امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

مزید چار ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایک ملک ایک راشن کارڈ اسکیم سے جوڑا گیا ہے


راشن کارڈز کے قومی پورٹ ایبلیٹی کے ذریعہ ان 24 ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں این ایف ایس اے کی کل آبادی کا تقریباً 80 فیصد حصہ اب غذائی اجناس حاصل کرسکے گا

Posted On: 01 AUG 2020 2:00PM by PIB Delhi

نئی دہلی یکم،اگست 2020

صارفین کے امور، خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے مرکزی وزیر جناب رام ولاس پاسوان نے ایک ملک ایک راشن کارڈ منصوبے کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ چار مزید ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں وکشمیر، منی پور، ناگالینڈ اور اتراکھنڈ کے ضروری تکنیکی تیاریوں کا نوٹس لیتے ہوئے خوراک اور عوام نظام تقسیم کا محکمہ قومی پورٹ ایبلیٹی کے لئے ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو موجودہ 20ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مربوط کر پانے میں کامیاب ہوا ہے۔ اس طرح اب کل 24 ریاستیں، مرکز کے زیر انتظام علاقے پہلی اگست 2020 سے (مورخہ ہفتہ) ایک ملک ایک راشن کارڈ کے تحت جڑ گئی ہیں۔

ان 24 ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں آندھرا پردیش، بہار، دادر اور نگر حویلی اور دمن دیو، گوا، گجرات، ہریانہ ، ہماچل پردیش، جموں وکشمیر، جھارکھنڈ، کرناٹک، کیرالہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، منی پور، میزوروم، ناگالینڈ، اڈیشہ، پنجاب، راجستھان، سکم، تلنگانہ، تریپورہ، اترپردیش اور اتراکھنڈ شامل ہیں۔اس طرح این ایف ایس اے کی کل آبادی کا تقریباً 65 کروڑ (80 فیصد) حصہ راشن کارڈز کی قومی پورٹ ایبلٹی کے ذریعے ان ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کہیں سے بھی غذائی اجناس حاصل کرنے کے قابل ہوسکا ہے۔

ایک ملک ایک راشن کارڈ ڈی او ایف پی ڈی کا ایک  کوشش اور ایک امید افزا منصوبہ ہے جس کا مقصد تمام ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اشتراک سے عوام نظام تقسیم کے مربوط بندوبست (آئی ایم پی ڈی ایس) سے متعلق جاری مرکز سیکٹر کی اسکیم کے تحت راشن کارڈز کی ملک گیر پورٹ ایبلیٹی نافذ کرکے ملک میں کہیں بھی ان کی فزیکل لوکیشن کا خیال رکھتے ہوئے نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ 2013 (این ایف ایس اے) یعنی خوراک کے تحفظ کے قانون 2013 کے تحت احاطہ کئے گئے تمام مستفدین کو خوراک کے تحفظ کے حقداری فراہم کرانے کو یقینی بنانا ہے۔

اس نظام کے ذریعے ایک مقام سے دوسرے مقام جانے والے ایسے این ایف ایس اے مستفدین کو اب جو عارضی روزگار کے تلاش میں رہنے کے لئے بار بار اپنی جگہ بدلتے ہیں، اب راشن کی دکانوں (ایف پی ایس) پر نصب ایک الیکٹرانک پوائنٹ آف سیل (ای پی او ایس) پر بائیو میٹرک، آدھار پر مبنی تصدیق کے ساتھ اپنے موجودہ یا وہی راشن کارڈ کا استعمال کرکے ملک میں کہیں بھی اپنی پسند کی راشن کی دکان سے غذائی اجناس کا اپنا جائز کوٹہ اٹھانے کا متبادل حاصل ہے۔

...............................................................

                                                                                                                                                        م ن، ح ا، ع ر

U-4286


(Release ID: 1643118) Visitor Counter : 169