مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

اے ایم آر یوٹی کے 32 پروجیکٹ مکمل کرلئے گئے- ہماچل پردیش میں 41 پروجیکٹ زیر نفاذ ہیں


اتراکھنڈ میں 47 پروجیکٹوں کی تکمیل اور 100 پروجیکٹ زیر نفاذ
ہماچل پردیش میں 13003 کے مقررہ نشانے کے مقابلے میں17630 گھرانوں کو، پانی کے نل کےجدیدکنکشن فراہم کرائے گئے

ہماچل پردیش میں ،23006 کے مقررہ نشانے کے مقابلے میں ،سیور کے 26034 کنکشن فراہم کرائے گئے – 9621 مقررہ نشانے کے مقابلے میں12186، اسٹریٹ لائٹس کو بدل کر، ایل ای ڈی لائٹس لگائی گئیں

دونوں ریاستوں نے مشن شہروںمیں او بی ای ایس نافذ کیا

دونوں ریاستوں کے تمام مشن شہروں میں کریڈٹ ریٹنگ کا کام مکمل

ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں شہری مشنوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا

Posted On: 09 OCT 2020 12:51PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  09 اکتوبر 2020:  ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت ( ایم اوایچ یواے ) کے سکریٹری جناب درگاشنکر مشرا نے گزشتہ مہینے ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ کے چیف  سکریٹری  ، پرنسپل سکریٹری  او رسینئیر حکام کے ساتھ اپنی بات چیت کے دوران امرت مشن کے تحت ریاستوں کے ذریعہ  حاصل کردہ پیش رفت کی ستائش کی اور ان سے درخواست کی کہ و ہ پروجیکٹوں  کو مہم جویانہ پیمانے پر نافذ کریں تاکہ مطلوبہ فوائد عوام الناس تک بروقت پہنچ سکیں۔ انہوں نے انہیں صلاح دی کہ وہ ان تمام پروجیکٹوں کو 31  مارچ 2021 تک کے توسیع شدہ مشن مدت کے دوران پور  ا کرلیں تاکہ  وہ مرکز ی  امداد  ( سی اے )  حاصل کرسکیں جو کہ ان دونوں پہاڑی ریاستوں کے معاملے میں  90 فیصد ہے ۔ اپنی بات چیت کے دوران یہ مطلع کیا گیا کہ  ہماچل پردیش  میں 32 پروجیکٹ مکمل کئے جاچکے ہیں اور 41  پروجیکٹ زیر نفاذ ہیں۔اتراکھنڈ میں  593 کروڑروپے کے ایس اے اے پی سائز کے مقابلے میں 151  پروجیکٹوں پرکام شروع کیا گیا ہے۔ان میں سے 47 پروجیکٹ مکمل ہوچکے ہیں  جبکہ   100 پروجیکٹ زیر نفاذ  ہیں۔

یہ مطلع کیا گیا کہ امرت کی قومی درجہ بندی میں ہماچل پردیش  15 ویں اور اتراکھنڈ 24 ویں  مقام پر ہے۔ ریاستوں کے ذریعہ کی گئی کاوشوں کو سراہتے ہوئے  ہاؤسنگ اور شہری امورکی وزارتوں کے سکریٹری نے ان سے درخواست کی کہ وہ اپنی کارکردگی میں اضافہ کرنے کے لئے اور زیادہ جدوجہد کریں اور یقینی بنائیں کہ وہ اعلیٰ 10 ریاستوں میں  مقام حاصل کریں۔ہماچل پردیش میں  گھروں کے لئے نل کے جدید کنکشنوں کا  13003  کا اپنا نشانہ حاصل کرلیا ہے اور 17600سے زیادہ کنکشن فراہم کرائے ہیں ۔ اتراکھنڈ میں   ابھی تک 36554  نئے کنکشن فراہم کرائے ہیں ۔ اتراکھنڈ سے کہا گیا کہ وہ کنکشن کرانے کے کام میں تیزی لائیں اورنشانے کو حاصل کرنے کے لئے مہم جویانہ  طریقے پر کام کرے ۔ہاؤسنگ اورشہری امور کی وزارت کے سکریٹری نے   خراب پلمبنگ  کے خلاف  کارروائی کرنے کی ضرورت پربھی زوردیا جس کے باعث لیکج ہوتی ہے ۔ انہوں  نے تجویز کیا کہ پلمبر وغیرہ کی  عمارتی صلاحیت کو بہتر بنایا جائے ۔

ہماچل پردیش نے 23006  کے نشانے کے مقابلے میں  ابھی تک 26034  سیور کے کنکشن فراہم کرائے ہیں  جبکہ اتراکھنڈ نے 24818  نئے کنکشن دئے ہیں ۔  ہماچل پردیش میں  سیپٹیج انتظامیہ کے تحت 51793  گھرانوں کا احاطہ کیا گیا ہے ۔ اتراکھنڈ سے سیور کنکشن کے کام کو تیزی  سے کرنے کی درخواست کی گئی تاکہ اس کام  کو مشن کی مدت کے دوران پور ا کرلیا جائے۔

ہماچل پردیش نے  9621  کے نشانے کے مقابلے میں  ابھی تک 12186  اسٹریٹ  لائٹ کو ایل ای ڈی لائٹوں سے تبدیل کردیا ہے جبکہ اتراکھنڈ نے  82333  کے نشانے کے مقابلے میں  72167  لائٹیں بدل دی ہیں  ۔دونوں ریاستوں سے درخواست کی گئی کہ وہ لائٹوں کو تبدیل کرنے کے کام میں اورتیزی لائیں  اور پوری ریاست میں اس عمل کو توسیع  دیں ۔

جنابدرگا شنکر مشرا نے کہا کہ دونوں ریاستوں نے اپنے مشن شہروں  میں  او بی پی ایس  نظام ناُفذ کردیا ہے ۔ او بی پی ایس  ’ کام کرنے کی آسانی ‘  کا حصہ ہے  اور اسے مشن شہرو ں  کے علاوہ تمام یو ایل بیز  میں  نافذ کیا جانا چاہئے ۔

دونوں ریاستو ں  کے تمام مشن شہروں میں  کریڈٹ درجہ بندی کا کام پورا کیا جاچکا ہے۔ ہرریاست   میں  سے ایک مشن شہر کو سرمایہ کاری کے گریڈ کی درجہ بندی ( آئی جی آر ) بھی حاصل ہوئی ہے۔دونوں   ریاستوں کو شہروں کے لئے  کریڈٹ میں   اضافے کی منصوبہ بندی  کرنی چاہئے جو کہ آئی  جی آر کے مقابلے میں کم ہونیز انہیں  آئی جی آر شہروں  کے لئے فلوٹنگ  میونسپل   بانڈس  پر بھی غور کرنا چاہئے۔

دونوں ریاستوں کو مطلع کیا گیا کہ وزارت کے تمام  مشنوں کے لئے ایک عام ڈیسک  بورڈ تیار کیا ہے جس میں  تمام ریاستوں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور شہروں سے تعلق رکھنے  والی معلومات دستیاب ہوں  گی۔ ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے پیش  رفت کی نگرانی کے لئے اس سہولت کو استعمال  کرسکتے ہیں ۔وزارت کے سکریٹری نے درخواست کی کہ ریاستیں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقے مشنوں کی تفصیلات کو باقاعدگی کے ساتھ اپ ڈیٹ کریں تاکہ  پورٹل  یا ڈیسک بورڈ اپ  ڈیٹ ہوجائے  اس اعداد وشمار کو ریاستوں کے مابین پیش رفت سے  متعلق ماہانہ درجہ بندی کی   نگرانی ،   جائزے اور  تجزیہ کے لئے  استعمال کیا جاسکے ۔

’’ کیچ  دی رین ‘‘  مہم : دونوں ریاستوں سے کیچ دی رین مہم کے تحت  سرگرمیاں شروع کرنے کی درخواست کی گئی ۔  ہاؤسنگ اور شہری امور کے سکریٹری نے پانی کے تحفظ کی ضرورت پر زور کی ضرورت پرزور دیا اورکہا کہ اس مہم کا مقصد  پانی کی ہرایک بوند کو تحفظ فراہم کرانا ہے۔ یہ مہم بارش  کے پانی کو شہر کے تمام ڈھانچوں  میں  اکٹھا کرنے  کے انتظام کے لئے ہے اور اسے فوری طور پرشروع کیا جانا چاہئے ۔

*************

  م ن۔اع ۔رم

 

U- 6227


(Release ID: 1663090) Visitor Counter : 182