وزارت آیوش

آیوروید کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ نے امیٹی یونیورسٹی کے آیوروید تحقیق کے مفاہمتی نامہ پردستخط کئے

Posted On: 08 OCT 2020 12:08PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،7اکتوبر:آیوش سسٹم آف ہیلتھ کیئر کو فروغ اورترقی کے لئے شراکت قائم کرنے کی وزارت آیوش کی پالیسی کو جاری رکھتے ہوئے  وزارت کے تحت آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید ( اے آئی آئی اے ) ، نئی دہلی نے ، امیٹی یونیورسٹی ، کے ساتھ ایک مفاہمتی نامے پر 7اکتوبر، 2020کو دستخط کئے ہیں ۔ مفاہمت نامہ میں آیورویدک سائنسز  میں تحقیق پرتوجہ مرکوز کرنے پرزوردیاگیاہے ۔

اے آئی آئی اے کا مفاہمت نامہ امیٹی انسٹی ٹیوٹ آف انڈین سسٹم آف میڈیسن کے ساتھ کیاگیاہے جسے امیٹی یونیورسٹی نے 2018میں بھارتی طبی نظام کی بڑھتی ہوئی اہمیت کے پیش نظرقائم کیاتھا۔ اس مفاہمت نامہ میں آیورویدک دواؤں کی کوائلٹی اورمعیارکے ساتھ ساتھ قدرتی اشیاء ، کیمسٹری اورفارمیسی میں پی ایچ ڈی پروگرام کی گنجائش ہے ۔ اس کے علاوہ ادویہ سازی ،فارماکوڈائنامکس اورفارماکوکینیٹکس کو بھی اشتراک کے شعبوں کے طورپر نشاندہی کی گئی ہے ۔ یہ مفاہمت نامہ مشترکہ پروجیکٹوں اور اشاعتوں میں بھی قیادت کرے گا۔

امید ہے کہ اس ساجھیداری کے نتیجے میں آیوردید میں جدید ترین تحقیق کے ساتھ ساتھ پوری دنیا میں آیوروید سائنس سے متعلق علم کو فروغ دینے میں بھی مدد ملے گی ۔ یہ مفاہمت نامہ روایتی علم کو جدید سائنس سے جوڑے گا اور آیوروید میں تحقیق کے نئے پہلوؤں کا اضافہ کرے  گا۔

آیوش کی وزارت موجودہ  عالمی وباء کے پس منظرمیں بھارتی طبی نظام کو عالمی سطح پر متعارف کرانے اورفروغ دینے میں اہم رول اداکررہی ہے ۔ آیوروید نے مرض کو روکنےوالی ادویات کے طورپرکامیابی حاصل کی ہے اورسائنسی مطالعوں کے ذریعہ بہت سی ادویات کی افادیت کو ثابت کیاجاچکاہے ۔ وزارت نے آیوش کی طبی ادویات کے دائرے کو فروغ دینے کی خاطر ، جو عوام کے لئے دستیاب ہیں ، یکساں سوچ رکھنے والے اداروں کے ساتھ ساجھیداری قائم کرنے کی ضرورت کو تسلیم کیاہے ۔ وزارت آیوش کے سیکٹروسائل کی دستیابی میں اضافے کی خاطرسرکاری پرائیویٹ ساجھیداری کو فروغ دینے کی مسلسل ہمت افزائی کررہی ہے ۔ موجودہ مفاہمت نامہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔

دونوں ادارے علم اور ضابطوں کو فروغ دینے کے لئے مل کرکام کریں گے جن میں قومی صحت نظام کے لئے استعمال کیاجائے گا اوراس کے نتیجے میں عوامی پیمانے پر طبی ادویات تیارکی جاسکیں گی ۔

***************

                                                                                                                                         

)م ن۔   و ا۔ ع آ:

U-6187

 


(Release ID: 1662739) Visitor Counter : 155