صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
ڈاکٹر ہرش وردھن نے ڈبلیو ایچ او کے ایگزیکٹو بورڈ کے بیورو کے اجلاس کی صدار ت کی
ہمیں نئے چیلنجو ں سے زیادہ ذمہ داری کے ساتھ نمٹنے اور ساتھ مل کر چلنے کی ضرورت ہے تاکہ بروقت، مناسب اور مربوط عالمی ردعمل کو یقینی بنایا جاسکے: ڈاکٹر ہرش وردھن
Posted On:
31 JUL 2020 6:39PM by PIB Delhi
صحت وخاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے صحت کی عالمی تنظیم (ڈبلیو ایچ او) کے ایگزیکٹو بورڈ کے چیئرمین کی حیثیت سے ایگزیکٹو بورڈ کے بیورو کی میٹنگ کی ورچوئلی طور پر صدارت کی۔ بیورو کی میٹنگ میں ایگزیکٹو بورڈ کے نائب چیئرمین اور ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل بھی موجود تھے۔ شاہد شرکا اور ڈبلیو ایچ او ہیڈکوارٹرس کے سینئر افسران بھی اس میٹنگ میں موجود تھے۔ میٹنگ کے ایجنڈے میں پروگرام کے 32 ویں اجلاس کی تاریخوں کو حتمی شکل دینا، بجٹ اور انتظامیہ کمیٹی کے اجلاس کی تاریخوں کو حتمی شکل دینا، عالمی صحت کی 73 ویں اسمبلی اور 147 ویں ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کو دوبارہ شروع کرنا شامل ہے۔
ابتدا میں ڈاکٹر ہرش وردھن نے ایگزیکٹو بورڈ کے بیورو کی پہلی میٹنگ کے شرکا کا خیر مقدم کیا اور جاری کووڈ 19 عالمی وبا کے دوران انہیں نیک خواہشات پیش کیں۔ انہوں نے کووڈ-19 کی وجہ سے ہوئے جانی نقصان یعنی لوگوں کی ہلاکتوں پر دلی اور گہری تعزیت اور تشویش کا اظہار کیا اور کووڈ-19 سے لڑنے والے صف اول کے جانبازوں کی کوششوں کے لئے دلی تشکر کا اظہار کیا۔
کووڈ-19 جیسے عالمی بحران کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ تقریباً چار ماہ پہلے کی بات ہے کہ جب ڈبلیو ایچ او نے کووڈ-19 کو عالمی وبا قرار دیا۔ کووڈ-19 سے تقریباً 17 ملین لوگ متاثر ہوئے ہیں اور اس عالمی وبا کی وجہ سے دنیا بھر میں 662 ہزار سے زیادہ قیمتی جانیں تلف ہوئی ہیں۔ اس وبا کی وجہ سے عالمی معیشت کو زبردست نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا نے اب صحت کی اہمیت کو سمجھ لیا ہے اور اب دنیا کے ملکوں میں زیادہ تعاون کی ضرورت ہے تاکہ ان جوکھم اور خطرات کو دور کیا جاسکے جو چھوت چھات اور غیر چھوت چھات والی بیماریوں کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں۔ عالمگریت کے اس دور میں جب دنیا تمام انسانیت کے لئے ایک بڑا گھر ہے تو ایسے میں ایک بیماری کے پھیلنے کےلئے جوکھم اور چیلنج اس سے بھی بڑا ہے، کیونکہ ملکوں کی سرحدوں کے درمیان فرق نہیں کرتا ہے۔
اس سلسلے میں ڈاکٹر ہرش وردھن نے ڈبلیو ایچ او کے ممبروں سے اپیل کی کہ وہ چھوت چھات والی اور غیر چھوت چھات والی بیماریوں سے اور زیادہ مؤثر طور سے نمٹنے کے لئے عالمی رد عمل وتعاون اور حمایت میں اثر پیدا کرنے اور حرکت لانے کے لئے کثیر سیکٹورل اشتراک قائم کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے اختراعی طور طریقے کھوجنے کی ضرورت ہے تاکہ عالمی وبا کے بعد کے مرحلے میں نئے خطرات اور چیلنجز سے نمٹا جاسکے۔
انہوں نے درپیش نئے چیلنجوں سے نمٹنے کے سلسلے میں زیادہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کے لئے ایک ساتھ چلنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ بروقت مناسب اور مربوط عالمی ردعمل کو یقینی بنایا جاسکے۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے بعد میں ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس گھیبرریسس کی رائے جاننے کے لئے انہیں بولنے کا موقع دیا اور انہوں نے شرکا کے لئے اجلاس کا افتتاح کیا۔
......................
م ن، ح ا، ع ر
31-07-2020
U-4276
(Release ID: 1642808)
Visitor Counter : 258