بجلی کی وزارت

دادری کے این ٹی پی سی کی بھارت کا ازحد صاف ستھرا، کوئلے پر مبنی، توانائی پلانٹ بننے کی کوششیں جاری


اخراج سے متعلق تمام معیارات کی آن لائن نگرانی کی جا رہی ہے اور اس کی رپورٹ حقیقی وقت کی بنیاد پر سینٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کو بھیجی جاتی ہے

ڈرائی سوربینٹ انجیکشن (ڈی ایس آئی) سسٹم، ایس او ایف اے (علیحدہ اووَر فائر ایئر) سسٹم کی تنصیب بالترتیب ایس او ایکس اور این او ایکس کو کم کرنے کے لئے کی گئی ہے

این ٹی پی سی دادری نے بائلروں میں کوئلے کے ساتھ ساتھ بایوماس کو استعمال میں لانے کی بھی شروعات کی ہے

Posted On: 19 OCT 2020 5:07PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 19 اکتوبر 2020: این ٹی پی سی دادری ملک کا ازحد صاف ستھرا کوئلہ پلانٹ بننے کے کوششوں میں مصروف ہے اور اخراج کے معاملے میں سینٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے ذریعہ وضع کردہ رہنما خطوط پر عمل پیرا ہے۔ اخراج کے سبھی معیارات کی نگرانی آن لائن طریقے سے کی جا رہی ہے اور طے شدہ وقت کی بنیاد پر سینٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کو منتقل کی جاتی ہے۔ بجلی کی وزارت کے تحت پی ایس یو، این ٹی پی سی لمیٹڈ کے ذریعہ جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق، فلیو گیس اخراج اور پارٹیکولیٹ میٹر سی پی سی بی کی تمام اعلیٰ صلاحیت کی حامل ای ایس پی (الیکٹرو اسٹیٹک پری سپی ٹیٹرس) کے معیارات کے مطابق ہیں، ان میں 210 میگا واٹ کی 4 اور 490 میگاواٹ کی 2 اکائیاں شامل ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG-20201019-WA0021TE3C.jpg

ایس او ایکس اخراج میں کمی کے لئے، ڈرائی سوربینٹ انجیکشن (ڈی ایس آئی) نظام کو ملک میں پہلی مرتبہ 210 میگاواٹ اکائیوں میں قائم کیا گیا ہے، جو یو سی سی (یونائیٹڈ کانوور کارپوریشن)، یو ایس اے کی تکنیک سے آراستہ ہے اور اب تمام چار اکائیاں اخراج کے معیارات کو پورا کر رہی ہیں۔ ایف جی ڈی نظام جاپان کے متسوبشی پاور ورکس سے تکنالوجی کے ساتھ بی ایچ ای ایل کے ذریعہ 490 میگاواٹ اکائیوں میں نفاذ کے ایڈوانس مرحلے میں ہے۔

 

تمام 210 میگاواٹ اکائیاں پہلے سے ہی این او ایکس اخراج معیارات کے مطابق تھیں۔ 490 میگاواٹ اکائیوں میں، ایس او ایف اے (سیپریٹ اووَر فائر ایئر) سسٹم قائم کیا گیا ہے اور سبھی اکائیاں اب این او ایکس اخراج کے معیارات کی تعمیل کر رہی ہیں۔

این ٹی پی سی دادری نے بائلروں میں کوئلے کے ساتھ ساتھ بایوماس کا استعمال شروع کرنے کا کام بھی شروع کیا ہے۔ بایو ماس، بھوسی یا زرعی باقیات سے بنے ہوتے ہیں جو قومی راجدھانی خطہ این سی آر میں آلودگی میں اضافے کی وجوہات میں شامل ہوتے ہے۔ این ٹی پی سی دادری کے بائلروں میں 8000 سے زائد پیلٹس کا استعمال کیا گیا ہے، جو تقریباً 4000 ایکڑ کھیت میں پرالی جلانے سے پیدا ہونے والی آلودگی کے برابر ہے، اور اس سے بجا جا سکا ہے۔

این ٹی پی سی دادری نے زیرو لکویڈ ڈسچارج سسٹم اور رین واٹر ہارویسٹنگ سسٹم نافذ کرکے، تعمیل سے آگے جاکر، پانی کے استعمال میں کمی کرنے میں نئے معیارات قائم کیے ہیں۔

پائیدار ماحولیات کے لئے این ٹی پی سی کی کوششوں کے بارے میں

این ٹی پی سی کی کوششیں بجلی کو کمی اقتدار مرکزیت، ڈی کاربونائزڈ اور ڈجیٹل کاری میں منتقل کرنے کی ہیں۔ این ٹی پی سی کمپنی کی ترجیحات کے لئے ڈی کاربونائزیشن اور ہوا کے اخراج پر قابو رکھنے، پانی اور حیاتیاتی تنوع، سرکولر معیشت، صحت اور سلامتی، کمیونٹی ڈیولپمنٹ، مضبوط مالیاتی اور اخلاقیاتی اور قابل احیاء سپلائی چین کے لئے وسیع خاکہ پیش کرتا ہے۔

ماحولیات کے تئیں اپنی عہدبستگی کے ایک حصے کے طور پر، این ٹی پی سی نے اس شعبے کے لئے کئی ’اولین‘ اقدامات کیے ہیں۔ این ٹی پی سی، کھیتوں میں فصل کے فضلے کو جلانے سے روکنے کے لئے، فصلوں کے باقیات سے بجلی پیدا کرنے کے استعمال کے لئے لئے کام کر رہا ہے۔ این ٹی پی سی بھی ملک میں اپنے تمام پلانٹوں میں سلفر ڈائی آکسائڈ اخراج کم کرنے والی تکنالوجی فلیو گیس ڈی سلفرائزیشن (ایف جی ڈی) قائم کرنے کے لئے سخت محنت کر رہا ہے۔ این ٹی پی سی صاف ستھرے ماحول کے لئے مختلف فضلے سے بجلی پیدا کرنے کے پروجیکٹو پر بھی کام کر رہا ہے۔

این ٹی پی سی قابل احیاء توانائی (آر ای) وسائل کی اہم صلاحیتوں کو جوڑکر اپنے توانائی شعبوں کو صاف ستھرا بنانے کے لئے ہر ممکنہ اقدامات کر رہا ہے۔ 2032 تک، کمپنی کی اسکیم قابل احیاء توانائی وسائل سے کم از کم 32000 میگا واٹ اہلیت تیار کرنے کی ہے۔ یہ اس کی مجموعی بجلی پیداواری صلاحیت کا تقریباً 25 فیصد ہے۔

 

****

م ن۔ ا ب ن

U:6539



(Release ID: 1666007) Visitor Counter : 120