خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت

جناب نریندر سنگھ تومر نے فوڈ اینڈ ایگری ویک 2020 کا افتتاح کیا


بھارت کے فوڈ مارکیٹ میں انڈین فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کا 32 فیصد حصہ ہے: نریندر سنگھ تومر

بھارت میں ایک مضبوط زرعی و دیہی معیشت ہے: نریندر سنگھ تومر

پی ایم ایف ایم ای اسکیم کے تحت مائیکرو فوڈ پروسیسنگ یونٹ کے لئے کریڈٹ سے جڑی سبسڈی

Posted On: 16 OCT 2020 3:24PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  16 /اکتوبر 2020 ۔ زراعت اور کسانوں کی بہبود، فوڈ پروسیسنگ صنعت، دیہی ترقیات اور پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج 16 سے 22 اکتوبر 2020 تک منعقد کئے جانے والے انڈیا – انٹرنیشنل فوڈ اینڈ ایگری ویک کا ورچول طریقے سے افتتاح کیا۔ افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بھارت کے فوڈ پروسیسنگ شعبے کا بھارت کے فوڈ مارکیٹ میں 32 فیصد حصہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس ایگرو اینڈ فوڈ ٹیک کا دھیان کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لئے خوراک اور زرعی شعبے میں ٹیکنالوجی کے استعمال پر مرکوز ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ 2022 تک کسانوں کی آمدنی کو دوگنی کرنے کے لئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعے مقرر کردہ ہدف کے مطابق ہے۔

خوراک اور زرعی شعبے کی صلاحیت کے بارے میں جناب تومر نے کہا کہ بھارت کی زرعی اور دیہی معیشت بہت مضبوط ہے۔ انھوں نے کہا کہ مناسب مارکیٹنگ اور جدید ترین ٹیکنالوجی سے زرعی شعبے کی بہت زیادہ ترقی ہوسکتی ہے۔ اس سمت میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں اہم اقدامات کئے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ زراعت میں جی ڈی پی شرح نمور 3.4 فیصد ہے اور اس شعبے نے کووڈ کے دوران بھی بھارت کی اقتصادی ترقی میں کافی تعاون دیا ہے۔ فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری یعنی خوردنی اشیاء کی ڈبہ بندی کی صنعت نے اس موقع پر ’انیہ دیوو بھوہ‘ کے نام سے بیداری مہم شروع کی ہے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ کھانے کی اہمیت کے بارے میں بڑھتی ہوئی بیداری سے ہمیں کھانے کی بربادی کم کرنے پر بھی توجہ دینی چاہئے۔

 ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی وزارت کے اقدامات کے بارے میں انھوں نے کہا کہ ’آتم نربھر ابھیان‘ کے تحت اس وزارت نے 20 ہزار کروڑ روپے کے صرفے سے پی ایم ایف ایم ای (پی ایم فارمالائزیشن آف مائیکرو فوڈ انٹرپرائزیز) اسکیم شروع کی ہے۔ اس اسکیم سے کریڈٹ لنک سبسڈی سے 2 لاکھ مائیکرو فوڈ پروسیسنگ اکائیوں کو مدد ملے گی اور اس سے خود امدادی گروپوں، ایف پی او اور کاٹیج انڈسٹری کی مدد پر بھی توجہ دی جائے گی۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری، تجارت کی وزارت کے ساتھ کام کررہی ہے اور اس میں ایکسپورٹ مارکیٹ کے لئے ’ریڈی ٹو ایٹ‘ فوڈ  اور پھل اور سبزیوں کا انتخاب کیا ہے۔ حکومت خوردنی مصنوعات کی برانڈنگ اور مارکیٹ ڈیولپمنٹ بورڈ کے قیام کی سمت میں کام کررہی ہے۔

جناب تومر نے کہا کہ خوراک اور ڈبہ بند صنعتوں کی وزارت نے ’فارم گیٹ سے خوردہ فروخت مراکز‘ تک بہترین سپلائی چین بندوبست کے ساتھ جدید بنیادی ڈھانچے کے لئے ’پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا‘ شروع کی ہے۔ ایم ایف پی اسکیم، پی ایم کے ایس وائی کا ایک اہم جزو ہے، جس کا مقصد کسانوں، پروسیسروں اور خوردہ فروخت کنندگان کو ایک پلیٹ فارم پر لاکر بازار کو زرعی پیداوار سے جوڑنا ہے۔ ابھی تک 37 ایم ایف پی کو منظوری دی گئی ہے جن میں سے 20 کا کام شروع ہوگیا ہے۔ وزارت نے ’ٹاپ ٹو ٹوٹل‘ نامی آپریشن گرینس اسکیم کی توسیع کی ہے۔ اس اسکیم کے تحت وزارت زیادہ پیداوار کرنے والے کلسٹر سے صارفین مراکز تک ڈھلائی کے لئے 6 مہینے کے لئے یا اہل فصلوں (زیادہ سے زیادہ تین ماہ کی مدت کے لئے) کے لئے مناسب ذخیرے کی سہولیات کو کرائے پر لے کر ان فصلوں کی ڈھلائی کے لئے 50 فیصد سبسڈی دستیاب کرائے گی۔

ایگرو اینڈ فوڈ ٹیک کے چودہویں ایڈیشن سے خطاب کرتے ہوئے جناب تومر نے کہا کہ یہ زراعت اور متعلقہ شعبوں میں دستیاب مصنوعات، خدمات اور ٹیکنالوجی کی نمائش کرنے کے لئے ایک مناسب پلیٹ فارم ہے۔ انھوں نے کہا کہ تقریب میں موجود سبھی حصص دار اس پروگرام میں پیش کی گئی جدید ترین ٹیکنالوجی، سالیوشنز اور مواقع سے مستفید ہوں گے۔

سی آئی آئی، حکومت ہند کی زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت، ماہی پروری اور مویشی پروری کی وزارت اور فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت کے ساتھ مل کر اپنے پہلے ورچول سی آئی آئی ایگرو فوڈ اینڈ فوڈ ٹیک: انڈیا – انٹرنیشنل فوڈ اینڈ ایگری ویک، کا 16 سے 22 اکتوبر 2020 تک سی آئی آئی ایچ آئی وی ای – ورچول پلیٹ پر انعقاد کررہا ہے۔اس کا مقصد زراعت اور متعلقہ شعبوں سے وابستہ حصص داروں کو فائدہ پہنچانے کے لئے ایک پلیٹ فارم کی تخلیق کرنا ہے۔ سی آئی آئی کے صدر جناب اودے کوٹک اور سی آئی آئی شمالی خطے کے چیئرمین جناب نکھل ساہنی نے بھی اس اجلاس سے خطاب کیا۔

 

******

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 6465



(Release ID: 1665385) Visitor Counter : 181