بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
پالیسی سازی کے لئے زمینی سطح کے مسائل کا شعبہ وار اور صنعت وار مطالعہ وقت کی ضرورت ہے: جناب نتن گڈکری
Posted On:
14 AUG 2020 2:49PM by PIB Delhi
نئیدہلی17اگست 2020۔بہت چھوٹی ،چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں اور سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے تھنک ٹینکز کے ذریعہ زمینی سطح کے مسائل کے شعبہ وار اور صنعت وار مطالعے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ان کی سفارشات کو شامل کرتے ہوئے نئی پالیسیاں تیار کی جاسکیں ۔انہوں نے آج ایک ویبی نار سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی ۔ ایم ایس ایم ای کے رکن اداروں اور فکی کی سیکٹورل ایسوسی ایشن کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام شعبوں مثلاََ پلاسٹک ، لباس ، چمڑہ ، فارماسیوٹیکلز وغیرہ اور ان سے منسلکہ صنعتوں کے علیحدہ علیحدہ مسائل ہیں۔ انہوں نے فکی اور دیگر صنعتی ایسوسی ایشنز سے درخواست کی کہ وہ مختلف تھنک ٹینکز کے ذریعہ اہم شعبوں کے زمینی سطح کے مسائل کا مطالعہ کرائیں اور ان کی سفارشات پیش کریں تاکہ مختلف مسائل کو حل کرنے کے لئے پالیسی سے متعلق فیصلے کئے جاسکیں ۔
انہوں نے صنعتی اداروں سے اپیل کی کہ وہ آتم نربھر بھارت ابھیان کی پہل سے جڑیں تاکہ درآمدات کے اخراجات میں کمی لائی جاسکے اور ملک میں مینوفیکچرنگ سرگرمیوں اور پروڈکشن میں اضافہ کرکے روزگار کے زیادہ مواقع پیدا کئے جاسکیں ۔
جناب گڈکری نے کہا :’’ ہم پورے ملک میں اور خصوصی طور پر دیہی ،قبائلی اور زرعی علاقوںمیں صنعتی کلسٹر تیار کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ سماجی مائیکرو فائننس انسٹی ٹیوشن کے لئے پالیسی کو حتمی شکل دی جارہی ہے جو کہ بہت چھوٹے صنعت کا ر وں ، کاروباروں اور دوکانداروں وغیرہ کو دس لاکھ روپے تک کی فائننس فراہم کرائے گی۔
وزیر موصوف نے یہ مشورہ بھی دیا کہ چونکہ سماجی دوری آج ایک نئی حقیقت بن گئی ہے اس لئے ایم ایس ایم ای نے آٹومیشن اور ڈجیٹائزیشن کا کام بڑے پیمانے پر کیا جانا چاہئے ۔
صنعتی ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے دیگر مشوروں کے ساتھ یہ مشورہ بھی دیا کہ اعلیٰ سطح کی 50 ہزار ایم ایس ایم ای کی ایک آن ڈائن ڈجیٹل ڈائیریکٹری تیار کی جانی چاہئے اورانہوں نے آتم نربھر بھارت ابھیان کے مقاصد کے ساتھ پوری طرح تعاون کرنے کا یقین بھی دلایا ۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
م ن ۔اگ۔رم
4574U-
(Release ID: 1646413)
Visitor Counter : 203