شہری ہوابازی کی وزارت
پی ایم اے وائی ( یو ) کے تحت منظور شدہ مکانوں کی تعمیر میں 158 لاکھ ایم ٹی اسٹیل استعمال ہو گا : ہردیپ سنگھ پوری
تقریباً 900 کلو میٹر زیرِ تعمیر میٹرو پروجیکٹوں کے لئے 1.17 ملین ایم ٹی اسٹیل کی ضرورت ہو گی
Posted On:
18 AUG 2020 1:38PM by PIB Delhi
نئی دلّی ،18 اگست / مکانوں اور شہری امور کی وزارت ( ایم او ایچ یو اے )اور شہری ہوا بازی کی وزارت ( ایم او سی اے ) کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج ) جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا ہے کہ ایک تخمینے کے مطابق تقریباً 158 لاکھ میٹرک ٹن اسٹیل اور 692 لاکھ میٹرک ٹن سیمنٹ کی پی ایم اے وائی ( یو ) کے تحت منظور کئے گئے مکانوں کی تعمیر میں استعمال کیا جائے گا ۔ آتم نربھر بھارت : مکانوں کی تعمیر اور ہوا بازی کے شعبے میں اسٹیل کے استعمال کو بڑھادا دینے کے موضوع پر ایک ویبینار سے خطاب کرت ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ اب تک مکمل کئے گئے مکانوں کی تعمیر میں تقریباً 84 لاکھ میٹرک ٹن اسٹیل اور 370 لاکھ میٹرک ٹن سیمنٹ پہلے ہی استعمال کیا جا چکا ہے ۔ پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور اسٹیل کے مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان ، اسٹیل کے وزیر مملکت ایف ایس کُلستے ، موکا کے سکریٹری جناب پی کے تھرولا ، ایم او ایچ یو اے کے سکریٹری جناب ڈی ایس مشرا ، اسٹیل کے سکریٹری جناب پی کے ترپاٹھی اور دیگر سینئر عہدیداروں اور صنعت کے نمائندوں نے سی آئی آئی کے ذریعے منعقدہ ویبینار میں شرکت کی ۔
جناب ہردیپ سنگھ پوری نے یہ بتاتے ہوئے کہ پی ایم اے وائی ( یو ) کے تحت 4550 شہروں میں 1.07 کروڑ مکانوں (1.12 کروڑ مکانوں کی مانگ ) کے مقابلے 67 لاکھ مکانوں کی بنیادیں رکھی گئی ہیں اور 35 لاکھ گھر ابھی تک سونپے جا چکے ہیں ۔ جناب پوری نے کہا کہ سبھی منظور شدہ مکانوں کی تعمیر سے تقریباً 3.65 کروڑ کے روزگار پیدا ہوں گے ۔ بنیاد رکھے گئے مکانوں کی تعمیر میں ابھی تک 1.65 کروڑ روز گار پہلے ہی پیدا ہو چکے ہیں ۔ جناب پوری نے کہا کہ وزیر اعظم نے 2024 ء تک بھارت کے لئے 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کا ویژن رکھا تھا اور اس ترقی کو پورے ملک میں اختراعی ، مقامی ، شمولیت والے اور خود کفیل بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں شامل کئے جانے پر زور دیا گیا ہے ۔ شہر کاری کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ہمارے شہری مراکز / شہری اقتصادی پیداوار ، بنیادی ڈھانچے ، ثقافت اور تنوع کے مرکز ہیں ۔ جناب پوری نے کہا کہ ہماری 40 فی صد آبادی یا 600 ملین ہندوستانیوں کے 2030 ء تک شہری مراکز میں بسنے کی امید ہے ۔
شہری ٹرانسپورٹ میں اسٹیل کے استعمال کے بارے میں روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سر دست 18 شہروں میں 700 کلو میٹر دوری پر میٹرو چلائی جا رہی ہیں اور 27 شہروں میں 900 کلو میٹر طویل نیٹ ورک زیر تعمیر ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ میٹرو پروجیکٹوں میں اوسطاً فی کلو میٹر لگ بھگ 13000 میٹرک ٹن اسٹیل ( ٹائپ ریفورسمنٹ اسٹیل، اسٹرکچرل اسٹیل ، اسٹین لیس اسٹیل اور ایچ ٹی اسٹیل ) کی ضرورت پڑتی ہے ۔
اسمارٹ سِٹی مشن میں اسٹیل کے استعمال کے بارے میں جناب ہردیپ سنگھ پوری نے بتایا کہ 100 اسمارٹ شہروں میں دو لاکھ کروڑ روپئے سے زیادہ لاگت کی 5151 پروجیکٹوں کی نشاندہی کی گئی تھی اور اس مشن میں 166000 کروڑ روپئے لاگت کے تقریباً 4700 پروجیکٹوں کے ٹینڈر جاری کئے گئے ہیں ۔ یہ رقم مجوزہ پروجیکٹوں کی تقریباً 81 فی صد ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق 125000 کروڑ روپئے یعنی 61 فی صد لاگت کی تقریباً 3800 پروجیکٹوں کی بنیاد رکھی گئی ہے اور 27000 کروڑ روپئے سے زیادہ لاگت کے 1638 پروجیکٹ مکمل ہو چکے ہیں ۔ ان کی رفتار میں بہتری لانے کے لئے ہمارے شہروں نے 215 اسمارٹ سڑک پروجیکٹ پورے کر لئے ہیں اور 315 پروجیکٹ پورے ہونے والے ہیں ۔ ہمارے شہروں کو زیادہ بہتر اور محفوظ بنانے کے تئیں ہمارے عہد کے مد نظر اسمارٹ پانی سے متعلق 70 پروجیکٹ اور اسمارٹ توانائی کے تحت 42 پروجیکٹ پورے ہو چکے ہیں ۔
ہوا بازی کے شعبے میں اسٹیل کے استعمال پر روشنی ڈالتے ہوئے شہری ہوا بازی کے وزیر نے کہا کہ ایئر پورٹ ٹرمنل کی عمارتوں کی چھت کے ڈھانچے میں اور دیگر کام میں اسٹیل کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا جا رہا ہے ۔ اسٹیل کی چھت کی تعمیر سے بڑے کالم کے بغیر جگہوں کی تعمیر کی جا سکتی ہے اور اس سے کسی رکاوٹ کے بغیر سبھی مناظر صاف نظر آتے ہیں ۔ جناب پوری نے بتایا کہ ٹرمنل کی عمارتوں ، سابق ڈیزائن کے ڈھانچوں میں اسٹیل کے استعمال میں اضافے سے کام میں آسانی آتی ہے اور تعمیر کا کام تیزی سے پورا ہوتاہے ۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلے تین برسوں میں ایئر پورٹ ٹرمنل کی عمارتوں کی تعمیر میں استعمال کئے گئے اسٹیل کی قیمت تقریباً 570 کروڑ روپئے ہے ۔ اگلے 5 برسوں میں ایئر پورٹ ٹرمنل کی عمارتوں کی تعمیر میں تقریباً 1905 کروڑ روپئے کی قیمت کے اسٹیل کا استعمال ہونے کی امید ہے ۔ اگلے پانچ برسوں میں 15000 کروڑ روپئے کی لاگت کے 15 نئی ٹرمنل عمارتوں کی تعمیر کا منصوبہ بنایا گیا ہے ، جس کے لئے بڑی مقدار میں اسٹیل کی ضرورت ہوگی اور ایئر پورٹ کے لئے تعمیر کا تقریباً 12 سے 15 فی صد اسٹیل کا کام ہو گا ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 2030 ء تک اسٹیل کی وزارت کا ویژن 300 ملین ٹن صلاحیت کا ہے ، جو اگلی دہائی میں شہری بنیادی ڈھانچے کے فروغ سے پیدا ہونے والی مانگ کے ذریعے مضبوطی سے پورا ہو گا ۔ انہوں نے یقین دلایا کہ مکان اور شہری امور اور شہری ہوا بازی کی وزارتوں کی مانگ کو پورا کرنے میں اہم رول ادا کریں گے اور آننے والے برسوں میں اسٹیل کی مانگ میں زبردست اضافہ ہو گا ۔
جناب پوری نے ماحولیات پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں کہا کہ وزیر اعظم نے نئی متبادل اور تیز تعمیری حکمتِ عملی اور ٹیکنا لوجی کا استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے کیونکہ یہ تعمیرات آفات میں قائم رہنے والے اور ماحول دوست ہیں ، جہاں کاربن کا اخراج کم سے کم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہاؤسنگ اور شہری امورکی وزارت نے نئی ٹیکنا لوجی کو مضبوطی سے بڑھاوا دیا ہے اور آج پورے ملک میں پردھان منتری آواس یوجنا ( پی ایم اے وائی ) کے ساتھ ساتھ دیگر ریاستی ایجنسیوں کے ذریعے نئی ٹیکنا لوجی کا استعمال کرتے ہوئے 15 لاکھ مکانوں کی تعمیر کی گئی ہے یا وہ زیر تعمیر ہیں ۔ جناب پوری نے اسٹیل کی صنعت سے نئی حکمتِ عملی اور ٹیکنا لوجی کے استعمال کے لئے اپنے ڈیزائن کے ساتھ ساتھ آگے آنے کے لئے کہا ، جن سے گھروں کی تعمیر تیزی سے ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت ریاستوں کو اِس طرح کی ٹیکنا لوجی کو بڑھاوا دینے میں مدد کرے گی ۔ وزارت نے نئی ٹیکنا لوجی کو بڑھاوا دینے اور تشہیر کے لئے " عالمی چیلنج – عالمی ہاؤسنگ ٹیکنا لوجی چیلنج ( جی ایس ٹی سی ) " پہلے ہی لانچ کر دیا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) (18-08-2020)
U. No. 4618
(Release ID: 1646871)
Visitor Counter : 191