نیتی آیوگ
عالمی کثیر جہتی غربت انڈیکس اور بھارت پر پریس نوٹ
Posted On:
07 SEP 2020 4:07PM by PIB Delhi
نوڈل ایجنسی کے طور پر نیتی آیوگ کو اصلاحات کے لئے عالمی کثیرجہتی غربت انڈیکس (ایم پی آئی) کے مانیٹرنگ میکانزم کا استعمال کرنے اور اس سے فائدہ اٹھانے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ عالمی ایم پی آئی حکومت ہند کے 29 منتخب عالمی اشاریات میں ملک کی کارکردگی پر نظر رکھنے سے متعلق فیصلے کا ایک حصہ ہے۔ "اصلاحات اورترقی سے متعلق عالمی اشاریات (جی آئی آر جی)" عمل کا مقصد مختلف اہم سماجی اور معاشی معیارات پر ہندوستان کی کارکردگی کا اندازہ لگانے اور ان پر نظر رکھنے کی ضرورت کو پورا کرنا ہے اور ان اشاریوں کو خود کی بہتری کے لئے، پالیسیوں میں اصلاحات لانے کے لئے اور اسی کے ساتھ حکومتی اسکیموں کے نفاذ میں بہتری لانے کے قابل بنانا ہے۔ کابینہ سکریٹری نے اس سے قبل جولائی میں تمام نوڈل ایجنسیوں کے ساتھ ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا تھا جہاں انہوں نے پبلشنگ ایجنسیوں کے ساتھ باقاعدہ شمولیت کی ضرورت پر بھی زور دیا تھا۔
عالمی ایم پی 107 ترقی پذیر ممالک پر محیط کثیر جہتی غربت کا ایک بین الاقوامی اقدام ہے اور اسے 2010 میں پہلی بار آکسفورڈ پوورٹی اینڈ ہیومن ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو (او پی ایچ آئی) اور یونائٹیڈ نیشنز ڈیولپمنٹ پروگرام (یو این ڈی پی) کے ذریعہ یو این ڈی پی کی انسانی ترقی کی رپورٹوں کے لئے تیار کیا گیا تھا۔ عالمی ایم پی آئی کو ہر سال جولائی میں اقوام متحدہ کی پائیدار ترقی سے متعلق اعلی سطحی پولیٹیکل فورم (ایچ ایل پی ایف) میں جاری کیا جاتا ہے۔
عالمی ایم پی آئی کا غذائیت ، بچوں کی اموات ، اسکولنگ کے سال، اسکول میں حاضری ، کھانا پکانے کے ایندھن ، حفظان صحت ، پینے کے پانی ، بجلی ، رہائش اور گھریلو اثاثوں پر مبنی 10 معیارات پرہر ایک سروے شدہ گھرانے کو نمبر دے کر حساب کیا جاتا ہے۔ یہ قومی کنبہ صحت سروے( این ایف ایچ ایس) کا استعمال کرتا ہے جس کا اہتمام وزارت صحت و خاندانی بہبود (ایم او ایچ ایف ڈبلیو) اور انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار پاپولیشن سائنسز (آئی آئی پی ایس) کے تحت کیا جاتا ہے۔ عالمی ایم پی آئی 2020 کے مطابق، بھارت این ایف ایچ ایس 4 (2015/16 ) کے ڈیٹا کی بنیاد پر0.123اور27.91%ہیڈکاونٹ شرح کے ایم پی آئی اسکور کے ساتھ 107 ملکوں میں 62 ویں نمبر پر ہے۔
ایم پی آئی کی نوڈل ایجنسی کی حیثیت سے نیتی آیوگ نے ایک کثیرجہتی غربت انڈیکس کوآرڈنیشن کمیٹی (ایم پی آئی سی سی) کی تشکیل کی ہے۔ محترمہ سنیکتا سمادار، صلاح کار (ایس ڈی جی) کی سربراہی میں ایم پی آئی سی سی میں متعلقہ وزارتوں اور محکموں ، یعنی وزارت / محکمہ بجلی ، ڈبلیو سی ڈی ، ٹیلی مواصلات ، ایم او ایس پی آئی ، دیہی ترقی ، پیٹرولیم اور قدرتی گیس ، خوراک اور عوامی تقسیم ، پینے کے پانی اور صفائی، حفظان صحت ، تعلیم ، رہائش اور شہری امور ، صحت اور خاندانی بہبود اور مالیاتی خدمات کے ارکان شامل ہیں ۔ ان وزارتوں / محکموں کی انڈیکس کے دس پیرامیٹرز پر میپنگ کی گئی ہے۔
**************
م ن۔ن ا ۔ م ف
U: 5163
(Release ID: 1652191)
Visitor Counter : 251