کامرس اور صنعت کی وزارتہ

جناب پیوش گوئل نے زیادہ سے زیادہ خریداروں اور فروخت کاروں کو گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس (جی ای ایم) میں شامل ہونے کی اپیل کی جو سرکاری خریداری میں ایک انقلابی تبدیل کرنے والا ثابت ہوا ہے

Posted On: 09 AUG 2020 2:31PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،9 ، اگست  2020/ گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس  (جی ای ایم) کے ذریعہ انڈین ٹریڈ یونین (جی ای ایم) کے ذریعہ  کانفیڈریشن آف  انڈین انڈسٹری  (سی آئی آئی) کے تعاون سے منعقدہ  د و روزہ   قومی سرکاری خریداری کانکلیو (این پی پی سی) کے چوتھے ایڈیشن کا آج کامرس ، صنعت اور ریلوے کے مرکزی وزیر  جناب پیوش گوئل نے  آن لائن افتتاح کیا۔ یہ کانکلیو جی ای ایم فاؤنڈیشن ڈے کی سالگرہ کے موقع پر منعقد کیا جارہا ہے۔این پی پی سی کا موضوع ’’ٹکنالوجی ، صلاحیت ، سرکاری خرید صلاحیت، اور شفافیت اور ہم آہنگی کی جانب ‘‘ ہے۔

جی ای ایم کی سرکاری خرید میں  ایک انقلابی چینجر  یا تبدیل کرنے والا بننے کی کامیابی کی  ستائش کرتے ہوئے جناب پیوئش گوئل نے  زیادہ سے زیادہ خریداروں اور فروخت کاروں کا اس نظام میں شامل ہونے کے لئے اپیل کی ہے۔ اس اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہ  جی ای ایم ملک کی ترقی کے لئے اپنی اہمیت کو ظاہرکرنے اور پیسہ بچانے میں اہل ہوگا، انہوں نے کہا کہ  اس سے شفافیت ، سہولت ، آسانی، مہارت اور تیز سے خریداری کرنے میں مدد ملی ہے۔ تمام جانکاری  ایک ہی جگہ پر دستیاب ہیں او ر اس نظام میں کسی بھی طرح کی ہیرا پھیری کرنے والے شخص کو آسانی سے پہنچانا جاسکتاہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت کا خریداروں کو جی ای ایم میں تاخیر سے ادائیگی کے لئے سود دینے کے لئے کہنے کافیصلہ ایک بہت اہم  قدم ہے۔ اسی وقت جناب گوئل نے  ان بے ایمان فروخت کاروں کو بھی خراب کوالٹی کے سامان بھیجنے یا بہت زیادہ قیمت لگانے  کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ  ایسے لوگوں کو نہ صرف  جی ای  ایم پورٹل سے  بلکہ پورے سرکاری   ایکولوجیکل سسٹم سے باہر نکال کر بلیک لسٹ کردیا جائے گا۔

جناب پیوش  گوئل نے سی آئی آئی کی جانب سے جی ای ایم کے ساتھ حصہ داری کرنے اور اسے ملک کے  ہرکونے اور نکڑ تک پہنچانے  کی توسیع کرنے کی تجویز کا خیر مقدم کیا۔  انہوں نے کہاکہ جی ای ایم کو سہل، شفاف ،  کھلا اور ماہر  اور ٹکنالوجی سے چلنے  والا ہونے کا فائدہ حاصل ہے اور یہ زیادہ سے زیادہ  خریداروں اور فروخت کاروں کے اس نظام کے ساتھ جڑنے سے رفتار حاصل کرے گا۔ زیادہ خریداری کے  احکام سے زیادہ سے زیادہ خریداروں کو  اس سے جڑنے کے لئے  بڑھاوا ملے گا، جس سے زیادہ مقابلہ ہوگا اور کوالٹی والے پروڈکٹس کی سستی قیمت پر دستیابی ممکن ہوگی۔ جناب پیوش گوئل نے کہا’جنتا زیادہ اتنا اچھا‘۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سماج کے تمام طبقوں ، خصوصی طور پر حاشیے پر جینے والے لوگوں تک رسائی حاصل کرنے کے لئے کوشاں ہے۔ ان لوگوں کو طویل عرصے سےبنیادی سہولیات سے  محروم رکھا گیا تھا۔  انہوں نے کہا کہ بچایا گیا ہر پیسہ ہی پیسہ پیدا کرتا ہے۔ زیادہ مقابلہ اور صلاحیت  حکومت کو پیسہ بچانے میں مدد کرتی ہے اور جب یہ پیسہ عوام کی بھلائی کے لئے استعمال کیا جاتاہے  تو یہ اہم لوگوں تک پہنچ جاتا ہے۔  جناب گوئل نے کہا کہ حکومت ایمانداری لارہی ہے اور بدعنوانی کو  ختم کررہی ہے۔  ٹکنالوجی سے  شفافیت بڑھتی ہے جس سے  اعتماد بڑھتا  ہے جو ملک کی تبدیلی میں مدد کرتا ہے۔ ہم بدعنوانی سے صاف ستھری حکومت کی جانب بڑھے ہیں ، اس سے  عوام  کا اعتماد بھی بڑھا ہے اور اس سے ملک  اور بین الاقوامی سطح پر زیادہ سے کاروبار کو  فروغ مل رہا ہے۔

جناب گوئل نے کہاکہ  ٹیلی ویژن میڈیاکی کامیابی ٹی آر پی ریٹنگ میں ناپی جاتی ہے۔ اسی طرح جی  ای ایم کی کامیابی سرکاری خرید میں لوگوں کے اعتماد ، بھروسے  (کم قیمت اور وقت پر کوالٹی پروڈکٹس کی  فراہمی)  اور خوشحالی (ملک اور عوام) کے ذریعہ   ناپی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ سب سے زیادہ مہارت سب سے کم سرکاری سے آتی ہے اور  خریدار ی میں ای نظام یا عمل اس سمت میں اٹھایا گیا قدم ہے۔

انہوں نے  اعلان کیا  کہ  ہندستانی ریل جی ای ایم سے خریداریوں کو ہم آہنگ کرنےکے لئے آپس میں ایمانداری سے کام  کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ  ریلوے موجودہ  وقت میں سالانہ خریداری پر  تقریباً 70 ہزار  کروڑ روپے  خرچ کرتی ہے۔ جی ای ایم کے ساتھ  نظام  کی ہم آہنگی سے  کم از کم  دس سے پندرہ فی صد کی  بچت ہوگی  ،  جو تقریباً دس ہزار کروڑ روپے ہے۔ جناب گوئل نے کہا کہ  پیسے کی بچت کے  علاوہ  اس ہم آہنگی سے کوششوں اور محنت  کی قوت میں   بچت ہوگی اور نظام میں زیادہ صلاحیت اور شفافیت آئے گی۔

کامرس  اور صنعت کے  وزیر مملکت   جناب  سوم پرکاش نے کہا کہ  اس کانکلیو نے فروخت کاروں اور خریداروں کو آپس میں بات چیت کرنے کا  ایک اچھا موقع  فراہم کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ خواتین صنعت کار، اسٹارٹ اپس ،کاریگر، سیلف ہیلپ گروپ،  ایم ایس ایم ای ،  ایسے پلیٹ فارموں کو  بہت  فائدہ مند پائیں گے۔انہوں نے جی ای ایم نظام سےباہر سرکاری خریداری میں  کمی لانے کی  درخواست کی۔

جی ای ایم کے سی ای او جناب  کمار نے کہا کہ  جی ای ایم کا مقصد عوامی خرید میں صلاحیت ، شفافیت لانا ، ہم آہنگی کو بڑھانا اور خریداروں کی   سہولت کے لئے  براہ راست خریداری اور ریورس آکشن کے ذریعہ دستیاب کرانا ہے تاکہ انہیں اپنے پیسے کی بہترین قدر و قیمت ملے۔ انہوں نے کہاکہ  جی ای ایم نے بڑھتی ہوئی شفافیت ، مہارت اور ہم آہنگی ، پلیٹ فارم کی شمولیت  ہے۔اس لئے ایم ایس ایم ای نے مجموعی کاروباری قیمت کا 57 فی صد سے زیادہ پیدا کیا ہے۔آتم نربھر بھارت کے  نظریے کے تحت میک ان انڈیا پہل کو حوصلہ افزائی دینے اور وہکل فورم ووکل کے ذریعہ مقامی مصنوعات کو فروغ دینے کے لئے حکومت نے  اسے جی ای ایم کے ساتھ تمام فروخت کاروں کے لئے  لازمی بنادیا ہے اور نئی مصنوعات کو  رجسٹریشن کرتے وقت اس کے مینوفیکچرنگ  ملک کی جانکاری دینا بھی   ضروری قرار دی گئی ہے۔

 اس سا ل کے  آن لائن کانکلیو کی اہم خصوصیات میں جی ای ایم –جی ای ایم 4.0کے بڑے ایڈیشن کا تفصیلی جائزہ بھی شامل ہے۔اس  کے علاوہ ایم ایس ایم ای  اسٹارٹ اپس، صنعت کاروں، بنکروں اور کاریگروں ا طلاعاتی ٹکنالوجی، تحفظ اور سرکاری خرید میں  ریلوے کے رول پر ورچوئل پینل اجلاس شامل ہیں۔ این پی پی سی 2020 میں کچھ دیگر خصوصیات نے سرکار ی خریداروں اور فروخت کاروں کے درمیان  ورچوئل  بی 2بی اور  ڈی 2 جی ، جی ای ایم خصوصیات اور نئے فروخت پر تربیت اور تکنیکی اجلاس ، موقع پر سوالات کے حل کے لئے  ایک ورچوئل جی ای ایم  اسٹال  اور خریداروں اور فروخت کاروں  کے رجسٹریشن میں مدد فراہم کرنا  اور خدمات کے لئے خصوصی اجلاس شامل ہیں۔ سی آئی آئی کے  ڈائریکٹر جنرل جناب  چندر جیت بنرجی نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔

 

م ن۔ ش ت ۔ ج

Uno-4423



(Release ID: 1644714) Visitor Counter : 140