زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
ہندوستانی زراعت میں پانی کے استعمال کی اثر انگیزی اور خورد آبپاشی کے دائرہ کو بڑھانے پر ویبنار کا انعقاد
حکومت نے پانچ سال کے اندر خورد آبپاشی کے تحت 100لاکھ ہیکٹیئر کا احاطہ کرنے کا ہدف طے کیا ہے:زراعت اور کاشتکاروں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر
خورد آبپاشی فنڈ کے تحت 12.53 لاکھ ہیکٹیئر کا احاطہ کرنے کے لئے 3805.67کروڑ روپے کے پروجیکٹ کو منظوری
Posted On:
09 SEP 2020 4:33PM by PIB Delhi
نئی دہلی ،09ستمبر2020: زراعت اور کاشتکاروں کی بہبود ، دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے ہندوستانی زراعت میں پانی کے استعمال کی اثر انگیزی اور خورد آبپاشی کے احاطہ میں اضافہ پر منعقد کئے گئے ایک ویبنار کا افتتاح کیا۔اس ویبنار کا انعقاد زراعت اور کاشتکاروں کی بہبود کی وزارت کے محکمہ برائے زراعت ، تعاون اور کاشتکاروں کی بہبودکے ذریعے کیا گیا ۔
ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے جناب نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ حکومت نے اگلے پانچ برسوں میں خورد آبپاشی کے تحت 100لاکھ ہیکٹیئر کا احاطہ کرنے کا ہدف طے کیا ہے۔سال 20-2019ء میں تقریباً 11 لاکھ کسانوں کو ڈرِپ اور اسپرنکلر آبپاشی نظام کو اپنانے سے فائدہ ہوا ۔ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران ملک میں خورد آبپاشی کے تحت 47.92 لاکھ ہیکٹیئر رقبے کا احاطہ کیاگیا، جس میں سال 20-2019ء کے لئے 11.72 لاکھ ہیکٹیئر شامل ہے، جو کہ ایک بڑی حصولیابی ہے۔مزید برآں انہوں نے اطلاع دی کہ محکمہ زراعت ، تعاون اور کاشتکاروں کی بہبود 16-2015ء سے ہی پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا(پی ایم کے ایس وائی-پی ڈی ایم سی)کے جزو‘ہربوند سے زیادہ فصل’کو نافذ کررہی ہے،تاکہ زراعت کے شعبے میں پانی کے استعمال کی اثر انگیزی میں اضافہ ہو اور کسانوں کو زیادہ سے زیادہ پیداوار حاصل ہو سکے۔
مرکزی وزیر زراعت نے کہا کہ حکومت نے نیشنل بینک فار ایگریکلچر اینڈ رورل ڈیولپمنٹ (نبارڈ)کے ساتھ 5000کروڑ روپے کا خورد آبپاشی فنڈ(ایم آئی ایف) بنایا ہے، جس کا مقصد خورد آبپاشی کا دائرہ بڑھانے میں وسائل کو بروئے کار لانے کے لئے ریاستوں کو مدد فراہم کرنا ہے۔ایم آئی ایف اور نبارڈ کی اسٹیرنگ کمیٹی نے ایم آئی ایف کے تحت 12.53 لاکھ ہیکٹیئر کا احاطہ کرنے کے لئے 3805.67کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے۔انہوں نے تمام ریاستوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اس ہدف کو حاصل کرنے کے لئے پی ایم کے ایس وائی-پی ڈی ایم سی کے تحت پہلے سے موجود سبسڈی کے ساتھ ساتھ اضافی سبسڈی کے ذریعے خور دآبپاشی کو بروئے کار لانے کے لئے ایم آئی ایف کا استعمال کریں۔انہوں نے ریاستوں سے بھی کہا کہ وہ اختراعی مربوط پروجیکٹوں کے لئے بھی اس فنڈ کا استعمال کریں ، جس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) والے پروجیکٹ بھی شامل ہیں، جو اس بات پر منحصر ہے کہ خورد آبپاشی پی ڈی ایم سی کے تحت مزید رقبے کو شامل کرنے کے لئے ریاست کی خصوصی ضروریات کیا ہیں۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ خورد آبپاشی نہ صرف پانی کے استعمال کی اثر انگیزی کو بڑھاتی ہے، بلکہ فصلوں کی پیداوار میں بھی اضافہ کرتی ہے، جناب تومر نے کہا کہ مٹی کی صحت، اِن پُٹ لاگتوں میں کمی، فصل کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ اور کاشتکاری کرنے والے طبقہ کے مفاد کے لئے کسانوں کو بیدار کرنا اور کسانوں کی آمدنی میں دوگنا اضافہ کرنے کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے میں مدد کرنے کے لئے ایک ایماندارانہ نظریہ اپنانے کی ضرورت ہے۔
وزیر موصوف نے تمام ریاستوں سے اپیل کی کہ وہ آگے آ کر زراعت میں پانی کے استعمال کی اثر انگیزی کو بڑھانے کے لئے خورد آبپاشی کے دائرہ کو بڑھانے کے ہدف کو حاصل کرنے میں مدد کریں۔اس سے خود کفیل زراعت کے ذریعے خود کفیل بھارت کی وزیر اعظم کی اپیل کو تعاون حاصل ہوگا۔مشن موڈ میں متعدد وابستگان جیسے کہ محکموں ، وزارتوں، ریاست کی نفاذی ایجنسیوں ، خورد آبپاشی کے نظام کو تیار کرنے والوں کی مربوط اور مضبوط کوششوں سےہدف کو حاصل کرنے اور کسان برادری کے فائدے کے لئے خورد آبپاشی کے دائرہ کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔
اس موضوع کے تکنیکی پہلوؤں پر پینل مذاکرہ بھی ہوا۔ہندوستانی زراعت میں پانی کے استعمال کی اثر انگیزی میں اضافہ والے پینل کی صدارت نیتی آیوگ کے رکن پروفیسر رمیش چند نے کی۔خورد آبپاشی کے دائرہ میں اضافہ والے پینل کی صدارت زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب پرشوتم روپالا نے کی اور درست آبپاشی کے نظام اور پرائیویٹ سیکٹر کے رول والے پینل کی صدارت ڈی اے سی اینڈ ایف ڈبلیو کی ایڈیشنل سیکریٹری ڈاکٹر الکا بھارگو نے کی۔
مرکزی وزیر مملکت برائے زراعت اور کسانوں کی بہبود جناب کیلاش چودھری بھی اس موقع پر موجود تھے۔ریاستی حکومتوں ، نبارڈ، آبپاشی کی تنظیم کے ماہرین ، پانی کے تکنیکی ماہرین ، کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری(سی آئی آئی)، انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ نے ملک کے زرعی شعبے میں پانی کے استعمال کی اثر انگیزی کو بڑھانے کےلئے خورد آبپاشی کے احاطہ پر اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔حکومت ہند، ریاستی حکومتوں ، نافذ کرنے والی ایجنسیوں ، این سی پی اے ایچ کے 100 سے زائد شرکاءاور چند ترقی پسند کسانوں نے اس ویبنار میں شرکت کی۔
********
م ن۔ق ت۔ن ع
(10.09.2020)
(U: 5232)
(Release ID: 1652930)
Visitor Counter : 408