بہترین کوششیں کی ہیں۔
اس قدام کےتین مراحل ہیں:
1- سیلف سرٹیفکیشن: یہ رہنما ہدایات ؍ اہم باتوں کے تعلق سے ایک تفصیلی سمجھ فراہم کرتا ہے، جس پر عمل کیا جائے گا۔ ساتھی فریم ورک کے ذریعے آنے والا کوئی ہوٹل ؍ یونٹ جہاں تک ممکن ہو ، ضرورتوں پر عمل کرنے کے لئے تیار ہوتا ہے، ایک سیلف سرٹیفکیشن جاری کیا جا تا ہے۔
2-ویبینار: یہ مرحلہ ’ساتھی ‘ کے اہم نکات پر ہوٹلوں کی صلاحیت سازی کا کام کرتا ہے۔ سیلف سرٹیفائڈ ہوٹل ؍ اکائیاں لائیو بات چیت کے ذریعے کسی بھی شبہے کو دور کرنے کے لئے ویبنیار میں حصہ لیتی ہیں۔
3- سائٹ کا جائزہ (اختیاری): اس مرحلے میں ایس او پی ؍ رہنما ہدایات کے زمینی سطح پر نفاذ اور گیپ کی نشان دہی کی جاتی ہے۔ اگر ہوٹل ؍ یونٹ کی خواہش ہے تو وہ کیو آئی سی سے تسلیم شدہ ایجنسیوں کے ذریعے ’ساتھی‘ ڈھانچے کی بنیاد پر سائٹ ایسسمنٹ کا کام کرسکتے ہیں اور بہتری کے مواقع کے ساتھ ایک جائزہ رپورٹ ایسسمنٹ اکائی کے ساتھ مشترک کی جاتی ہے۔
میٹنگ کے دوران سبھی 15 ریاستو ں نے وزارت کی ’ساتھی‘ اور ’ندھی‘ اقدامات کے بارے میں تازہ ترین معلومات مشترک کیں اور کہا کہ یہ اقدامات سیاحتی صنعت کے لئے واقعتا بہت معاون ہیں۔ انہوں نے وبا کے دوران سیاحتی شعبے کے لئے اپنے الگ اقدام کے بارے میں بھی بتایا اور امید ظاہر کی کہ سیاحت کا شعبہ بہت جلد رفتار پکڑے گا۔
ریاستوں نے آدی واسی سیاحت ، زرعی سیاحت اور روحانی سیاحت جیسے نئے اور کم معروف شعبوں کو فروغ دینے سے متعلق مشورے دیئے۔ سبھی ریاستوں نے یقین دلایا کہ وہ مسافروں کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے اور وزارت داخلہ اور صحت وکنبہ بہبود کی وزارت کی سفارشات کے مطابق ،جس پروٹوکول کی سفارش کی گئی ہے، مقامی حالات کے مطابق اس سے ہم آہنگی پیدا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ ریاستوں نے مختلف ایسے کا موں کو بھی مشترک کیا، جو وہ ریاستی شعبے میں کاروبار کو آسان بنانے کے لئے کررہے ہیں۔ اس شعبے کو آگے بڑھانے کے لئے وہ سیاحت کی وزارت کے ساتھ مل کر کام کرنے پر متفق ہوئے۔ سبھی نے اس بات کی ستائش کی کہ گھریلو بازار کو فروغ دینے کا یہ ایک بڑا موقع ہے اور ’دیکھو اپنا دیش‘ کو فروغ دینے کے لئے پوری مستعدی کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔
آج دو روزہ میٹنگ کے پہلے دن کا اجلاس تھا، جسے وزیر موصوف نے سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ طے کیا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(م ن- م م- ق ر)
U-6552
(Release ID: 1666093)
Visitor Counter : 218