سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
جناب نتن گڈکری نے پبلک ٹرانسپورٹ میں عمدہ پبلک ٹرانسپورٹ ماڈلس اپنانے اور حیاتیاتی ایندھن، بجلی، سی این جی کا استعمال کرنے کی اپیل کی
Posted On:
24 AUG 2020 6:36PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 24/اگست 2020 ۔ سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کے وزیر جناب نتن گڈکری نے کہا ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ کی جدید کاری کی جانی چاہئے اور اس میں ایندھن کے طور پر حیاتیاتی ایندھن، سی این جی اور بجلی کا استعمال کیا جانا چاہئے۔ ایک ویبینار – چوتھا یو آئی ٹی پی انڈیا بس سیمینار – سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے آج کہا کہ زیادہ تر اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ انڈرٹیکنگ (ایس آر ٹی یو) روایتی ایندھن پر بھاری خرچ کررہے ہیں، کیونکہ یہ مہنگا پڑتا ہے۔ جناب گڈکری نے حیاتیاتی ایندھن، سی این جی اور بجلی کو ٹرانسپورٹ ایندھن کے طور پر آگے بڑھانے کی اپیل کی۔ انھوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف ایندھن کے بل میں بچت ہوگی بلکہ معیشت کے فروغ اور آلودگی میں کمی لانے میں بھی اس سے مدد ملے گی۔ جناب گڈکری نے کہا کہ فی الحال ملک خام تیل / ہائیڈرو کاربن کی برآمدات پر بھاری مقدار میں رقم خرچ کررہا ہے، جسے کم کئے جانے کی ضرورت ہے۔
حیاتیاتی ایندھن / سی این جی وغیرہ کے استعمال کی عملیت کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ ناگپور نے 450 بسوں کو حیاتیاتی ایندھن سے چلنے والی بسوں میں تبدیل کرنا شروع کردیا ہے۔ اب تک 90 بسوں کو حیاتیاتی ایندھن والی بسوں میں تبدیل کیا جاچکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بس سروس میں سالانہ تقریباً 60 کروڑ روپئے کا نقصان ہوتا ہے، جسے سی این جی والی بسوں میں تبدیل کرکے بچایا جاسکتا ہے۔ جناب گڈکری نے یہ بھی بتایا کہ سیویج کے پانی سے سی این جی پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انھوں نے ایس آر ٹی یو سے اپیل کی کہ وہ خسارے کو کم کرنے کے لئے اس ماڈل کو اپنائیں، جس سے بہتر پبلک ٹرانسپورٹ کی سہولت دستیاب کرانے میں مدد ملے گی۔ انھوں نے مستقبل میں دھان کے پوال / پرالی جیسے سی این جی کے دیگر ذرائع کو اپنانے کا اشارہ دیا، جس سے کسانوں، ٹرانسپورٹ، ماحولیات اور معیشت کو متعدد فائدے ہوں گے۔
سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر نے بہتر پبلک ٹرانسپورٹ کے لئے نجی سرمایے کو کام میں لانے کے لئے لندن بس ماڈل کو اپنانے کی اپیل کی۔ ان کا خیال تھا کہ اس کے لئے سرکاری نجی شراکت داری (پی پی پی) کی حوصلہ افزائی کی جاسکتی ہے۔ جناب گڈکری نے کہا کہ سبھی جدید سہولتوں سے لیس بس پورٹ کا منصوبہ تیار کیا جارہا ہے۔ انھوں نے مشورہ دیا کہ آپریٹروں کے ذریعے ڈبل ڈیکر بسوں کو اپنانے سے پبلک ٹرانسپورٹ کی صلاحیت میں بھی بہتری آئے گی۔ جناب گڈکری نے کہا کہ بس آپریٹر بہتر اٹینڈینٹ (کنڈیکٹر)، تفریحی وسائل جیسے آڈیو میوزک، ویڈیو فلموں وغیرہ جیسی بہتر خدمات دستیاب کرانے کے بارے میں غور کرسکتے ہیں، جس سے بہتر منافع حاصل کیا جاسکتا ہے۔
******
م ن۔ م م۔ م ر
U-NO. 4787
(Release ID: 1648397)
Visitor Counter : 172