عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے سول سروسز امتحان – 2019 کے آل انڈیا ٹاپرس کے ساتھ نئی دلّی میں بات چیت کی

Posted On: 25 AUG 2020 5:48PM by PIB Delhi

نئی دلّی ،24 اگست /شمال مشرقی خطے کی ترقی  کے وزیر مملکت  ( آزادانہ چارج ) ، وزیر اعظم کے دفتر  ، عملے ، عوامی شکایات  ، پنشن  ، ایٹمی توانائی اور خلاء  کے وزیر مملکت  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج  سول سروسز  امتحان – 2019 کے آل انڈیا ٹاپرس  کی عزت افزائی کی  ۔ ان امتحانات  کے نتائج حال ہی میں  اعلان  کیا گیا ہے ۔  ان میں آل انڈیا کے پہلے رینک  میں آنے والے  ہریانہ کے پردیپ سنگھ  ، دوسرے رینک کے دلّی کے جتن کشور   اور  تیسرے رینک  کی  اتر پردیش کی پرتبھا ورما   شامل ہیں ۔ 

گفتگو کے دوران  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ  پچھلے پانچ  سال یا اتنے عرصے کے دوران  انہوں نے  عملے اور تربیت کے محکمے  ( ڈی او پی ٹی ) میں  کل ہند سطح پر  ٹاپ کرنے والوں کو ذاتی طور پر مدعو کرنے   کی ایک  روایت  شروع  کی ہے ۔  انہیں  ڈی او پی ٹی کے نارتھ  بلاک کے صدر دفتر میں بلاکر  ، اُن کی عزت افزائی کی جاتی ہے ۔ البتہ اس سال کی تقریب   وباء کی وجہ سے  اُسی طرز پر  منعقد نہیں ہو گی  اور ملک کے مختلف  حصوں میں رہنے والے  آل انڈیا ٹاپرس کے ساتھ  ویڈیو کانفرنس   کی جا رہی ہے ۔

 

 

          ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  ڈی او پی ٹی  کو مبارکباد دی   کہ اُس نے  وباء کے پورے  دور کے دوران  ایک دن بھی  سرکاری کام کاج میں رخنہ نہیں پڑنے دیا  اور اس طرح  وہ  مودی حکومت کی  توقعات پر  پورا اترا ہے ۔   انہوں نے کہا کہ آج منعقد ہونے والی یہ  تقریب  اسی چیز کا اعادہ ہے ۔

          ٹاپ کرنے والوں کے ساتھ غیر رسمی  گفتگوکے دوران  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ، اُن کے کنبے اور   اُن کی مستقبل  کی امنگوں کے بارے میں پوچھا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ   بھارت کی آزادی کے بعد   وزیر اعظم نریندر  مودی کے تحت   تاریخ  کے سب سے بہتر  دور میں   سروس میں  شامل ہو  رہے ہیں   اور بھارت  جلد ہی دنیا کا  صف اول کا ملک  بن جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اِس نظریہ سے   نو جوان افسران   کو  ، جنہیں  30 سے 35 سال تک  سروس کرنے  کا موقع ملے گا ،   خوش قسمتی سے مودی  کے نئے بھارت   کی تعمیر میں  تعاون کرنے   کا موقع حاصل ہو گا ۔

          ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے   پچھلے 6 برسوں کے دوران   نو جوان آئی اے ایس   کے زیر تربیت  افسران  کے لئے  کی گئی   بہترین اصلاحات   کا بھی ذکر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ  اس میں  متعلقہ ریاست  یا  مرکز کے زیرِ انتظام علاقے  میں اپنے  متعلقہ کاڈر  میں جوائن کرنے سے پہلے 3 مہینے تک   مرکزی حکومت  میں کام کرنے کا موقع شامل ہے ۔

 

 

          ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  آبادی میں ہوتی ہوئی تبدیلی کا بھی  ذکر کیا  ، جو  پچھلے چند برسوں میں  ٹاپ کرنے والوں  میں نظر آتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب سے تقریباً ایک دہائی  پہلے بھارت کی  صرف چند ریاستیں  ہی  ٹاپ کرنے والوں کی فہرست   میں نظر آتی تھیں لیکن آج ہریانہ ، پنجاب اور  مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر  کے بھی ٹاپرس نظر آتے ہیں ، جو  کہ ایک نیا رجحان ہے ۔  انہوں نے کہا کہ اسی طرح  ہر سال اب   ٹاپ کرنے والوں میں  تین میں سے  ایک یا اس سے  زیادہ خواتین شامل ہوتی ہیں  ۔

          ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے    اِس سال   ٹاپ کرنے والے پہلے 25 امید واروں میں 12 انجینئروں کی موجودگی  کو بھی  اجاگر کیا  ، جس کے بارے میں انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ   مودی حکومت کے ذریعے   متعارف کرائی گئی  مخصوص اسکیموں اور پروگراموں   کو آگے بڑھانے کے لئے   دیئے گئے کام کو   زیادہ بہتر طریقے سے انجام دے سکیں گے ۔ 

          سی ایس ای 2019  میں ٹاپ کرنے  والوں کا خیر مقدم  کرتے ہوئے عملے اور تربیت کے محکمے  کے سکریٹری ڈاکٹر سی چندرا  مولی  تمام 20 ٹاپرس کو مبارکباد دی اور  اُن کے تابناک  مستقبل کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔   انہوں نے تمام امید واروں کو مشورہ دیا کہ انہیں  ہمشہ اِس بات کو یاد رکھنا چاہیئے کہ انہوں نے  سول سروس کے کیریئر کو   سماج   کی خدمت    اور ملک کی ترقی کے لئے  اپنایا ہے   کیونکہ  یہ سروس  مختلف شعبوں میں کام کرنے کے  بے شمار مواقع   فراہم کرتی ہے ۔ اس لئے امید واروں کو  بہترین کار کردگی    کے لئے اپنی ہر ممکن کوشش کرنی  چاہیئے ۔ 

          سی ایس ای 2019 میں ٹاپ  کرنے والے  تمام 20 امید واروں نے آن لائن ویڈیو کانفرنس    کے ذریعے  ہمت افزائی کے پروگرام میں  شرکت کی ۔ انہوں نے  اپنے اپنے خیالات کا بھی اظہار کیا اور   ملک کی خدمت کرنے   کے اپنے  جذبے کا بھی اظہار کیا ۔

          اس پروگرام میں  محکمے کے تمام سینئر افسروں نے شرکت کی ۔  بعد میں ڈی او پی ٹی کے ایڈیشنل سکریٹری جناب   لوک رنجن نے     شکریہ  کی تحریک    پیش کی ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا )

U. No.  4808



(Release ID: 1648585) Visitor Counter : 170