شہری ہوابازی کی وزارت

بھارت نے 6 مئی 2020 سے اب تک 20 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو بین الاقوامی سفر کی سہولت مہیا کروائی: ہردیپ سنگھ پوری


16 ممالک کے ساتھ ایئر ببل انتظامات کو حقیقی شکل عطا کی گئی

Posted On: 08 OCT 2020 6:10PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 08 اکتوبر: شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا ہے کہ 6 مئی، 2020 سے لیکر اب تک مختلف ذرائع سے بھارت نے 20 لاکھ لوگوں کو بین الاقوامی سفر کی سہولت مہیا کرائی ہے۔ نئی دہلی میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے جناب پوری نے کہا کہ وندے بھارت مشن کے تحت 1711128 لوگوں کو ہندوستان واپس لایا گیا جب کہ 297536 لوگوں کو ہندوستان سے دیگر ممالک کا سفر کرنے کی سہولت فراہم کی گئی۔

بین الاقوامی سفر کے موضوع پر بات کرتے ہوئے جناب پوری نے کہا کہ حکومت ہند نے 16 ممالک- امریکہ، کناڈا، فرانس، جرمنی، برطانیہ، مالدیپ، یو اے ای، قطر، افغانستان، بحرین، جاپان، نائجیریا، کینیا، عراق، بھوٹان اور عمان کے ساتھ ایئر ببل کا انتظام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار اٹلی، بنگلہ دیش، قزاخستان، یوکرین اور دیگر ممالک کے ساتھ بھی اسی قسم کے انتظام کے بارے میں بات چیت کر رہی ہے۔

جناب پوری نے کہا کہ گھریلو پروازوں کی اجازت 25 مئی، 2020 سے دی گئی جس میں کل استعداد کے 33 فیصد مسافروں کی اجازت تھی۔ اسے 26 جون کو بڑھاکر 45 فیصد کیا گیا اور 2 ستمبر کو بڑھاکر 60 فیصد کیا گیا۔ 25 مئی، 2020 سے لیکر اب تک گھریلو سطح پر ہوائی سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد 1.2 کروڑ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج 1525 پروازوں کے ذریعے 156565 مسافروں نے سفر کیا۔

شہری ہوا بازی کی وزارت کے ذریعے کی گئی پہل

لائف لائن اُڑان

لائف لائن اڑاناس لیے شروع کی گئی تھی، تاکہ کووڈ-19 وبائی مرض کے سبب مکمل لاک ڈاؤن کے درمیان ملک کے مختلف حصوں میں، جس میں شمال مشرقی ہندوستان کے حصے، پہاڑی ریاستیں اور جزیرے والے علاقے شامل ہیں، تک ماہرین اور طبی خدمات سے متعلق آلات پہنچائے جا سکیں۔ اس کے تحت ایئرلائن کمپنیوں نے 588 پروازوں کا انتظام کیا اور 5 لاکھ کلومیٹر کی پرواز میں تقریباً 1000 ٹن کی ضروری اشیاء پہنچائی گئیں۔ ان پروازوں کے ذریعے جس وقت دیگر ذرائع سے نقل و حمل پر پابندی عائد تھی، اس دوران ٹیسٹنگ کٹ اور طبی آلات کی سپلائی دور دراز کے علاقوں میں کی گئی۔ اس مہم میں ہندوستانی فضائیہ، ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ سے پوری مدد ملی۔ اس درمیان ایئر انڈیا نے بیرونی ممالک سے 1928 ٹن طبی اشیاء کی ڈھلائی کی۔ دوست ممالک ماریشس، شیسیلز اور سری لنکا کو 30 ٹن طبی اشیاء بھیجی گئیں۔

اڑان علاقائی ہوا بازی شعبہ کی ترقی کا ضامن

اڑان اسکیم کی شروعات سستی قیمت پر مقامی رابطہ شروع کرنے کے لیے کی گئی تھی۔ اس کے تحت 4 مراحل کی بولی کے بعد 766 ہوائی راستے نشان زد کیے گئے، جن میں سے 284 سے زیادہ راستوں پر ہوائی سفر شروع ہو گیا ہے، جو 105 ہوائی اڈّوں کو جوڑتے ہیں۔ 3 سالوں میں 50 اڑان ہوائی اڈّے تیار کیے گئے، جن پر خدمات شروع ہو چکی ہیں۔ اس میں پانچ ہیلی پورٹ بھی شامل ہیں۔ اس سے پہلے 76 ہوائی اڈے تیار کیے گئے ہیں۔ اڑان سروس سے 4.8 ملین مسافر پہلے ہی فائدہ حاصل کر چکے ہیں۔ اس اسکیم کے تحت 30 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے شراکت داری کے لیے مفاہمت نامہ پر دستخط کیے ہیں اور رعایت اور انسینٹیو کی پیشکش کی ہے۔ اس اسکیم سے متعلق چند بنیادی نکات:

  • 70 فیصد لوڈ فیکٹر علاقی راستوں پر ہوگا
  • کووڈ-19 کے دوران پہلے سے موجود منتخب راستوں پر اسکیم کے ضابطوں کے مطابق اقتصادکاری کے اقدام تاکہ وی جی ایف ضروریات کو 60 فیصد کو کم کیا جا سکے۔
  • چھوٹے اور ایم ایس ایم ای ایئر لائنس (ٹروجیٹ، ایئر ٹیکسی) کے لیے موقع فراہم کرنا
  • 100 اضافی اڑان ہوائی اڈوں، +40 ہیلی پورٹس (گوچر، تیزو) اور واٹر ایروڈروم (اسٹیچو آف یونٹی، سابرمتی ریور فرنٹ) کو جوڑا جائے گا۔
  • علاقائی سے دور دراز تک – شمال مشرق (پاسی گھاٹ، تیزپور کے ساتھ اے سی ٹی ایسٹ) اور جزائر (پورٹ بلیئر، اگتی)

ہوابازی کے شعبہ کے لیے اقدام

  • جنوری 2020 میں ایندھن لاگت کو موزوں بنایا گیا۔
  • اکتوبر 2018 میں ہوا بازی ٹربائن ایندھن (اے ٹی ایف) پر سنٹرل ایکسائز ڈیوٹی گھٹاکر 11 فیصد کر دیا گیا۔
  • یکم اپریل 2020 سے ایم آر او آف جی ایس ٹی گھٹا کر 18 فیصد سے 5 فیصد کیا گیا۔ اس سے بھارت میں ایم آر او کاروبار کی طرف توجہ بڑھے گی جس سے ایئر لائن کمپنیوں کو بڑی بچت ہوگی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
  • اب تک کل ایئر اسپیس استعداد کا محض 60  فیصد شہری ہوابازی کے کام کاج کے لیے دستیاب تھا۔ اب پابندیوں کو ختم کیا جا رہا ہے۔ ہوائی راستوں کو موزوں بنانے سے ایئر لائن کمپنیوں کو 1000 کروڑ روپے کی بچت ہونے والی ہے۔
  • اے ٹی ایف کو جی ایس ٹی کے تحت لانے کی تجویز جی ایس ٹی کونسل کے سامنے پیش کی گئی، جس میں تمام ریاستوں کی نمائندگی ہے۔

 

                                          **************

م ن ۔ ق ت   

U: 6206



(Release ID: 1663191) Visitor Counter : 124