سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سائنس اورتکنالوجی پالیسی کی   تعمیر میں بے زبانوں  کی آواز شامل کرنا


سائنس اورتکنالوجی  پالیسی  کی تعمیر میں کمیونٹی ریڈیو اپنااہم کرداراداکرتاہے

Posted On: 13 AUG 2020 2:57PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،13 اگست  : ہندوستان میں پہلی بارسائنس اورتکنالوجی پالیسی  کی تشکیل کے لئے  کمیونٹی ریڈیوکے  ذریعہ بے زبانوں کی آواز کی ریکارڈنگ کررہاہے ۔

سائنس وتکنالوجی اور اختراعی  پالیسی ( ایس ٹی آئی پی ) 2020 کی تشکیل  کا عمل  سائنس اورتکنالوجی  کے محکمے  ( ڈی ایس ٹی ) نے  بھارت سرکار کے اعلیٰ  سائنسی مشیرکے آفس ( پی ایس اے )، حکومت ہند  کے ساتھ مل کرشروع کیاہے جس کا مقصد بڑے پیمانے پرتبدیلیو ں اور جامع عوامل پیداکرکے پالیسی کے ڈیزائن کی تفویض اختیارات پرتوجہ مرکوز کرنا ۔

تقریبا15000شراکت داروں پرمبنی 4بین رابطی ٹریکس پر منحصر اس پالیسی کی تشکیل کے عمل میں کمیونٹی ریڈیوکے ذریعہ معلومات کو حاصل کرنا بھی شامل ہیں ۔ اس کے مطابق سائنس اورٹکنالوجی مواصلات کی قومی کونسل ( این سی ایس ٹی سی ) ، ڈی ایس ٹی ، نے کمیونٹی ریڈیواسٹیشنوں ( سی آرایس ) کو ملوث کرکے ایس اینڈ ٹی کے لئے لوگوں سے حاصل کردہ  معلومات کو اکٹھاکرنے کے ایک منفرد طریقہ کاروضع کیاہے ۔ملک بھرمیں 291کمیونٹی ریڈیواسٹیشنوں ( سی آرایس ) میں سے علاقائی تنوع ، جنس اور رسائی کی صلاحیت پرمبنی 25سی آرایس کی شناخت کی گئی ہے ۔اس عمل کو صلاحیت وضع کرنے اور اپنے ہاتھوں میں سبنھالنے کے لئے کامن ویلتھ فیئر تعلیمی مرکز برائے ایشیا ( سی ای ایم سی اے ) کے ذریعہ نافذ کیاجارہاہے ۔

ڈی ایس ٹی کے ذریعہ وضع پالیسی پرصوتی مواد 13ہندوستانی زبانوں میں نشرکیاجارہاہے جو یکم اگست ، 2020سے شناخت شدہ سی آرایس کے ذریعہ ایک دلچسپ شروعات کے ساتھ نشر کیاجارہاہے اوریہ نشریات 30ستمبر ،2020تک جاری رہیں گی ۔ ان اسٹیشنوں سے ڈاٹامختلف فارمیٹوں میں یکجاکیاجائے گا تاکہ اسے ایس ٹی آئی پی 2020شامل کیاجاسکے ۔ معاشرے کے نمائندوں کے ساتھ مرکوز گروپ مباحثے ( ایس جی ڈی ) پہلے ہی شروع ہوچکے ہیں ۔

اس پالیسی کا مقصد ایس ٹی آئی کی ایکونظام کی ترجیحات کو ازسرنوتشکیل کرنا ہے جو کہ متنوع سائنسی شعبوں کی ضرورت کے مطابق ہو اور عوام کی مرکزی رسائی میں ہو۔ اس لئے اسے ملک کی متنوع سماجی اقتصادی ترقی کے لئے تبدیلی پذیرمعاشرے کی توقعات کے مطابق ترتیب دیاجائے گا۔ اس پالیسی کی تشکیل کے لئے ایک 4بین رابطی ٹریکس کے ساتھ ایک شراکت داری کے ماڈل کو اپنایاگیاہے جس کا مقصد شراکتی جمہوریت کی بنیادی اقدارکو شامل کرناہے ۔

سکریٹری ڈی ایچ ٹی پروفیسرآشوتوش شرما نے کہا‘‘ سائنس اور ٹکنالوجی اوراختراعی پالیسی سے  متعلقہ مسائل کی شناخت اور ان کو حل کرنے کے لئے پراثرطورپرعوامل کی شناخت کرنے میں بنیادی سطح سے رہنمائی حاصل کرکے بہت زیادہ فائدہ ہوگا۔ ’’

 

***************

 ( م ن  ۔ا ع۔  ع آ)

U-4513



(Release ID: 1645735) Visitor Counter : 174