صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

وزار ت صحت نے عالمی یوم تحفظ مریض کے موقع پر سیمینار کا انعقاد کیا


صحت سیکریٹری نے کووڈ-19 کے دوران صحت ورکروں اور مریضوں کے تحفظ کے لئے حکومت کے ذریعے کئے گئے اقدامات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا

Posted On: 17 SEP 2020 7:35PM by PIB Delhi

 

دوسرے عالمی ‘یوم تحفظ مریض ’کے موقع پر صحت و کنبہ بہبود کی وزارت اور نیشنل ہیلتھ سسٹم ریسورس سینٹر کے زیر اہتمام ایک ویبنار کا انعقاد کیا گیا ،تاکہ مریضوں اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والے ورکروں کے تحفظ کے سلسلے میں کی جارہی کوششوں کو رفتار دی جاسکے۔

کووڈ-19کی وباء کے سبب بہت سے چیلنجز اور خطرات سامنے آئے ہیں، جن کا سامنا مریضوں کی دیکھ بھال کرتے وقت صف اول کے صحت کارکنوں کو کرنا پڑتا ہے۔اس سال کے یوم تحفظ مریض کا موضوع ہے‘‘صحت کارکنوں کا تحفظ:مریضوں کے تحفظ کے لئے ایک ترجیح ’’اور نعرہ ہے ‘‘محفوظ صحت کارکن، محفوظ مریض’’۔

ویبنار کا افتتاح صحت و کنبہ بہبود کی وزارت کے مرکزی صحت سیکریٹری جناب راجیش بھوشن نے کیا۔اپنی تقریر میں صحت سیکریٹری نے اسپتالوں کے عملے کے تحفظ کے لئے حکومت ہند کے ذریعے کئے گئے متعدد اقدامات پر زور دیا۔ ان اقدامات میں سے چند اقدامات ہیں پی پی ای اور ماسک کی دستیابی کو یقینی بنانا، 50 لاکھ روپے کا انشورنس کووریج ، فنکشنل ہیلپ لائن، کیمو پروفائلیکسس سے متعلق ایڈوائزری وغیرہ۔ صحت سیکریٹری نے ایک شفاف ‘‘رپورٹنگ اینڈ لرننگ سسٹم’’ وضع کرنے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔

صحت و کنبہ بہبود کی وزارت کے جوائنٹ سیکریٹری (پالیسی)جناب وِکاس شیل نے صحت کے معیار اور تحفظ کے فروغ کے لئے صحت و کنبہ بہبود کی وزارت کے ذریعے کئے گئے متعدد اقدامات کا ایک جائزہ پیش کیا۔نیشنل کوالٹی ایشورنس اسٹینڈرڈز میں مریضوں کے تحفظ کے عنصر کو کافی اہمیت دی گئی ہے۔قومی صحت مشن (این ایچ ایم)کی کایاکلپ ایوارڈ اسکیم کے تحت انفیکشن کنٹرول کو بڑی اہمیت حاصل ہے۔

ویبنار میں 1200سے زیادہ شرکاء نے حصہ لیا، جس میں ریاستوں کے مشن ڈائریکٹر (این ایچ ایم)، صحت و کنبہ بہبود کی وزارت کے اہلکار، نوڈل افسران اور ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کوالٹی ایشورنس اور مریضوں کے تحفظ کے شعبے میں کام کرنے والے دیگر اہلکارشامل ہیں۔اکیڈمک اداروں، ترقیاتی شراکت داروں، این جی اوز، بین الاقوامی ایجنسیوں، قومی صحت اتھارٹی، نیتی آیوگ کے نمائندوں نے بھی اس ویبنار میں شرکت کی۔

اس موقع پر جن معروف مقررین نے اظہار خیال کیا، ان میں ڈاکٹر اکھل سنگل شامل ہیں، جنہوں نے ‘‘صحت نگہداشت کے شعبے میں بھروسہ ’’ کے موضوع پر اظہار خیال کیا۔ڈاکٹر آر ڈی رویندرن نے  اروند آئی کیئر میں ‘‘رپورٹنگ اینڈ لرننگ فرام ایررز’’یعنی غلطیوں سے رپورٹ کرنا اور سیکھنا، کے موضو ع پر اپنے تجربات مشترک کئے۔بین الاقوامی کوالٹی اور سیفٹی ایکسپرٹ ڈاکٹر نکھل پرکاش نے صحت مراکز میں مریضوں کے تحفظ سے متعلق میکنزم اور اس کے نفاذ سے متعلق نقطہ نظر کے تعلق سے اظہار خیال کیا۔ ڈاکٹر سنگیتا شرما نے مریضوں کے تحفظ کے لئے کلیدی اہمیت کے حامل میڈیکیشن سیفٹی کو بہتر بنانے کے نقطہ نظر کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ڈاکٹر سبھروجیوتی  بھاؤمک  نے مریضوں کے پیراڈائم  سے متعلق ترجیحات پر اظہار خیال کیا۔ انٹرنیشنل سوسائٹی فار کوالٹی اِن ہیلتھ کیئر(آئی ایس کیو یو اے)کے سی ای او ڈاکٹر پیٹر لیک مین نے مریضوں کے تحفظ سے متعلق اقداما ت کو اضافہ شدہ اور مطلوبہ نتائج کے ساتھ جوڑا۔ ایرگونومکس اور ہیلتھ سیفٹی کے بین الاقوامی ماہر ڈاکٹر توماسو بیلانڈی نے کووڈ کے دوران مریضوں کے تحفظ کے تعلق سے ایرگونومکس اور انسانی عوامل کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

 

 

********

م ن۔م م ۔ن ع

(U: 5594)



(Release ID: 1656359) Visitor Counter : 143