سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت

جناب تھاور چند گہلوت نے ویڈیوکانفرنس کے ذریعہ ’’ دماغی صحت :کووڈ-19 سے آگے ایک نظر‘‘موضوع پر منعقدہ  کانفرنس کا  افتتاح کیا

Posted On: 08 OCT 2020 5:13PM by PIB Delhi

نئی دہلی،8 اکتوبر  2020/ سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے مرکزی وزیر جناب   تھاور چند گہلوت نے  آج یہاں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ’’دماغی صحت :کووڈ-19 سے آگے ایک نظر‘‘موضوع پر منعقدہ  بین الاقوامی کانفرنس کا افتتاح کیا۔ آسٹریلیا-انڈیا انسٹی ٹیوٹ کے پروفیسر  کریب جیکلی نے  اس اجلاس کی ساتھ میں سربراہی کی۔

اپنی افتتاحی تقریر میں جناب تھاور چند گہلوت نے دنیا بھر میں دماغی صحت تشویشات کے بڑھتے ہوئے رجحان پر اپنی تشویش  ظاہر کی۔ ساتھ ہی انہوں نے  حکومت ہند کے ذریعہ   دماغی صحت سے متعلق مسائل کے حل کے لئے کی گئی  حالیہ پہلوں جیسے کہ مدھیہ پردیش کے سیہور میں دماغی صحت  نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ ریہبلی ٹیشن کے قیام  اور کرن  ’’دماغی صحت ریہبلی ٹیشن ہیلپ لائن کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔

 ڈی ای پی ڈبلیو ڈی کی سکریٹری محترمہ شکنتلا ڈی گیمبلن نے  اجلاس کی اہمیت پر وسیع  نظریہ رکھتے ہوئے   دماغی صحت کے مسائل کے بڑھتے ہوئے واقعات کے  حل کےلئے   غوروخوض کرنے کی ضرورت پر توجہ مبذول کی۔ انہوں نے کہا کہ  کووڈ-19 وبائی مرض کا   ایک بہتر سائیکو سیشن ویل بینگ نیس   اور براثر کرا ہے اور اس سے دنیا بھر میں  بیماری کا  بوجھ بڑھنے کا اندیشہ ہے۔  دویوانگوں کے تفویض اختیارات کے  جوائنٹ   سکریٹری  ڈاکٹر پروبید سیٹھ نے کانفرنس کی نظامت کی اور ملک میں  اچھی دماغی صحت کو بڑھاوا دینے میں نیشنل مینٹل ہیلتھ  ریہبلی ٹیشن انسٹی ٹیوٹ  کے رول پر روشنی ڈالی۔

 اس کانفرنس میں پانچ  تقریبی اجلاس تھے جن میں کچھ اہم امو ر پر ہندستان اور آسٹریلیا کےماہرین نے غوروخوض کیا۔ ان اہم  امور میں  صف اول کے غیر صحت  سے تعلق نہ رکھنےوالےملازمین کے تناؤ   کا انتظام ، کثیر ثقافتی  ذہنی  صحت ،دماغی صحت کو برقرار رکھنے؛ گھر سے کام کرنے؛ ہندستان میں خودکشی اور اس متعلق میڈیا  رپورٹوں؛ ہندستان اور آسٹریلیا میں دماغی صحت، اور انسانی حقوق  ؛ اپاہج پن  سے متاثرہ   لوگوں میں   دماغی صحت سےمتعلق لچیلا پن بنانے کے   آلات اور بچوں کے فروغ اور تعلیم کے لئے  نئی تعلیمی پالیسی میں  شامل  نظریات وغیرہ  شامل تھے۔

آسٹریلیا کے ہائی کمشنر  جناب بیری آفریل   نے آسٹریلیا میں دماغی صحت کی صورتحال کی  تفصیلات  بتائیں۔ انہوں نے متعلقہ   اداروں کے ذریعہ  دونوں   حکومتوں کے ذریعہ   مشترکہ طور سے  پہل کرنے کی ضرورت پر  زور دیا  تاکہ   دماغی طور سے بیمار  لوگوں کو  اہم دھارے میں لانے  سمیت باز آباد کاری  میدان میں  تحقیق کوبڑھاوا دیا جاسکے۔

کانفرنس سے کچھ دیگر اہم مقررین نے بھی خطاب کیا۔ ان میں سابق داخلہ سکریٹری  اور منی پور اور میزورم کے  سابق گورنر جناب وی دگل ، تعلیمی شعبہ حکومت ہند میں سکریٹری  محترمہ  انیتا کروال ،  میلبورن یونیورسٹی کے وائس چانسلر   (بین الاقوامی) پروفیسر  مائیکل  ویسلے، محکمہ ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ کے سبراہ جناب  جناب واسن ، قومی انسانی حقوق کمیشن  ہندستان کے  سابق چیئرمین  جناب  جے دیپ گووند ،  انتظام سدھار  اور عوامی شکایات محکمے میں  ایڈیشنل سکریٹری  جناب  وی شری نواسن،میلبورن یونیورسٹی کے  ڈاکٹر گریگ آرمسٹرانگ ،  ایمس نئی دہلی کے  پروفیسر ڈاکٹر راجیش ساگر،  ہیومن بیہوئر اینڈ الائڈ سائنس  انسٹی ٹیوٹ  کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر  نمیش ڈیسائی  ، قومی  دماغی جانچ اور اعصابی  سائنس  انسٹی ٹیو ٹ میں  سائیکیٹری  ڈپارٹمنٹ کی سربراہ ڈاکٹر  (پروفیسر)پرتما مورتی ، سپریم کورٹ کے ایڈوکیٹ جناب  ایس کے  رونگٹا، میلبورن یونیورسٹی کے ڈاکٹر کے متھیاس، نیشنلانسٹی ٹیوٹ فار دا  امپاورمنٹ آف  پرسنس ود  ویژول ڈس ایبلی ٹیز  - دہرہ دون کے ڈائریکٹر   ڈاکٹر ہمانشو داس ، اور میلبورن  یونیورسٹی کے    ایسوسی ایٹ پروفیسر نتھن گرن  شامل تھے۔

کانفرنس کا انعقاد  دیویاجن تفویض اختیارات ڈپارمنٹ  (ڈی ای ٹی ڈبلیو ڈی)کے ذریعہ   کیا گیا۔  سماجی انصاف اور تفویض اختیارات  کی وزارت نے میلبورن یونیورسٹی، آسٹریلیائی حکومت  کے ساتھ نومبر 2018 میں دیونگتا کے میدان میں تعاون کے لئے ایک مفاہت نامے پر دستخط  کئے گئے تھے۔  مذکورہ مفاہمت نامے کے تحت  ایک مشترکہ پہل کے طور پر مذکورہ  کانفرنس کا انعقاد کیا جارہا ہے۔

م ن۔   ش ت۔ج

Uno-6203


(Release ID: 1662957) Visitor Counter : 180