وزارتِ تعلیم
نائب صدر جمہوریہ ہند کل اختراعاتی حصولیابیوں سے متعلق ادارہ جات کی اٹل درجہ بندی (اے آر آئی آئی اے) 2020 کے نتائج کا اعلان کریں گے
جناب رمیش پوکھریال نشنک اور جناب سنجے شام راؤ دھوترے بھی اس تقریب میں ورچول طریقے سے حصہ لیں گے
اے آر آئی آئی اے فروغ انسانی وسائل کی وزارت کی ایک پہل ہے جس کے تحت اختراعات سے متعلق اشاریہ جات کی بنیاد پر ملک میں اعلیٰ تعلیمی اداروں اور یونیورسٹیوں کی منظم طریقے سے درجہ بندی کی جاتی ہے
پہلی بار اے آر آئی آئی اے 2020 میں صرف خواتین والے اعلیٰ تعلیمی اداروں کے لئے خصوصی پرائز کا زمرہ ہوگا
Posted On:
17 AUG 2020 4:44PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 17 /اگست 2020 ۔ نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو 18 اگست 2020 کو فروغ انسانی وسائل کے مرکزی وزیر جناب رمیش پوکھریال نشنک اور فروغ انسانی وسائل کے وزیر مملکت جناب سنجے شام راؤ دھوترے کی موجودگی میں اختراعاتی حصول یابیوں سے متعلق ادارہ جات کی اٹل درجہ بندی (اے آر آئی آئی اے) 2020 کے نتائج کا اعلان کریں گے۔ نتائج کے اعلان سے متعلق یہ تقریب ورچول ہوگی اور اس میں اعلیٰ تعلیم کے سکریٹری جناب امت کھرے اور سرکاری و غیر سرکاری تنظیموں اور اعلیٰ تعلیمی اداروں سے تعلق رکھنے والے معززین بھی شرکت کریں گے۔
اے آر آئی آئی اے فروغ انسانی وسائل کی وزارت کی ایک پہل ہے، جسے اے آئی سی ٹی ای اور وزارت کے اینوویشن سیل کے ذریعے نافذ کیا گیا ہے، جو ملک میں طلبہ اور فیکلٹی کے درمیان جدت طرازی، اسٹارٹ اپ اور صنعت سازی کے فروغ سے متعلق اشاریہ جات کی بنیاد پر اعلیٰ تعلیمی اداروں اور یونیورسٹیوں کو منظم طریقے سے درجہ دیتی ہے۔
اے آر آئی آئی اے 2020 میں 6 پرائز کٹیگریز ہوں گی جن میں صرف خواتین والے اعلیٰ تعلیمی اداروں کے لئے ایک خصوصی زمرہ بھی شامل ہے۔ اس خصوصی زمرے کا مقصد خواتین کی حوصلہ افزائی کرنا اور جدت طرازی و صنعت سازی کے شعبے میں صنفی مساوات قائم کرنا ہے۔ پانچ دیگر زمرے ہیں: (1) مرکز کے ذریعے امداد یافتہ ادارے، (2) ریاست کے ذریعے امداد یافتہ یونیورسٹیاں، (3) ریاستوں کے ذریعے امداد یافتہ خودمختار ادارے، (4) پرائیویٹ / ڈیمڈ یونیورسٹیز اور (5) نجی ادارے۔
اے آئی سی ٹی ای کے چیئرمین پروفیسر انل سہسر بدھے نے کہا کہ دنیا کی توجہ اس جانب مبذول ہوئی ہے کہ گلوبل اینوویشن انڈیکس رینکنگ میں بھارت کی کارکردگی میں قابل ذکر بہتری آئی ہے۔ گزشتہ پانچ برسوں میں بھارت نے گلوبل اینوویشن انڈیکس میں 29 اسپاٹس کی چھلانگ لگائی ہے۔ بھارت 2014 میں گلوبل اینوویشن انڈیکس میں 81ویں مقام پر تھا، جبکہ 2019 میں ملک نے 52واں مقام حاصل کیا ہے۔ اے آئی سی ٹی سی کا ماننا ہے کہ آئندہ برسوں میں بھارت، ایچ آر ڈی کی وزارت کے ذریعے کی گئی پہل کے ساتھ عالمی اینوویشن پر مزید مثبت اثر ڈالے گا۔ انھوں نے کہا کہ اے آر آئی آئی اے، تعلیمی اداروں میں ہونے والی اختراعات کی کیفیت اور کمیت (کوالٹی اور کوانٹیٹی) پر توجہ مرکوز کرتا ہے اور ان اختراعات کے ذریعے قومی اور بین الاقوامی سطح پر مرتب ہوئے حقیقی اثرات کا تجزیہ کرتا ہے۔
اے آر آئی آئی اے تجزیاتی کمیٹی کے چیئرمین جناب بی وی آر موہن ریڈی کے مطابق نیو انڈیا بدل رہا ہے اور اینوویشن ٹیکنالوجیز کی حوصلہ افزائی کرکے ہمارے تعلیمی ادارے اس تبدیلی میں حصہ لے رہے ہیں۔ اے آر آئی آئی اے ایک فریم ورک ہے جو ہمارے تعلیمی نظام میں ہورہی اس تبدیلی کی پیمائش کرتا ہے۔
فروغ انسانی وسائل کی وزارت کے اینوویشن سیل کے چیف اینوویشن افسر ڈاکٹر ابھے جیرے نے ذکر کیا کہ مستقبل میں کئے جانے والے ترقیاتی کاموں کے تناظر میں اے آر آئی آئی اے اداروں کے لئے سمت کا تعین کرے گا، انھیں عالمی سطح پر مسابقت کرنے والا بنائے گا اور اس طرح ادارے اختراعات میں قائدانہ رول ادا کریں گے۔ اے آر آئی آئی اے درجہ بندی یقینی طور پر بھارتی اداروں کو ملک میں اعلیٰ معیار والے ریسرچ، اختراعات اور صنعت سازی کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے اپنی فہم و فراست کا ازسرنو اظہار کرنے اور ایک ماحولیاتی نظام بنانے کے لئے راغب کرے گی۔
گزشتہ برس اے آر آئی آئی اے 2019 کے دوران، سرکاری امداد یافتہ کے زمرے میں چوٹی کے 10 اداروں اور نجی اور خودامدادی زمروں میں 5 اداروں کا اعلان کیا گیا تھا اور صدر جمہوریہ ہند کے ذریعے 8 اپریل 2019 کو وگیان بھون، نئی دہلی میں اعلیٰ ترین درجہ بندی والے اداروں کو نوازا گیا تھا۔
******
U-NO. 4587
(Release ID: 1646620)
Visitor Counter : 201