وزیراعظم کا دفتر

فٹ انڈیا موومنٹ کی پہلی سالگرہ پر وزیر اعظم کا فٹ انڈیا ڈائیلاگ سے خطاب کا متن

Posted On: 24 SEP 2020 3:23PM by PIB Delhi

 

نئی دلّی ،24 ستمبر / آج ملک کو تحریک دینے والے ایسی سات معزز شخصیات کا بھی میں ، خاص طور سے شکریہ ادا کرتا ہوں   کیونکہ آپ نے وقت نکالا  اور خود اپنے تجربات کو بتایا ، اپنے فٹنیس  کے  الگ الگ طریقوں پر  خود کے  ، جو اپنے تجربات شیئر کئے ، وہ یقینی طور سے ملک   کی ہر پیڑھی  کے لئے بہت ہی فائدہ مند  ہوں گے ، ایسا مجھے احساس ہوتا ہے ۔  آج کا  یہ تبادلۂ خیال  ہر  عمر کے  گروپ کے لئے اور الگ الگ  دلچسپی رکھنے والوں کے لئے بھی بہت ہی مفید ہو گا ۔  فٹ انڈیو موومنٹ   کی پہلی سالگرہ پر میں سبھی  شہریوں  کی اچھی صحت کی دعا کرتا ہوں ۔

          ایک سال کے اندر اندر  یہ فٹنیس موومنٹ عوامی تحریک بھی بن چکی ہے اور   موومنٹ آف پازیٹیویٹی  یعنی   مثبت  تحریک بھی بن چکی  ہے ۔ ملک میں  صحت   اور فٹنیس   کو لے کر لگاتار بیداری بھی بڑھ رہی ہے  اور  سرگرمی بھی بڑھ رہی ہے  ۔ مجھے خوشی ہے کہ یوگ ، آسن ،  ورزش   ،  چہل قدمی ، دوڑ  ، تیراکی  ، کھانے کی صحت مند عادتیں  اور  صحت مند طرز زندگی  ، اب یہ ہماری   فطری    احساس کا حصہ بن رہا ہے ۔

ساتھیو ،

          فٹ انڈیا موومنٹ نے اپنا ایک سال  ایک ایسے وقت میں پورا کیا ہے ،  جس میں سے  تقریباً  6 مہینے   مختلف قسم کی  بندشوں کے بیچ  ہمیں گزارنے پڑے ہیں  لیکن  فٹ انڈیا موومنٹ  نے   اپنے اثرات اور  افادیت کو  ، اِس کورونا کے دور میں ثابت کر دکھایا ہے ۔  واقعی فٹ رہنا  اتنا مشکل کام نہیں ہے ، جتنا کچھ  لوگوں کو لگتا ہے ۔  تھوڑے سے اصول سے اور تھوڑی محنت سے آپ ہمیشہ صحت مند رہ سکتے ہیں ۔  

          ' فٹنیس کے ڈوز ، آدھا گھنٹہ  روز ' اِس  نعرے میں سبھی   کی صحت  ، سبھی کا سکھ چھپا ہوا ہے ۔  پھر چاہے یوگ ہو یا بیڈمنٹن  ،  ٹینس ہو یا فٹ بال ، کراٹے ہو یا کبڈی  ، جو بھی آپ کو پسند آئے  ، کم سے کم 30 منٹ روز کیجئے ۔ ابھی ہم نے دیکھا  ، نو جوانوں  کی وزارت اور  صحت کی وزارت نے مل کر فٹنیس پروٹوکول بھی جاری کیا ہے ۔

ساتھیو ،

          آج دنیا بھر میں  فٹنیس کو لے کر بیداری ہے ۔  عالمی صحت تنظیم ، ڈبلیو ایچ او نے   خوراک  ، جسمانی   سرگرمیوں اور صحت سے  متعلق  عالمی حکمتِ عملی  تیار کی ہے ۔ جسمانی سرگرمیوں پر   عالمی سفارش بھی  جاری کی ہے ۔ آج دنیا کے کئی ملکوں نے فٹنیس سے متعلق   نئے اہداف مقرر کئے ہیں   اور اُن پر   کئی   محاذ پر وہ کام کر رہے ہیں ، کئی طرح کے کام کر رہے ہیں ۔ آسٹریلیا  ، جرمنی  ، برطانیہ ، امریکہ   ایسے  کئی ملکوں میں ،  اِس وقت  بڑے پیمانے پر  فٹنیس کی مہم چل رہی ہے کہ اُن کے زیادہ سے زیادہ شہری  یومیہ جسمانی  ورزش کریں   ، جسمانی ورزش کے روٹین سے جڑیں ۔ 

          ساتھیو،  ہمارے آیور وگیان  شاستروں میں کہا گیا ہے  -

सर्व प्राणि भृताम् नित्यम्

आयुः युक्तिम् अपेक्षते।

दैवे पुरुषा कारे

स्थितम् हि अस्य बला बलम्॥

          یعنی دنیا میں محنت  ، کامیابی  ، قسمت  سب کچھ  مرض سے پاک ، صحت پر ہی  منحصر کرتا ہے ۔  صحت  ہے تو  تبھی  قسمت ہے ، تبھی کامیابی ہے ۔ جب ہم  بلا ناغہ  ورزش کرتے ہیں  ، خود کو فٹ  اور مضبوط رکھتے ہیں ،   ایک احساس پیدا ہوتا ہے کہ ہاں ہم   خود کے خالق ہیں ۔  ایک خود اعتمادی آتی ہے  ۔ انسان کا یہی اعتماد ، اُس کو زندگی کے الگ الگ شعبوں میں بھی کامیابی دلاتا ہے ۔   یہی بات  خاندان  ، سماج  اور ملک پر بھی   نافذ ہوتی ہے  ، ایک خاندان   ، جو ایک ساتھ کھیلتا   ہے ، ایک ساتھ فٹ بھی رہتا ہے ۔ 

جو خاندان  ایک ساتھ کھیلتا ہے ، ایک ساتھ رہتا ہے ۔

اس عالمی وباء کے دوران  کئی خاندانوں نے  یہ تجربہ کرکے دیکھا ہے ۔  ساتھ میں کھیلے  ، ساتھ میں یوگ  - ورزش کی  دیگر مشقیں کیں  ، مل کر پسینہ بہایا   ، تجربہ یہ ہوا کہ   یہ جسمانی فٹنیس کے لئے تو  فائدہ مند ہے ہی  لیکن  اِس کا ایک اور   بائی  پروڈکٹ  کی شکل میں  جذباتی  لگاؤ ، بہتر مفاہمت   ، باہمی تعاون   ، بہت سی باتیں بھی  خاندان کے لئے  ایک طاقت بن گئیں  ، آسانی سے ابھر کر آئی ہیں ۔  عام طور پر  یہ بھی دیکھنے میں آتا ہے کہ کوئی بھی اچھی عادت ہوتی ہے ،  اُسے  ہمارے ماں باپ ہی   ہمیں سکھاتے ہیں لیکن فٹنیس کے معاملے میں   اب تھوڑا الٹا ہو رہا ہے ۔ اب نو جوان ہی   پہل کر رہے ہیں   اور والدین کو بھی  ورزش کرنے  ، کھیلنے کے لئے  ترغیب دلاتے ہیں ۔ 

ساتھیو ، ہمارے یہاں  کہا گیا ہے –

          مَن چنگا  تو کٹھوتی میں گنگا  ۔

یہ پیغام  روحانی اور سماجی  طور پر تو اہم ہے ہی لیکن اِس کے   اور بھی گہرے   معنی بھی ہیں ، جو  ہماری روز مرہ کی زندگی کے لئے  بہت ضروی  ہیں ۔ اس کا ایک یہ بھی مطلب ہے کہ ہماری  ذہنی صحت بھی  بہت اہم ہے ۔  یعنی  ساؤنڈ مائنڈ اِز اِن اے ساؤنڈ باڈی  ۔ اس کا الٹا بھی   اتنا  ہی صحیح  ہے ۔  جب ہمارا   دل اچھا ہو تا ہے  ، صحت   ہوتی ہے ، تبھی  جسم بھی  صحت مند رہتا ہے  اور ابھی  بات چیت میں آیا تھا کہ  دل کو صحت مند رکھنے کے لئے  ایک طریقۂ کار ہے  ، دل کو توسیع دینا ۔ صرف میں سے آگے بڑھ کر جب   کوئی شخص خاندان   ، سماج  اور ملک کو  اپنی ہی توسیع   سمجھتا ہے   ، اُن کے لئے کام کرتا ہے تو اُس میں ایک  خود اعتماد آتی ہے ۔ ذہنی طور پر مضبوط بننے کے لئے یہ ایک  بڑی   جڑی بوٹی کا کام کرتا ہے ۔  بنتا ہے اور اس کے لئے سوامی وویکانند نے  کہا تھا   - اسٹرینتھ   اِز لائف   ، ویکنیس  اِز ڈیتھ  ، ایکسپنشن  اِز لائف  ، کنٹریکشن  اِز ڈیتھ ۔

آج کل لوگوں سے ، سماج سے  ، ملک سے جڑنے اور جڑے رہنے کے لئے طریقوں کی  ، ذرائع کی کمی تو بالکل نہیں ہے ، بھر پور مواقع ہیں اور  تحریک کے لئے  ہمارے آس پاس ہی   کئی مثالیں مل جائیں گی ۔ آج جن سات   معزز شخصیات کو سنا ،  اِس سے بڑی تحریک کیا ہوتی ہے ، ہمیں  بس اتنا  کرنا ہے کہ اپنی دلچسپی ، اپنے جذبے کے مطابق  کچھ چیزوں کو   منتخب کرنا ہے  اور اُسے  پابندی سے کرنا ہے ۔ میں  ہم وطنوں سے  درخواست کروں گا  ، ہر  پیڑھی کے   اہم افراد سے  درخواست کروں گا کہ طے  کیجئے کہ آپ دوسروں کی کیسے  مدد کریں گے  ، کیا دیں گے ۔ اپنا وقت ، اپنا علم  ، اپنی  صلاحیت ، جسمانی مدد ، کچھ بھی  لیکن کیجئے ضرور  کیجئے ۔

ساتھیو ، مجھے  بھروسہ ہے   کہ ہم وطن  فٹ انڈیا موومنٹ سے  اور زیادہ سے زیادہ جڑتے رہیں گے اور ہم سب بھی  مل کر   لوگوں کو جوڑتے رہیں گے ۔   ' فٹ انڈیا موومنٹ   ' در اصل  ' ہِٹ انڈیا موومنٹ ' بھی ہے ۔ اس لئے جتنا  انڈیا فٹ ہو گا ، اُتنا ہی انڈیا ہِٹ ہو گا ۔ اس میں آپ سبھی کی کوششیں  ہمیشہ کی طرح  ملک کی بہت  مدد کریں گی ۔

میں آپ سب کو  نیک خواہشات کے ساتھ   اور آپ سب کا  دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے آج  فٹ انڈیا موومنٹ کو   نئی طاقت دیں ، نئے  عزم کے ساتھ  آگے بڑھیں ،  فٹ انڈیا  فرداً فرداً اور  یکجہتی  کا ایک  پورا  سلسلہ چلے ، اِسی ایک جذبے کے ساتھ  آپ سب کا بہت بہت شکریہ  ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا )

U. No.  5820



(Release ID: 1658735) Visitor Counter : 244