بجلی کی وزارت

این ٹی پی سی نے حرارتی بجلی پلانٹس میں ایک ساتھ کئی طرح کے ایندھن جلانے کےلئے حیاتیاتی ایندھنوں کی خریداری کی بولیوں کو مدعو کرنے کےلئے کہا ہے


ایک ساتھ کئی ایندھن جلانے سے فصلوں کی باقیات جلانے سے پیدا ہونے والی آلودگی پر قابو پانے میں مدد ملے گی

ایک ساتھ کئی ایندھن جلانےسے پروسیسنگ میں بڑے پیمانے پر دیہی روزگار کے موقعوں کے ساتھ ساتھ حیاتیاتی ایندھن کےلئے سپلائی چین بنانے میں بھی مدد ملے گی

Posted On: 27 SEP 2020 3:01PM by PIB Delhi

این ٹی پی سی لمیٹڈ ، جو ہندوستان کی سب سے بڑی بجلی بنانے والی کمپنی ہے اور وزارت بجلی کے تحت ایک پی ایس یو ہے ، نے  کی اپنے مختلف تھرمل پلانٹوں کے لئے بایو ماس پیلیٹس (پرالی)کی خرید کے لئے گھریلو مسابقتی بنیاد (ڈی سی بی) پربولیاں مدعو کی ہیں۔فصل کے باقیات کو جلانے سے ہونے والی فضائی آلودگی کے مسئلے سے نمٹنے کےلئے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔این ٹی پی سی نے رواں سال میں اپنے 17بجلی پلانٹوں میں 50 لاکھ ٹن پرالی کی کھپت ہونے کا اندازہ لگایا ہے۔ ان میں این ٹی پی سی کوربا (چھتیس گڑھ) ، این ٹی پی سی فرقا (مغربی بنگال) ، این ٹی پی سی دادری (اترپردیش) ، این ٹی پی سی کڑگی (کرناٹک) ، این ٹی پی سی سیپت (چھتیس گڑھ) اور این ٹی پی سی ریہند (اتر پردیش)پلانٹ بھی شامل ہیں۔

این ٹی پی سی کے ذریعہ جاری ایک بیان کے مطابق ،اس نے پہلی بار سال 2017 میں تجرباتی طورپر اس انوکھی پہل کے تحت این ٹی پی سی دادری اترپردیش پلانٹ میں کوئلے کی جگہ پر بایوماس پیلٹس کا استعمال ایک ساتھ کئی ایندھن جلانے کےلئے کیا تھا۔ اس منصوبے کی کامیابی عمل درآمدگی  کے بعد این ٹی پی سی نے اپنے 17 جدید ترین پلانٹوں میں اسی عمل کو دہرانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اسی سلسلے میں ٹینڈر کی دعوت ایس آر ایم پورٹل پر ای -  ٹینڈرنگ کے ذریعہ سے دی جائے گی۔بولی کا عمل واحد مرحلے میں دو لفافے والے بولی نظام  کے ذریعہ پورا کیا جائےگا۔

این ٹی پی سی کا بھروسہ ہے کہ بہت سارے ایندھن ایک ساتھ جلانے سے پروسیسنگ میں بڑے پیمارے پر دیہی روزگار کے مواقع کے ساتھ ساتھ حیاتیاتی ایندھن کےلئے سپلائی چین بنانے میں بھی مدد ملے گی۔این ٹی پی سی پنجاب اور ہریانہ کے سپلائرس سے ٹینڈر کو ترجیح دیں گے۔بولی لگانے والوں کو اپنے ٹینڈر پیش کرنے سے پہلے این ٹی پی سی کو بولی دستاویزوں سے متعلق التزامات کے سلسلے میں مطلع کرنا ہوگا۔ این ٹی پی سی نے  2017  میں اترپردیش کے دادری پلانٹ میں 100 ٹن زرعی باقیات کو جلایا تھا۔ کوئلے کے ساتھ فصل کے باقیات  کی 2.5% سے 10% تک کے بتدریج اضافے کے ساتھ ،چار مرحلوں میں ٹیسٹ فائرنگ کی گئی تھی۔ اب تک،کمپنی  نے 7,000 ٹن باقیات کو جلایا ہے۔

اندازے کے مطابق ،فصل کے باقیات کا تقریباً 145 ملین میٹرک ٹن فی سال (ایم ایم ٹی پی اے) حصہ غیر استعمال شدہ رہتا ہے اور اس کا زیادہ تر حصہ ہندوستان کے کھلے کھیتوں میں جلایا جاتا ہے، جس سے فضائی آلودگی ہوتی ہے اور اس سے صحت سے متعلق کئی مسئلے پیدا ہوتے ہیں۔کٹائی کے بعد موسم میں شمالی ہندوستان میں پی ایم 2.5 کے اضافے میں زرعی باقیات کو جلانا ایک اہم وجہ مانا جاتا ہے۔

بیٹومینس کوئلے کے مقابلے میں اس کی مجموعی حرارت کی قیمت کے ساتھ ،کوئلے پر مبنی بجلی پلانٹوں میں بہتر سارے ایندھن ایک ساتھ جلانے سے پورے 145 ایم ایم ٹی پی اے حیاتیاتی ایندھن کی بجلی پیداوار کی صلاحیت 28,000 سے 30,000 میگاواٹ کے برابر ہے جو کہ 1,25,000-1,50,000 میگاواٹ کی شمسی صلاحیت سے اتنی ہی بجلی پیدا کرسکتی ہے۔

62.9 گیگا واٹ کی کل نصب صلاحیت کے ساتھ این ٹی پی سی گروپ میں 70 بجلی اسٹیشن ہیں،جن میں 24 کوئلے پر مبنی ،سات مشترکہ گیس اور رقیق ایندھن پر بمنی ،ایک ہائیڈرو اسٹیشن اور 13 قابل تجدید پلانٹوں کے ساتھ 25  معاون اور جوائنٹ وینچر پاور اسٹیشن شامل ہیں۔گروپ میں 20 سے زیادہ گیگاواٹ کی صلاحیت  زیر تعمیر ہے،جس میں پانچ گیگاواٹ کی قابل تجدید توانائی بھی شامل ہے۔

***********

 

 

م ن ۔ا م                                                       

     :U5897


(Release ID: 1659673) Visitor Counter : 137