ریلوے کی وزارت

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ جناب بی ایس یدورپا اور ریلوے کے وزیر مملکت جناب سریش سی۔ انگدی نے نیلا منگلا (بنگلورو کے قریب) سے بالے (سولاپور کے قریب) جنوب مغربی ریلوے کی اولین آر او آر او ریل سروس کوجھنڈی دکھاکر رخصت کیا


ریلوے نے کثیر ماڈل رابطہ کاری کو یقینی بنانے کے لئے فیصلہ کن اقدامات کیے

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ جناب بی ایس یدورپا نے آگے آکر رہنمائی کرنے اور ریاستی حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کے لئے جناب سریش سی انگدی کو مبارکباد پیش کی

’’کثیر ماڈل رابطہ کاری وزیر اعظم کا خواب ہے‘‘ جناب سریش سی۔ انگدی

آر او آر او خدمات سڑک اور ریل نقل وحمل کی بہترین خصوصیات کا مجموعہ ہیں جو موٹے اور راست ریل رابطوں کے ذریعہ نقل مکانی کے عمل میں کم از کم دخل اندازی کے ساتھ گھر گھر سہولیات بہم پہنچاتی ہیں۔ سڑک رابطہ کاری میں گھر گھر اشیاء بہم پہنچانے کی سہولت دستیاب ہے

Posted On: 30 AUG 2020 12:43PM by PIB Delhi

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ جناب بی ایس یدورپا اور ریلوے کے وزیر مملکت جناب سریش سی۔ انگدی نے نیلا منگلا (بنگلورو کے قریب) سے بالے (سولاپور کے قریب) جنوب مغربی ریلوے کی اولین آر او آر او  ریل سروس کا جھنڈی دکھاکر رخصت کیا۔

 

اس موقع پر بات کرتے ہوئے، کرناٹک کے وزیر اعلیٰ جناب بی ایس یدورپا نے کہا، ’’ہمارے عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کثیر ماڈل رابطہ کاری پر زور دے رہے ہیں۔ اس خطے میں اے پی ایم سی منڈیاں آر او آر او کے لئے زبردست مواقع فراہم کر رہی ہیں۔انہوں نے اس پہل قدمی میں  سبقت لے جانے اور ریاستی حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرانے کے لئے ریلوے کے وزیر مملکت جناب سریش سی انگدی کو مبارکباد پیش کی۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے، ریلوے کے وزیر مملکت جناب سریش سی انگدی نے کہا، ’’کثیر ماڈل رابطہ کاری عزت مآب وزیر اعظم کا خواب ہے۔ بنگلورو اور سولاپور کے دوران ہزاروں ٹرک دوڑتے ہیں۔ آر او آر او کے ساتھ وقت سفر محض 17 گھنٹوں کا رہ جائے گا۔ یہ ایک آزمائشی عمل ہے جس میں کووِڈ کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔ کسان ریل کا آغاز اس لیے کیا گیا کہ کاشتکاروں کی زرعی پیداوار کی ملک بھر میں نقل مکانی کی جا سکے۔‘‘آراوآراو خدمات اس خطے میں تیز رفتار ترقی لے کر آئےگی۔

انہوں نے اس پہل قدمی میں حصہ لینے کے لئے آج کی آر او آر او خدمات کے صارفین کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس بڑے کام کو انجام دینے کے لئے ریلوے کے تمام اسٹاف کو بھی مبارکباد پیش کی۔

رول آن رول آف (آر او آر او)کھلی چپٹی ریلوے ویگنوں پر مختلف اشیاء سے لدی گاڑیوں کو لے جانے کا ایک تصور ہے ۔ عزت مآب وزیر اعظم نے یوم آزادی کی اپنی حالیہ تقریر میں بھارت کو ترقی کی نئی سطح پر لے جانے کے لئے ملٹی ماڈل رابطہ کاری کے تصور کو پیش کیا تھا۔

آر او آر او  خدمات سڑک اور ریل نقل وحمل کی بہترین خصوصیات کا مجموعہ ہیں جو موٹے اور راست ریل رابطوں کے ذریعہ نقل مکانی کے عمل میں کم از کم دخل اندازی کے ساتھ گھر گھر سہولیات بہم پہنچاتی ہیں۔ سڑک رابطہ کاری میں گھر گھر اشیاء بہم پہنچانے کی سہولت دستیاب ہے۔ حالانکہ، سڑکوں پر بڑھتے ٹریفک کی وجہ سے بھیڑ بھاڑ میں اضافہ اور مسافربردار گاڑیاں تاخیر کا شکار ہو رہی ہیں۔ اس سے سفر غیر محفوظ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ، بین ریاستی چیک پوسٹوں پر مختلف دستاویزات وغیرہ کے معائنے کے نتیجے میں تاخیر سے سفر کے وقت میں اضافہ ہوتا ہے۔

دوسری جانب ، ریلوے درمیانہ درجے اور بڑی مال بردار گاڑیوں کے لئے رکاؤٹوں سے مبرا اور ماحولیات دوست نقل مکانی کی سہولیات فراہم کرتی ہے ۔ ریل ٹرانسپورٹ نقل مکانی کے دیگر  ذرائع کے مقابلے میں ایندھن کے مؤثر انتظام کا حامل ہے اور سڑک کے مقابلے زیادہ محفوظ ہے۔

آر او ۔ آر او کے فوائد:

رول ۔آن۔ رول آف ایک ملٹی ماڈل ڈلیوری ماڈل ہے جو مندرجہ ذیل فوائد کا حامل ہے:

 

  • اشیاء و ضروری سامان کی تیز ترین نقل مکانی، شہروں کے درمیان ٹریفک جام کی وجہ سے منزل تک پہنچنے میں ٹرکوں کے ذریعہ صرف ہونے والے وقت میں تخفیف ہوتی ۔
  • سڑکوں پر بھیڑ بھاڑ میں تخفیف ہوتی ہے۔
  • قیمتی ایندھن کی بچت ہوتی ہے۔
  • کاربن فوٹ پرنٹ میں تخفیف ہوتی ہے۔
  • لمبے فاصلے کے لئے ڈرائیونگ سے نجات دلاکر ٹرک کے عملے کو راحت بہم پہنچاتا ہے۔
  • چیک پوسٹوں / ٹول گیٹ وغیرہ پر کوئی روک ٹوک نہیں
  • روڈ ویز اور موجودہ ٹریک پر ریلوے انٹر ماڈل ٹرانسپورٹ  کے درمیان بلا روک ٹوک انٹرآپریبلٹی فراہم کرتا ہے۔
  • بلاتعطل ضروری اشیاء کی فراہمی کو یقینی بناتا ہے۔
  • سامان کو لادنے اور اتارنے کے لئے تین گھنٹوں کا خالی وقت ہے۔
  • آر او۔آراو ’’ووکل فار لوکل‘‘ مہم میں زبردست اہمیت کا حامل ثابت ہوگا۔
  • ٹرکوں کے توسط سے پیس میل / لوڈنگ میں تخفیف کے ذریعہ ہماری مقامی ایم ایس ایم ای یونٹوں کو تقویت فراہم کرے گا۔
  • آر او ۔ آر او ٹی او پی (ٹماٹر، آلو اور پیاز) کی قیمتوں کو استحکام بخشتے ہوئے ’’آپریشن گرین‘‘جیسی حکومت کی پہل قدمیوں کو اپناتعاون فراہم کرے گا۔
  • زرعی پیداواری خطوں اور زرعی کھپت مراکز کے درمیان رابطہ فراہم کرتا ہے۔
  • کاشتکاروں کو ان کی مصنوعات کے لئے صحیح منڈی اور صحیح قیمت دلانے کو یقینی بناتا ہے۔
  • اشیاء کی کمی اور سرپلس منڈیوں میں توازن اور رابطہ برقرار رکھتا ہے۔

آر او آر او خدمات بھارتی ریلوے میں پہلی مرتبہ 1999 میں متعارف کرائی گئی تھی اور تب سے کامیابی کے ساتھ اپنی سرگرمیاں انجام دے رہی ہے۔

ملک میں کووِڈ۔19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے لاک ڈاؤن کے اعلان کے نتیجے میں آر او آر او ماڈل متعدد ٹرانسپورٹروں کو تحفظ فراہم کرانے کے لئے آگے آیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001AWK4.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002XK0I.jpg

سولاپور میں قائم ایک کمپنی ایم /ایس جتیندر رئیلٹی اور انفراسٹرکچر پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی (جے آر آئی پی ایل) نے سولاپور اور بنگلورو کے درمیان آر او آر او ریل گاڑی خدمات کے کاروباری امکانات کا جائزہ لیا۔ مرکزی ریلوے کے ذریعہ پیش کی گئی اس فزیبلٹی رپورٹ کی بنیاد پر اور جنوب مرکزی اور جنوبی مغربی ریلوے کے ذریعہ پیش کی کی گئیں سفارشات پر ریلوے بورڈ نے اپریل 2020 میں دو کاروباری مراکز نیلامنگلا (بنگلورو کے قریب) اور بالے (سولاپور کے قریب) کے درمیان آر او آر او سروس کو منظوری دی۔

بنگلورو اور سولاپور ایسے شہر ہیں جہاں کاروبار خوب پھل پھول رہا ہے اور یہاں زرعی مصنوعات کی بھی بہتات ہے۔ ان دونوں شہروں کے درمیان بڑی تعداد میں اشیاء کے نقل و حمل کے لئے کافی زیادہ ٹریفک کا استعمال ہوتا ہے۔

تفصیلی مطالعے کے بعد ، یہ طے کیا گیا کہ ان دو شہروں کے درمیان آر او آر او ریل خدمات  کا راستہ چار ریاستوں یعنی کرناٹک، آندھرا پردیش، تلنگانا اور مہاراشٹر سے ہوکر گزرے گا۔

1

ریک کمپوزیشن

فلیٹ ویگنس (بی آر این)۔ 66 ٹن فی ویگن مال لادنے کی اجازت

2

گڈس اسٹاک

بی آر این (لیزڈ@ ایک راؤنڈ ٹرپ کے لئے 4 لاکھ روپئے)

3

فی راؤنڈ ٹرپ پر صرف ہونے والے دنوں کی تعداد

6 دن فی راؤنڈ ٹرپ

4

ایک آپریشن میں ٹرکوں کی تعداد

42

5

کم از کم ادائیگی لوڈ فی ٹرک

30 ٹن

6

مجموعی ٹن بھار

ایک سفر میں 1260 ایم ٹی

ایک راؤنڈ سفر میں 2520 ایم ٹی

7

سامان لادنے اور اتارنے میں خالی وقت

3 گھنٹے

8

مال بردار گاڑی فی راؤنڈ سفر

2700 روپئے فی ٹن فی راؤنڈ سفر

9

متوقع آمدنی

مکمل لوڈ کے لئے 34 لاکھ فی راؤنڈ سفر

تکنیکی پہلو: آر او آر او ٹرین سروس کا سب سے اہم تحفظاتی قدم ریلوے ویگنوں پر لادے گئے ٹرکوں کے زیادہ سے زیادہ متحرک طول و عرض  کو مدنظر رکھتے ہوئے اٹھایا گیا ہے۔ریل راستوں کے لئے متحرک گاڑیوں کی اونچائی اور چوڑائی کی ایک حد مقرر ہوتی ہے اور جب ویگنوں پر ٹرکوں کو لادا جاتا ہے  تو اس بات کا خیال رکھا جاتا ہے مجموعی طول و عرض ان حدود کو پار نہ کرے۔

اس مسئلہ کی جانچ پڑتال متعلقہ ذمہ داران کے ذریعہ انجام دی جاتی ہے اور ورٹیکل کلیئرینس کی دستیابی کی بنیاد پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ زیادہ سے زیادہ 3300 ایم ایم کی اونچائی والے ٹرک ہی آر او آر او  ریل گاڑیوں میں اس راستے پر منتقل کیے جا سکتے ہیں۔

ان ٹرکوں کو فلیٹ ویگنوں پر لادنے اور اتارنے کے لئے دونوں سروں پر ریمپ کی ضرورت پڑتی ہے۔ دونوں ٹرمنلوں کا انتخاب ریاستی شاہراہوں تک رسائی، ریل گاڑی کی تبدیلی کی دستیابی اور ٹرمنل کی لائن کیپسٹی وغیرہ کو مدنظر رکھ کر کیا جاتا ہے۔

 

 

ایجنسی نے سولاپور کے قریب بالے اسٹیشن اور بنگلورو کے قریب نیلا منگلا اسٹیشن پر ریمپ کی تعمیر کا کام اپنی خود کی لاگت پر اپنے ماتحت لیا۔ دیگر لاجسٹک اشیاء جیسے مال لادنے سے قبل اس کی اونچائی کو ناپنے والا آلاء ،ہائٹ گاج، وزن ناپنے والا آلاء وے برج، پارکنگ موؤمنٹ کے لئے جگہ، دن رات کام جاری رکھنے کے لئے بجلی وغیرہ  مقامی ایجنسیوں کے مشوروں سے دونوں ٹرمنلوں پر فراہم کی جاتی تھیں۔

بنگلورو ۔ سولاپور سیکشن پر آر او آر او سروس انڈین ریلوے میں نجی طور پر چلائی جانے والی اولین ریل سروس ہوگی جو نہ صرف سولاپور اور بنگلورو کی دو بڑی منڈیوں کو مدد فراہم کرے گی بلکہ اس  سے شاہراہ پر بھیڑ بھاڑ میں کمی واقع ہوگی اور اس راستے پر سفر کرنے والے لوگوں کو بڑی راحت بھی ملے گی۔

بنگلورو سے مسالے، خشک میوے، کچا ناریل، کافی، گیری والے میوے وغیرہ جیسی بڑی اشیاء کی توقع کی جاتی ہے جبکہ سولاپور سے پیاز، دالیں، پھل وغیرہ جیسی زرعی مصنوعات کی توقع کی جاتی ہے۔ فروری 2020 کے بعد یہ مشاہدہ کیا گیا کہ زرعی پیداوار کی نقل مکانی کو زیادہ اہمیت حاصل ہوئی ہے۔

مستفید ہونے والے شعبے:

1.

زراعت

    • اے پی ایم سی سبزی منڈی جنوبی ہند میں پیاز کی بڑی منڈیوں میں سے ایک
      • 500 سے زائد دوکانیں نیلامنگلا سے تقریباً 9 کلومیٹر کی دوری پر ہیں
      • تمکور، دوباسپیت، تپتور وغیرہ کے ناریل پیدا کرنے والوں کو فائدہ
        • بنگلورو کے دیہی علاقوں کے اناناس اگانے والوں کو فائدہ
        • بنگلورو کے دیہی علاقوں میں سپوتا کی کھیتی کرنے والوں کو فائدہ
        • سالیم کے سابودانہ مینوفیکچرر حضرات کو فائدہ
        • کرناٹک کے دیہی خطے کے مسالے (خشک مرچ اور دیگر) پیداکرنے والے کسانوں کو فائدہ
        • نیلامنگلا اور پڑوسی علاقوں کی برباد ہو جانے والی سبزیاں

2.

صنعتیں

ایم/ایس یونی بک، ڈینزو، کرلوسکر، جندل، کیموال، پاوریکا اور دواسازی کی دیگر کمپنیاں نیلامنگلا سے 15 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہیں۔

3.

نقل و حمل

بڑا ٹرانسپورٹ مرکز ۔ نیلامنگلا سے 15 کلو میٹر کے فاصلے پر

بڑے ٹرانسپورٹ ادارے اس علاقے میں سرگرم۔

  • ایم/ایس ٹی سی آئی، ایسو سی ایٹڈ کیرئیرس، اے بی ٹی، پرکاش روڈ لائنس، ڈی ڈی ٹی سی وغیرہ
  • پینیا انڈسٹریل ایریا ۔ نیلامنگلا سے 20 میٹر کے فاصلے پر
  • دوباسپیت انڈسٹریل ایریا نیلامنگلا سے 25 کلو میٹر کے فاصلے پر
  • ہیرا ہلی انڈسٹریل ایریا ۔ نیلامنگلا سے 35 کلومیٹر کے فاصلے پر

4.

متوقع اشیاء

 

زرعی مصنوعات، صنعتی مصنوعات، کیمکل وغیرہ

 

  • آر او آر او کے فوائد اور مواقع کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے بھی آر او آر او کو مکمل حمایت دینے کا وعدہ کیا ہے۔ رکاؤٹوں سے مبرا اس آر او آر او سروس کے ذریعہ دونوں جانب کی زراعت اور صنعتوں کو زبردست فائدہ حاصل ہوگا جس سے تمام متعلقین مستفید ہوں گے۔

***

 

 

م ن۔ ا ب ن

U:4931



(Release ID: 1649934) Visitor Counter : 153