صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
ڈاکٹر ہرش وردھن نے غریب طبقوں کے تھلاسیمک مریضوں کے لیے ’’تھلاسیمیا بال سیوا یوجنا‘‘ کے دوسرے مرحلے کی شروعات کی
ڈاکٹر ہرش وردھن نے وزیر اعظم کے ’آیوشمان بھارت، پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا‘ اسکیم کے فیض یافتگان کی معلومات جمع کرتے وقت ’’شکرانے کے آنسوؤں‘‘ کو یاد کیا۔ یہ اسکیم بڑی بیماریوں کے مالی بوجھ کو کم کرتی ہے۔
Posted On:
14 OCT 2020 5:33PM by PIB Delhi
نئی دہلی،14 اکتوبر، صحت و خاندانی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج نرمان بھون کے ورچوئل طور پر پسماندہ تھلاسیمک مریضوں کے ’’تھلاسیمیا بال سیوا یوجنا‘‘ کے دوسرے مرحلے کا آغاز کیا۔
دوہزار سترہ میں شروع کی گئی یہ اسکیم کول انڈیا سی ایس آر کی مالی امداد سے ہیما توپوئک ا سٹیم سیل ٹرانسپلانٹیشن (ایچ ایس سی ٹی) پروگرام ہے جس کا مقصد ہیموگلوبین کی کمی والے مریضوں مثلاً تھلاسیمیا اور سکل سیل بیماری کے شکار مریضوں کے لیے جو اپنے گھروں سے ملتے جلتے عطیہ دینے والوں کا انتظام کرسکتے ہیں، ایک وقت علاج کا موقعہ فراہم کرنا ہے۔ سی ایس آر پہل کا مقصد کل ملا کر 200 مریضوں کو مالی امداد فراہم کرنا تھا اور یہ امداد ایک پیکیج کے ذریعے فراہم کی جاتی ہے جس میں فی ایچ ایس سی ٹی 10 لاکھ روپئے سے زیادہ کا خرچ نہ ہو۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے ایس جی پی جی آئی لکھنؤ، پی جی آئی چنڈی گڑھ، ایمس دہلی، سی ایم سی ویلور، ٹاٹا میڈیکل سینٹر کولکاتہ اور راجیوگاندھی کینسر انسٹی ٹیوٹ دہلی کے ڈاکٹروں کو 135 بچوں کے کامیاب اعزا لگانے پر مبارک باد دی جس کے لیے ان ڈاکٹروں نے فیس کے طور پر کوئی پیسہ نہیں لیا۔ ا نھوں نے کہا ’’ قبائل آبادی میں ہیموگلوبین کی کمی والے مختلف مریضوں کے بارےمیں معلومات سے پتا چلا ہے کہ بی- تھلاسیمیا کے مریضوں کی تعداد 2.9 سے 4.6 فیصد تک ہوسکتی ہے جبکہ سکل سیل انیمیا میں 40 فیصد تک ہوسکتی ہے۔ایچ بی ای جیسے ہیموگلوبین کی کمی کے امراض مشرقی بھارت میں 3 سے 50 فیصد تک ہوسکتے ہیں جس کے لیے ان بیماریوں کے تعلق سے زیادہ توجہ کی ضرورت ہے۔‘‘ انھوں نے سی ایم سی لدھیانہ اور نارائن رودیالیہ بنگلور کا اعتراف کیا جنھوں نے یہ جدید طریقہ علاج 2020 سے فراہم کرنےپر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔
ہیموگلوبین کے بگاڑ کا شکار بی پی ایل مریضوں کو اس طرح کا موقع فراہم کرنےاور2020 سے مزید دو سال کے لیے امداد میں توسیع کرنے پر کول انڈیا اور اس کی سی ایس آر ٹیم کے لیے شکریے کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے بھارت میں صحت کی خدمات پر بہت زیادہ اخراجات کا ذکر کیا اور کہا کہ’’مریض اپنے علاج کا خرچ برادشت کرتے کرتے دیوالیہ ہوجاتے ہیں اور اپنی پشتینی زمین اور آخری جائیداد تک فروخت کردیتے ہیں۔ یہ وہ تکلیف تھی جس نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کو غریب لوگوں کے لیے آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا شروع کرنے پر آمادہ کیا‘‘۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ’’ہم نے فیض یافتگان کے بارے میں معلومات حاصل کرتے وقت ان کی آنکھوں میں اس قیمتی امداد کے لیے جو ان کی زندگی میں روشنی بن کر ابھری ہے شکریے کے آنسو دیکھے تھے۔‘‘
جناب راجیش بھوشن، مرکزی صحت سکریٹری، محترمہ وندنا گورنانی، اے ایس اور ایم ڈی (این ایچ ایم)، جناب پرمود اگروال ، چیئرمین اور مینجنگ ڈائرکٹر، کول ا نڈیا اور وزارت صحت نیز کول انڈیا کے دیگر سینئر افسران بھی موقع پر موجود تھے۔
میڈیکل برادری سے ، ڈاکٹر وکرم میتھیوز ، ایچ او ڈی ہیماٹولوجی ، سی ایم سی ویلور ، ڈاکٹر سونیا نتیانند ، ایچ او ڈی ہیماٹولوجی ، ایس جی پی جی آئی لکھنؤ ، ڈاکٹر دنیش بررانی ، ایچ او ڈی ہیماٹولوجی ، آر جی سی آئی ، ڈاکٹر پنکج ملہوترا ، ایچ اوڈی ہیماٹولوجی ، پی جی آئی چندی گڑھ ، ڈاکٹر منورنجن مہاپتر ، ایچ او ڈی ہیماٹولوجی ، ایمس نئی دہلی ، ڈاکٹر میمن چانڈی ، ایچ او ڈی ہیماٹولوجی ، ٹاٹا میڈیکل سنٹر کولکتہ ، ڈاکٹر سنیل بھٹ ، ایچ او ڈی ہیماٹولوجی پیڈیاٹرک ، نارائن ہرودیالیہ، بنگلور ، ڈاکٹر جوزف جان ، ایچ او ڈی ہیماٹولوجی ، سی ایم سی لدھیانہ شامل تھے جبکہ تھیلاسیمیا سے متاثرہ بہت سے بچوں نے اپنے والدین کے ساتھ اس پروگرام میں ورچوئل طریقے شامل ہوئے۔
***************
م ن۔ اج ۔ ر ا
U:6386
(Release ID: 1664635)
Visitor Counter : 257