الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 5 روزہ ریز 2020 عالمی اے آئی سربراہی اجلاس کا افتتاح کیا اور کہا کہ بھارت کو دنیا کا اے آئی مرکز بنانے کے تئیں پابند عہد ہیں


بھارت کا اے آئی( آرٹیفیشیل انٹلی جنس) قومی پروگرام سماجی مسائل کو حل کرنے میں اے آئی کے مناسب استعمال کے لئے وقف ہو گا

ملک کے اے آئی ماحولیاتی نظام کو آگے بڑھانے کے لئے بھارت کے آبادیاتی منافع کے وسائل پیشہ ور افراد کے پول کو فروغ دینے میں کلیدی رول ادا کریں گے: روی شنکر پرساد

جب 1.3 بلین ہندوستانی ڈیجیٹل طور پر بااختیار ہوں گے تو وہ تیزی سے ترقی ، بہتر معیار زندگی اور اعلی مواقع پیدا کرنے میں ڈیجیٹل کاروباری اداروں کے پھیلاؤ کو فروغ دیں گے: مکیش امبانی

اے آئی سال 2030 تک پیداواریت میں 15.7 ٹریلین امریکی ڈالر جٹائے گا: ڈاکٹر اروند کرشن، سی ای او، آئی بی ایم انڈیا

زبان کی رکاوٹوں کو توڑنے میں اے آئی مدد کرسکتا ہے: پروفیسر راج ریڈی

پانچ سے 9 اکتوبر تک منعقد ہونے والے اس میگا ڈیجیٹل سربراہی اجلاس میں 140 ممالک کے 61،000 سے زیادہ افراد حصہ لے رہے ہیں

اے آئی کے عالمی ماہرین ڈیجیٹل پلیٹ فارموں کو مضبوط بنانے، سماجی خود مختاری کے لئے مضبوط ڈیٹا اور اے آئی ڈھانچوں میں اے آئی کے رول کے بارے میں غور وخوض کریں گے

Posted On: 06 OCT 2020 10:13AM by PIB Delhi

 

 نئی دہلی 06  اکتوبر   :   

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کل ریز 2020۔ ریسپانسبل آرٹیفیشیل انٹلی جنس فار سوشل امپاورمنٹ 2020 کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر الیکٹرانکس اور آئی ٹی، مواصلات اور قانون و انصاف کے وزیر جناب روی شنکر پرساد، ٹیورنگ ایوارڈ یافتہ، پدم بھوشن ایوارڈ یافتہ، سابق شریک۔ چئیر امریکی صدر کی انفارمیشن ٹیکنالوجی ایڈوائزری کمیٹی پروفیسر راج ریڈی، ریلائنس انڈسٹریز لمٹیڈ کے چئیرمین جناب مکیش امبانی، آئی بی ایم انڈیا کے سی ای او ڈاکٹر اروند کرشن، نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت اور الیکٹرانکس اور آئی ٹی وزارت کے سکریٹری جناب اجئے پرکاش ساہنی بھی موجود تھے۔ 5 اکتوبر سے 9 اکتوبر تک اس سربراہی اجلاس میں 45 سیشن کا انعقاد کیا جائے گا جس میں تعلیم، صنعت اور حکومت کے تقریبا 300 مقررین حصہ لیں گے۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/I2020100591760J231.jpeg

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ تاریخ کے ہر قدم پر ہندوستان نے علم اور تعلیم میں دنیا کی رہنمائی کی ہے۔ آئی ٹی کے آج کے دور میں بھی ہندوستان نمایاں تعاون کر رہا ہے۔ انہوں نے ہندوستان کو دنیا کا اے آئی مرکز بنانے کے تئیں اپنا عزم بھی ظاہر کیا۔

جناب مودی نے کہا ''ہندوستان عالمی آئی ٹی سروسز انڈسٹری کا پاور ہاؤس بھی ثابت ہوا ہے۔ ہم ڈیجیٹل طور پر دنیا کو خوش کرتے رہیں گے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہندوستان اے آئی کا ایک عالمی مرکز بنے۔ بہت سے ہندوستانی پہلے سے ہی اس شعبے میں کام کر رہے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ آنے والے وقتوں میں اس سے بھی زیادہ لوگ اس میں کام کریں گے۔ اس کے لئے ہمارا نقطہ نظر ٹیم ورک ، اعتماد ، تعاون ، ذمہ داری اور شمولیت کے بنیادی اصولوں پر مبنی ہے''۔

وزیر اعظم نے مزید کہا ، " اے آئی پر ہندوستان کا قومی پروگرام معاشرتی مسائل کو حل کرنے میں اے آئی کے صحیح استعمال کے تئیں وقف ہوگا۔" جناب مودی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ انسانی عقل کو ہمیشہ اے آئی سے چند قدم آگے ہونا چاہئے۔ جناب مودی نے کہا "جب ہم اے آئی پر تبادلہ خیال کرتے ہیں تو ہمیں اس میں بھی کوئی شک نہیں ہے کہ انسانی تخلیقی صلاحیتیں اور انسانی جذبات ہماری سب سے بڑی طاقت بنے ہوئے ہیں۔ یہ جذبات مشینوں پر ہمارا انوکھا فائدہ ہیں۔ یہاں تک کہ اچھی سے اچھی اے آئی بھی ہماری عقل سے ہم آہنگ ہوئے بغیر انسانیت کے مسائل حل نہیں کرسکتی ہے''۔

جناب روی شنکر پرساد نے ملک میں اے آئی صلاحیتوں کو بڑھانے سے متعلق حکومت ہند کے زور دینے کے بارے میں وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اے آئی سینٹرز آف ایکسیلنس قائم کئے ہیں اور نوجوانوں کی تربیت کے لئے اس طرح کے مزید سینٹرز قائم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ '' بعض اوقات ٹکنالوجی ہم پر حاوی ہو جاتی ہے لیکن ہم ترقی کے حصول اور مساوات کو فروغ دینے کے لئے اے آئی کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ملک کے اے آئی ماحولیاتی نظام کو آگے بڑھانے کے لئے بھارت کے آبادیاتی منافع کے وسائل پیشہ ور افراد کے پول کو فروغ دینے میں کلیدی رول ادا کریں گے''۔

جناب مکیش امبانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہندوستان میں ایک ارب سے زیادہ ہندوستانیوں کے ذریعہ تیار کردہ اعداد و شمار کی طاقت ہے جو اسے عالمی سطح پر اے آئی کا ایک ممتاز کھلاڑی بننے کے لئے ترغیب دے گی۔ جناب امبانی نے کہا ، "جب 1.3 بلین ہندوستانی ڈیجیٹل طور پر بااختیار ہوں گے تو وہ ڈیجیٹل کاروباری اداروں کے پھیلاؤ کو تیز کریں گے جس سے معاشرے میں تیزی سے ترقی ، بہتر معیار زندگی اور اعلی مواقع پیدا ہوں گے''۔

آزاد مطالعات کے مطابق ، اے آئی میں ہندوستان کی سالانہ نمو کی شرح میں 1.3 فیصد اضافے اور 2035 تک ملک کی معیشت میں 957 بلین امریکی ڈالر کا اضافہ کرنے کی صلاحیت ہے۔

ڈاکٹر اروند کرشن نے کہا ، "عالمی سطح پر ، 2030 تک پیداواریت میں اے آئی 15.7 کھرب امریکی ڈالر جٹائے گا اور اس میں نہ صرف معاشی نمو کو بڑھانے بلکہ دنیا بھر کے لاکھوں افراد کی روزی روٹی کو بہتر بنانے کی بھی صلاحیت ہے''۔

پروفیسر ریڈی نے زبان کی رکاوٹوں کو دور کرنے اور وبائی صورتحال سے نمٹنے میں اے آئی کے فوائد پر زور دیا۔

انہوں نے کہا '' آج ، ہم وہ کام کر سکتے ہیں جو 50 سال پہلے کرنا ناممکن تھا۔ اے آئی کا استعمال کرتے ہوئے کوئی بھی شخص اپنی کار چلاتے ہوئے بھی ایک زبان سے کسی دوسری زبان میں ترجمہ کرسکتا ہے اور گرینڈ ماسٹر کی سطح پر شطرنج کھیل سکتا ہے''۔

اب تک تعلیمی شعبہ، ریسرچ صنعت اور 140 ملکوں کے سرکاری نمائندوں سمیت 61،000 سے زیادہ اسٹیک ہولڈروں نے ریز 2020 میں حصہ لینے کے لئے اندراج کرایا ہے۔

زراعت سے لے کر فن ٹیک اور حفظان صحت سے لے کر بنیادی ڈھانچے تک ہندوستان میں آرٹیفیشیل انٹلی جنس کے انضمام میں تیزی سے ترقی ہو رہی ہے۔ ریز 2020 سربراہی اجلاس(http://raise2020.indiaai.gov.in/)بھرپور ڈیٹا ماحول پیدا کرنے میں مدد کے لئے عمومی اتفاق رائے کی تعمیر اور غور وخوض کے لئے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا جس سے عالمی سطح پر زندگی میں تبدیلی لانے میں مدد ملے گی۔

ریز 2020 کے بارے میں:

ریز 2020 اپنی نوعیت کا پہلا اجلاس ہے جو جوابدہ اے آئی کے توسط سے سماجی تبدیلی، شمولیت اور بااختیار بنانے کے لئے ہندوستان کے ویژن اور روڈ میپ کو آگے بڑھانے کے لئے آرٹیفیشیل انٹلی جنس پر دانشوروں کی ایک عالمی میٹنگ ہے۔

ویب سائٹ: http://raise2020.indiaai.gov.in/

 

**************

م ن۔ن ا ۔م ف  

U:6125



(Release ID: 1662226) Visitor Counter : 222