وزارت خزانہ

وزیر خزانہ نے قرض کھاتوں کے جلد نمٹارے کے لیے قرض داروں کے ساتھ میٹنگ کی اور ایمرجنسی قرض گارنٹی اسکیم (ای سی ایل جی ایس) ، جزوی قرض گارنٹی اسکیم (ای سی جی ایس) 2.0 اور ذیلی قرض اسکیم کی پیش رفت کا جائزہ لیا

Posted On: 03 SEP 2020 3:46PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  03  ستمبر ، 2020  / خزانے اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے درج فہرست، تجارتی بینکوں اور این بی ایف سی کے سربراہان کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ کی۔ یہ جائزہ میٹنگ کووڈ – 19 سے متعلق دباؤ کے بارے میں  قرضوں کے نمٹارے کے لائحہ عمل پر عمل درآمد کی ان کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے کی گئی۔ میٹنگ کے دوران محترمہ سیتا رمن نے قرض دہندگان  سے زور دے کر کہا کہ قرض واپسی پر جیسے اور جب پابندی ہٹائی جائے گی تو قرض داروں کو سہارا دیا جانا چاہیے اور کووڈ – 19 کا بوجھ قرض دہندگان کی طرف سے قرض داروں کی  اہلیت  کے  جائزے پر نہیں پڑنا چاہیے۔  اپنی بات چیت کے دوران وزیر خزانہ نے مندرجہ ذیل نکات پر توجہ دی –

  • قرض دہندگان قرضہ لینے کے اہل افراد کی شناخت اور ان تک رسائی کر کے نمٹارے کے لیے بورڈ سے منظور شدہ پالیسی فوری طور پر لاگو کر رہے ہیں
  • ہر قابل عمل بزنس کے احیاء کے لیے قرض دہندگان کی طرف سے ایک نمٹارے کے ایک دیرپا  منصوبے پر فوری عمل درآمد

وزیر خزانہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ قرض دہندگان نمٹارے سے متعلق اسکیمیں 15 ستمبر 2020 تک ضرور شروع کر دیں اور اس کے بعد بیداری پیدا کرنے کے لیے ایک دیرپا میڈیا مہم چلائی جائے۔انہوں نے قرض دہندگان کو  مشورہ دیا کہ وہ اس بات کی یقین دہانی کرائیں کہ نمٹارے کے لائحہ عمل سے متعلق تازہ ترین ایف اے کیو کو ان کی ویب سائٹس پر ہندی ، انگریزی اور مقامی زبانوں میں اپولوڈ کیا جا رہا ہے اور ان کے دفاتر اور شاخوں میں تحریری شکل میں بھی بھیجا جا رہا ہے۔  قرض دہندگان نے یقین دہانی کرائی کہ نمٹارے متعلق ان کی پالیسیاں تیار ہیں اور انہوں نے اہل قرض داروں کی نشاندہی اور ان تک پہنچنے کا عمل شروع کر دیا ہے اور یہ کہ وہ بھارتیہ ریزرو بینک آر بی آئی کی طرف سے دی گئی مدت کی تکمیل کریں گے۔

وزارت خزانہ اس یقین دہانی کے لیے بھی آر بی آئی کے ساتھ رابطے میں ہے کہ قرض دہندگان کو نمٹارے کے عمل میں آر بی آئی کی طرف سے مدد دی جائے۔

وزیر خزانہ نے آتم نربھر بھارت ابھیان کے حصے کے طور پر اعلان شدہ ای سی ایل جی ایس ، پی سی جی ایس دوئم اور ذیلی قرض اسکیموں کے تحت مختلف دہندگان کی طرف سے کی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا اور قرض دہندگان کو مشورہ دیا کہ وہ تہواروں کے سیزن سے پہلے قرض دہندگان کو زیادہ سے زیادہ ممکن راحت دینے کی کوشش کریں اور اس میں اضافہ کریں۔ ای سی ایل جی ایس کے تحت 1 لاکھ 58 ہزار کروڑ روپے کی رقم 31.08.2020 کو منظور کی گئی تھی،  اس میں سے 1 لاکھ 11 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ دیے جا چکے ہیں۔ پی سی جی ایس دوئم کے تحت ابھی تک  25055.5 کروڑ روپے کے بانڈز / سی پی کو سرکاری شعبے کے بینکوں کی طرف سے خریداری کے لیے منظوری دی جا چکی ہے، جس میں سے 13318.5 کروڑ روپے جو ڈبل اے سے کم درجے والے بانڈز / سی پی سے متعلق پورٹ فولیو کے 53 فیصد سے زیادہ رقم ہے، لہذا یہ اسکیم کم درجے کے بانڈز / سی پی کے لیے کافی اہمیت رکھتی ہے۔

وزیر خزانہ نے لاک ڈاؤن کے دوران بینکوں اور این بی ایف سی کی کوششوں کو سراہا جو انہوں نے پردھان منتری غریب کلیان یوجنا اور آتم نربھر بھارت سے متعلق اقدامات پر موثر عمل درآمد کے لیے کی۔ وزیر خزانہ نے قرض دہندگان سے یہ بات بھی کہی کہ وہ کمپنیوں اور بزنسس نیز اور انفرادی طور پر قرضہ لینے والوں کی ضرورت کے تئیں پہلے سے سرگرم رہیں اور کووڈ – 19 سے متعلق بوجھ کو کم کرنے میں ان کی تجارتوں کی تعمیر نو میں مدد دیں۔

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔                                               

U –5058

 

 



(Release ID: 1651125) Visitor Counter : 235