سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

شانتیسوروپ بھٹناگر ایوارڈ یافتہ کا شیشے کو کرسٹل میں تبدیل کرنے کا خیال مائع نیوکلئیر کچرے کو بحفاظت ٹھکانہ لگانے میں مدد کر سکتا ہے

Posted On: 17 OCT 2020 12:50PM by PIB Delhi

نئی دہلی 18 اکتوبر ، 2020 / شیشہ ایک غیر۔ کرسٹیلیئے شئے ہے جو اکثر شفاف امورفوس ٹھوس شکل میں ہوتا ہے اورزیادہ تر اپنی پگھلی ہوئی شکل کو تیزی سے ٹھنڈا کر کے بنتا ہے۔ تاہم ، کچھ مخصوص حالات میں پگھلا ہوا شیشہ اپنی بناوٹ میں آتے وقت کچھ الگ رویہ دکھا سکتا ہے اور زیادہ مستحکم حالت یعنی کہ ایکتبدیلی کے لائق عمل کے دوران جسے ڈیوٹریفکیشن کہا جاتا ہے، کرسٹل میں بدل سکتا ہے۔

تاہم ، ڈیوٹریفکیشن کے عمل کو اچھی طرح سے سمجھا نہیں جاتا ہے کیونکہیہ عمل انتہائی سست ہوسکتا ہے  اور اس کی وجہ سے اس کا مطالعہ کرنا بھی مشکل ہوجاتا ہے۔ سائنسدانوں نے اب ایک تجربے میںڈیوٹریفکیشنکا تصور کیا ہے جو اسے بہتر طریقے سے سمجھنے کے لئے ایک قدم اور آگے کی طرف لے جا رہا ہے۔ اس سے فارما صنعتوں کے عمل میںڈیوٹریفکیشن سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔ یہ ایک ایسا شعبہ ہے جس میں تیزی سے کام کرنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اس کا سبب یہ ہے کہ ایک اموفورس دوا ڈیوٹریفکیشن کے بعد تیزی سے تحلیل ہو جاتی ہے۔

تحقیق کاروں کی ایک ٹیم نے جس میں فزیکل سائنس (2020) کے زمرے میں شانتی سوروپ بھٹناگر ایوارڈ یافتہ، حکومت ہند کے سائنس اور ٹیکنالوجی محکمہ ( ڈی ایس ٹی) کے ایک خود مختار ادارہ جواہرلال نہرو سینٹر فار ایڈوانس سائنٹفک ریسرچ کے پروفیسر راجیش گنپتی اور پروفیسر اجئے سو ( آئی آئی ایس سی) اور ان کی گریجویٹ طالبہ محترمہ دیویا گنپتی (آئی آئی ایس سی) شامل تھے، سبھی نے مل کر کولائڈل ذرات سے بنے شیشے کا مشاہدہ کیا اور کئی دنوں تک اس کی حرکیات کی نگرانی کی۔

ایک آپٹیکل مائیکرو اسکوپ اور آلات پر مبنی مشین لرننگ طریقوں کے ساتھ ذرات کی رئیل ٹائم کی نگرانی کے دوران انہوں نے شیشے میں چھپی ساختیاتی خصوصیات کا تعین کرنے کے لئے ' سافٹنس' نامی ایک پیرامیٹر کی پہچان کی جو  ڈیوٹریفکیشن کے حد کی تعیین کرتا ہے۔ اس دوران انہوں نے پایا کہ شیشے میں جس حصے کے ذرات گروپوں میں بڑے ' سافٹنس' اقدار تھے وہ کرسٹلائزڈ تھے اور ان کی سافٹنس بھی کرسٹلائزیشن کے تئیں حساس تھی۔

مصنفین نے اپنے مشین لرننگ ماڈل کی تصاویر کو ایککولائڈل شیشے سےمنسوب کیا اور ماڈل نے شیشے کے ان خطوں کی درست جانکاری دی جو  پہلے سے ہی کرسٹلائزڈ ہو گئے تھے۔

مزید تفصیلات کے لئے پروفیسر راجیش گنپتی

(rajeshg@jncasr.ac.in; 98806 71639)

سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

س ح۔ م ن۔ م ف

18٫10٫2020

UN : 6506

 


(Release ID: 1665747) Visitor Counter : 189