وزارت خزانہ

وزیر خزانہ کیپکس پر سی پی ایس ای کی تیسری جائزہ میٹنگ طلب کی

Posted On: 14 AUG 2020 5:17PM by PIB Delhi

نئی دہلی،14 اگست  2020/ خزانہ او ر کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا  سیتا رمن نے رواں مالی سال میں کیپکس خرچ کا جائزہ  لینے کے لئے  آج جہاز رانی،  سڑک نقل و حمل اور  شاہراہوں ،  ہاؤسنگ اور شہری امور ، دفاعی وزارتوں اور ٹیلی مواصلات   محکموں  کے    سکریٹریوں  اور ان  وزارتوں سے وابستہ   7  سی پی ایس ای (مرکزی  سرکاری  صنعتیں ) کے سی ایم ڈی کے ساتھ  ویڈیو کانفرنس کی۔ یہ  کووڈ-19 وبا کے مدنظر اقتصادی ترقی   کو نئی رفتار دینے کے لئے   مختلف اسٹیک ہولڈروں کے ساتھ   وزیر خزانہ کی    میٹنگوں کی  موجودہ سیریز میں  تیسری میٹنگ تھی۔

 ان 7 سی پی ایس ای کے لئے  مالی سال   21-2020 کے لئے  مشترکہ پونجی  خرچ ہدف ایک لاکھ 24 ہزار 824 کروڑ روپےہے۔  مالی سال 20-2019 میں  7 سی پی ایس کے لئے   ایک لاکھ  29 ہزار  821 کروڑ روپے   کے سرمایہ جاتی  خرچ کے ہدف  کی نسبت خرچ  ایک لاکھ 14 ہزار 730 کروڑ روپے   یعنی   88.37 فی صد ہوا۔ مالی سال 20-2019 کی پہلی سہ ماہی کے دوران حصولیابی  20 ہزار 172 کروڑ روپے  (15.53 فی صد) کا تھا، اور جولائی 2020 تک  (مال سال 21-2020) تک  حصولیابی یعنی خرچ  24 ہزار 933 کروڑ روپے  (20 فی صد) ہے۔

وزیر خزانہ نے سکریٹریوں سے  سی پی ایس ای کے  کارکردگی کا مظاہرہ  باریکی سے  نگرانی کرنے کو کہا، تاکہ مالی سال   21-2020 کی دوسری سہ ماہی کے آخر تک  سرمایہ جاتی  خرچ کے  پچاس فی صد کیپکس یا سرمایہ جاتی خرچ کو یقینی بنایا جاسکے اور اس کے لئے مناسب منصوبے بنائے جاسکیں۔

 ہندستانی معیشت کی ترقی کو  رفتار میں سی پی ایس ای کے اہم رول کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر خزانہ نے سی پی ایس ای کو  اپنے اہداف کو حاصل کرنے کے لئے بہتر کارکردگی  کےساتھ ساتھ یہ یقینی بنانے کی ترغیب دی  مالی سال 21-2020 کے  لئے انہیں فراہم کئے  گئے ، سرمایہ جاتی آؤٹ لے کو  صحیح ڈھنگ سے اور معینہ مدت کے اندر خرچ کیا جائے۔  انہوں نے کہا کہ سی پی ایس ای کی بہتر  کارکردگی سے معیشت کو  کووڈ-19 کے اثرات سے ابھرنے میں  کافی حد تک   مدد مل سکتی ہے۔

سی پی ایس ای نے  خصوصی طور پر  کووڈ-19 وبا کی وجہ سے اپنے سامنے موجودہ مختلف  رکاوٹوں پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ  غیر معمولی حالات میں غیر معمولی کوششوں کی ضرورت ہوتی ہےاور  مشترکہ کوششوں سے نہ صرف بہتر کارکردگی کریں گے  بلکہ ہندستانی معیشت کی بھی  وسیع مدد کریں گے جو بہتر نتائج حاصل کرنے میں مدد گار ہوگی۔

****

م ن۔   ش ت  ۔ ج

Uno-4538



(Release ID: 1646209) Visitor Counter : 168