سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ایس سی ٹی آئی ایم ایس ٹی اور آئی آئی ٹی مدراس کے ذریعہ کووڈ-19 کے لیے پورٹیبل ہاسپیٹل کے بنیادی ڈھانچے کی تیاری کا آغاز


‘فولڈ ایبل، پورٹیبل، پہلے سے تیار اسپتال ایسے ہیں، جنہیں ضرورت کے مطابق آسانی سے اسمبل کیا جاسکتا ہے، جس کا مقصد وبائی صورت حال، قدرتی آفات اور دیگر سنگین صورت حال کی ضروریات کو پوری کرنے کے لیے موثر طور پر نافذکرنا ہے’: پروفیسر آشوتوش شرما

یہ پہلے سے تیار ماڈولر ٹیکنالوجی اور ٹیلسکوپک فریم سے لیس ہوتا ہے،جس سے اس کا ڈھانچہ اپنے اصل سائز سے 5/1 تک چھوٹا ہوجاتا ہے، جس کی وجہ سے اس کو کسی جگہ رکھنے اور دوسری جگہ لے جانے میں آسانی ہوتی ہے۔

ابھی تک چنئی کے چینگل پیٹ کے مقام پر سوگاہیلتھ کورپ پرائیویٹ کارپوریشن میں 34 لاکھ روپے کی لاگت سے ایک 30 بستر کااسپتال تیار کیا گیا ہے، جبکہ دوسرا کیرالہ کے وائناڈ کے مقام پر سرکاری تنظیم پرائمری ہیلتھ کیئر وراڈورمیں 16 لاکھ کی لاگت سے 12 بستر کا ایک اور اسپتال تیار ہوا ہے۔ ان اسپتالوں کی تنصیب چار زون اسپتالوں کے طور پر کی گئی ہے۔

Posted On: 19 AUG 2020 5:14PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  19/اگست 2020، کووڈ-19 وبا کی صورت حال نے خاص طور پر دیہی علاقوں میں صحت کی بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے کے لیے  ایک نظام  وضع کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ صحت بنیادی ڈھانچے کے بڑھتے ہوئے مطالبے کو پورا کرنے کے لیے کووڈ-19 کی  ڈٹیکٹنگ ، شناخت، اسکریننگ، آئیسولیٹنگ اور علاج فراہم کرنے کے لیے جلد ہی پورٹیبل اسپتال دستیاب ہوں گے۔

سری چتراترونال انسٹی ٹیوٹ برائے میڈیکل سائنسز اور ٹیکنالوجی(ایس سی ٹی آئی ایم ایس ٹی)نے، جو کہ محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی)، حکومت ہند کے تحت ایک خودمختار انسٹی ٹیوٹ ہے،  آئی آئی ٹی مدراس کے ذریعے سامنے لائے گئے ‘موڈولس ہاؤسنگ کے ساتھ شراکت داری میں پورٹیبل چھوٹے ڈھانچوں کے ذریعے مقامی کمیونٹیز میں کووڈ -19 کے مریضوں کا پتہ چلانے، ان کا انتظام کرنے اور علاج کرنے کے لیے غیرمرکوز رسائی استعمال کرتے ہوئے ایک حل تلاش کیا۔

ایس سی ٹی آئی ایم ایس ٹی کے سائنسداں جناب سبھاش این این اور جناب مرلی دھرن سی وی نے موڈولس ہاؤسنگ کے چیف ایگزیکیٹو آفیسر جناب شری رام روی چندرن  اور ان کے ساتھیوں کے ساتھ ‘میڈی کیب ’نامی  ایک پورٹیبل  چھوٹا ڈھانچہ تیار کیاہے، جنہیں موڈولر، پورٹیبل، پائیدار، تیار کرنے میں آسان اور صارف کی ضروریات اور ہجم کے مطابق  تیار کیا جاسکتا ہے۔ یہ فولڈ ایبل ہے، جس میں چار حصے ہوتے ہیں، ڈاکٹر کا ایک کمرہ، ایک آئیسولیشن روم، ایک طبی روم یا وارڈ اور دو بستروں والا آئی سی یو، جسے منفی پریشر پر برقرار رکھا جاتاہے۔اسے کسی بھی جغرافیائی مقام پر آسانی کے ساتھ لے جایا جاسکتا ہے اور وہاں اسے چار افراد کی مدد سے صرف دو گھنٹے میں تیار کیا جاسکتا ہے۔ اس میں بجلی کی تمام فیٹنگ پہلے سے ہی ہوتی ہے، جسے تیاری کے بعد فوری طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ‘میڈی کیب’  سخت موسم  اور زیادہ بارش میں بھی برقرار رہتا ہے۔

یہ پہلے سے تیار موڈولر ٹیکنالوجی اور ایک ٹیلس کاپک فریم سے لیس آتا ہے، جس کی وجہ سے اسے اپنے اصل ہجم سے چھوٹا ہوکر 5/1 تک چھوٹا کیا جاسکتا ہے۔جس کی وجہ سے اسے کہیں رکھنے یا اس کے نقل وحمل میں بہت آسانی ہوتی ہے۔ یہ پورٹیبل یونٹ تین سائز میں آتے ہیں، 200، 400 اور 800 مربع فٹ  سائز میں۔ان یونٹوں کو کار پارکنگ یا کسی ہوٹل کے ٹیرس پر جگہ کی دستیابی اور ضرورت کے مطابق نصب کیا جاسکتا ہے۔
ابھی تک چنئی کے چینگل پیٹ کے مقام پر سوگاہیلتھ کورپ پرائیویٹ کارپوریشن میں 34 لاکھ روپے کی لاگت سے ایک 30 بستر کااسپتال تیار کیا گیا ہے، جبکہ دوسرا کیرالہ کے  وائناڈ کے مقام پر سرکاری تنظیم پرائمری ہیلتھ کیئر وراڈورمیں 16 لاکھ کی لاگت سے 12 بستر کا ایک اور اسپتال تیار ہوا ہے۔ ان اسپتالوں کی تنصیب چار زون اسپتالوں کے طور پر کی گئی ہے۔

موڈولس ہاؤسنگ کی ٹیم کا کہنا ہے کہ وہ ایک ایسے دوہرے ڈیزائن پر کام کررہے ہیں،جس میں متحرک اسپتال کووڈ-19 کے آئیسولیشن وارڈ کے طور پر  فوراً نصب کیا جاسکتا ہے۔ موڈولس ہاؤسنگ نے  ایمرجنسی میں ہاؤسنگ حل کے طور پر ایل این ٹی، ٹاٹا گروپ ، شاپورجی اور  سیلکو جیسی پروقار کمپنیوں کو سیلاب کی صورت حال کے  دوران موڈولس ہاؤسنگ  فراہم کی ہے۔ انسانی وسائل کے مرکزی وزیر نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اس کی تعریف کی ہے۔

ڈی ایس ٹی کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرمانے کہا ‘‘فولڈ ایبل، پورٹیبل، پہلے سے تیار شدہ اسپتال ایسے ہیں، جنہیں ضرورت کے مطابق  آسانی سے اسمبل کیا جاسکتا ہے، جس کا مقصد وبائی صورت حال، قدرتی آفات اور دیگر سنگین صورت حال کی ضروریات کو پوری کرنے کے لیے موثر طور پر نافذکرنا ہے’’۔

(مزید تفصیلات کے لیے  جناب سبھاش این این (Subhashnn@sctimst.ac.in)اور  جناب شری رام روی چندرن   (Shreeramdpm[at]gmail[dot]com)سے رابطہ قائم کیا جاسکتا ہے۔)

 

مصنف:

ہندوستان سے تعلق رکھنے والے انجینئر اروند کمار پرجاپتی، سری چتراٹرائیبونل انسٹی ٹیوٹ برائے میڈیکل سائنسزاور ٹیکنالوجی میں ایک سائنٹسٹ انجینئر ہیں، جو اب کیرالہ کے تری وندرم میں رہتے ہیں۔ میڈیکل ڈیوائسس، نئی مصنوعات کے ترقیاتی عمل (این پی ڈی پی)، سی اے ڈی ماڈلنگ، (پی ٹی سی سری او)، ڈیزائن کنٹرول ڈاکومنٹ (ڈی آئی او وی وی، ڈی ایف ایم ای سی اے)،  ویریفکیشن ایکٹی ویٹی اور ٹالورینس انالیسس، فنیٹ الیمنٹ انالیسس، ویلڈنگ، گھٹنے اور کولہے کے جوڑ کی بائیو مکینکس، جیو میٹرک ڈائیمنسنگ اور ٹالورینسنگ (جی ڈی اینڈ ٹی)، اور کسٹمائزگھٹنے اور کولہے کے اسٹومنٹس کی تیاری کے طور طریقے، ڈیزائن اور ان کی فروغ میں جناب اروند کمار کو آٹھ سال کا تجربہ ہے۔

Web page: https://sctimst.ac.in/People/arvind]

 

U-4672

م ن۔ ا  ع۔  ت ع۔

(20-08-2020)


(Release ID: 1647229) Visitor Counter : 179