عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

مودی حکومت کے پچھلے 6برسوں میں کم سے کم امدادی قیمت میں تاریخی اضافہ ہواہے :ڈاکٹرجتیندرسنگھ


ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے نئے زرعی قوانین میں بچولیوں کے خاتمے کا خیرمقدم کیا

Posted On: 30 SEP 2020 6:50PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،30ستمبر:مرکزی وزیرڈاکٹرجتیندرسنگھ نے آج کہاکہ مودی حکومت کے پچھلے 6برسوں کے دوران کسانوں کی بہبود کے لئے ایک سے زیادہ تاریخی  قدم  اٹھائے گئے ہیں اور ان کی آمدنی دوگنی کرنے کے لئے کم سے کم امدادی قیمت میں زبردست اضافہ کیاگیاہے ۔ مرکز کی طرف سے وضع کردہ نئے زرعی قوانین سے متعلق ڈوڈا، ریسی ، رمبن اورکشتواڑکے پہاڑی اضلاع کے سرپنچوں ، بی ڈی سی چیئرمینوں ، کسان تنظیموں اور مقامی کارکنوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے  اعادہ کیاکہ کم سے کم امدادی قیمت  کے سہولت اور زرعی پیداواراورمویشی مارکیٹ کمیٹی کو کبھی بھی ختم نہیں کیاجائے گا۔ انھوں نے کہاکہ کچھ مفاد پرست عناصر اس طرح کی گمراہی پھیلارہے ہیں کہ یہ چیزیں ختم کردی جائیں گی ۔ ایسی افواہوں کا ہرسطح پرمقابلہ کرنے کی ضرورت ہے ۔

ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہاکہ کمیٹیاں خریف اورربیع کی فصلیں جیسی خریدتی آئی ہیں ، خریدتی رہیں گی لیکن واحد فرق یہ آیاہے کہ اب کسان اپنے علاقوں سے باہربھی اپنی پیداوارفروخت کرسکتے ہیں ۔ وہ پرائیویٹ تاجروں کو بھی اپنی پیداواربیچ سکتے ہیں ۔ وہ یہ کام کہیں بھی کرسکتے ہیں ۔ ریاست کے اندربھی اورباہربھی ۔ ریاستی حکومتیں ایسے کسانوں پرکوئی فیس عائد نہیں کرے گی ۔ انھوں نے یہ بھی کہاکہ کسان اب زرعی کاروبارکرنے والی کمپنیوں کے ساتھ معاہدات کرسکتے ہیں اورموجودہ حد سے زیادہ اسٹاک کرسکتے ہیں ۔ یہ تبدیلیاں واقعی تاریخی اقدامات ہیں ۔

ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہاکہ 21-2020کے خریف کی فصلوں کی مارکیٹنگ کا موسم ابھی بھی شروع ہواہے اورحکومت حسب سابق کسانوں سے موجودہ کم سے کم امدادی قیمتوں کی اسکیموں کے مطابق 21-2020کی فصلیں خریدتی رہے گی ۔انھوں نے کہاکہ ابھی دودن پہلے نیشنل کوآپریٹوڈیولپمنٹ کارپوریشن ( این سی ڈی سی ) نے چھتیس گڑھ ، ہریانہ اور تلنگانہ کے لئے 19444کروڑروپے کے فنڈ کی پہلی قسط  کے طورپر منظوری دی ہے جو کم سے کم امدادی قیمت کے تحت خریف کی فصلوں کی خریداری کے لئے ہے ۔

نئے زرعی قوانین میں بچولیوں کوختم کرنے کے اقدام کی ستائش کرتے ہوئے مرکزی وزیرنے کہاکہ یہی لوگ کسانوں کی آمدنی کھاجاتے تھے ، اوران کی ترقی کی راہ میں حائل تھے ۔ انھوں نے کہاکہ آزادی کے 70برسوں کے بعد کسانوں کو بچولیوں سے نجات ملی ہے اور اب کسان اپنی مرضی سے یہ کرسکتے ہیں کہ انھیں اپنی فصلیں کہاں اور کس کو فروخت کرنی ہیں ۔اس طرح وہ پہلی مرتبہ  اپنی فصلوں کے خالق اورتاجردونوں بن گئے ۔  انھوں نے کہانئے زرعی قوانین کے تحت ایکٹ میں جومعاہدہ کیاگیاہے وہ فصلوں کے لئے ہوگا زمین کے لئے نہیں ۔اسی کے ساتھ انھوں نے الزام لگایاکہ کسانوں کو کچھ اورسمجھنے کے لئے گمراہ کیاجارہاہے ۔

ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے تمام کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ ہرگاوں میں ہرکسان تک جاکر انھیں بتائیں کہ ان کے خلاف ایک بڑی سازش کی جارہی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ اس طرح زراعت سے وابستہ برادری وزیراعظم نریندرمودی کی جانب سے شروع کردہ زبردست بہبود ی اقدامات سے استفادہ کرنے کے متحمل ہوپائیں گے ۔

 

***************

                                                                                                                                         

)م ن ۔ع س۔ ع آ: 01.10.2020)

U-6003



(Release ID: 1660577) Visitor Counter : 88