کوئلے کی وزارت

کووڈ-19 کی وجہ سے کول انڈیا کے کسی ملازم کی موت کو حادثاتی موت سمجھا جائے گا: پرہلاد جوشی


لواحقین کو تمام فوائد ملیں گے

Posted On: 30 JUL 2020 7:32PM by PIB Delhi

نئی دہلی،30؍جولائی، کوئلے اور کانکنی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے کہا ہے کہ اگر کول انڈیا  کے کسی ملازم کی موت کورونا عالمی وبا کی وجہ سے ہوتی ہے تو اسے ایک حادثاتی موت سمجھا جائے گا اور ملازم کے لواحقین کو وہ تمام مالی  فوائد  دیئے جائیں گے جو انہیں ڈیوٹی کے دوران کسی حادثاتی موت کی صورت میں دیئے جاتے ہیں۔ جھارکھنڈ کے اپنے ایک روزہ دورے کے دوران رانچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جناب جوشی نے کہا کہ اس فیصلے سے کول انڈیا کے تقریبا 4 لاکھ ملازمین اور  کانکٹریٹ پر کام کرنے والے ورکروں کو فائدہ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ  سے مرنے والے ملازمین کے لواحقین کو اس طرح کا تحفظ دیا جائے گا۔

جناب پرہلاد جوشی نے کہا کہ کول انڈیا میں کام کرنے والے ملازمین نے اپنی زندگی کو خطرے میں ڈال کر کووڈ وبا کے دوران شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ یہ لوگ  مسلسل بہترین کام کررہے ہیں۔ یہی  وجہ ہے میں انہیں فخر کے ساتھ کول واریئر (کوئلے کے جانباز)  کہتا ہوں۔ میں  نے اس فائدے  کا  اعلان قوم کے لئے ان کی گراں قدر خدمات کے عوض میں کیا ہے۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ  تجارتی سطح پر کوئلے کی کانکنی  آنے والے برسوں میں جھارکھنڈ میں ترقی میں تیزی لائے گی۔ جھارکھنڈ میں 9 کوئلہ کانوں کی تجارتی نظام سے ایک سال میں 3200 کروڑ روپے کا ریوینیو حاصل ہونے کی امید  ہے اور ریاست میں تقریبا  50 ہزار  اضافی روز گار بھی پیدا ہوگا۔ اس کے علاوہ  ڈی ایم ایف  کے لئے جھار کھنڈ کا تعاون تقریبا 17 کروڑ روپے ہوگا جسے کوئلہ کانوں کے آس پاس کے علاقوں کی ترقی کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

جناب جوشی نے کہا کہ  تجارتی کانکنی کی نیلامی  کا رد عمل بہت اچھا ہے، خاص طور پر جھار کھنڈ میں نیلامی کے لئے تجویز کردہ تمام کانوں کے لئے  پانچ سے 10  بولی لگانے والے آگے آرہے ہیں۔ ریاست  کو اس سے فائدہ پہنچے گا اور یہ  ریاست میں ترقی کا نیا باب رقم کرے گا۔

رانچی کے دورے کے دوران جناب جوشی نے  جھار کھنڈ کے وزیراعلی ہیمنت سورین سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ کانکنی سے متعلق  مختلف امور پر  تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے سینٹرل کول  فیلڈ لمیٹڈ (سی سی ایل ) ،  بھارت کوکنگ کول لمیٹڈ ( بی سی سی ایل)  اور ایسٹرن کول فیلڈ  لمیٹڈ ( ای سی ایل) نامی  کوئلہ کمپنیوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا  اور  موجودہ عالمی وبا کے دوران  ملک میں بجلی کی مانگ کو پورا کرنے کے لئے پچھلے چند مہینوں کے دوران  کول واریئرس کے  ذریعے کئی  گئی  سخت محنت کی ستائش کی۔

تجارتی سطح پر کوئلے کی کانکنی  شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ  بھارت اب بھی  اپنی کوئلے کی ضروریات کے لئے پانچواں حصہ  در آمد کرتا ہے۔ ایک مرتبہ تجارتی سطح پر کانکنی  شروع ہونے کے بعد امید ہے کہ حرارتی بجلی گھروں اور  بجلی کے پلانٹس کے ذریعے کوئلے کی در آمد میں کمی آئے گی اور ہر سال  در آمدات پر خرچ ہونے والے تقریبا 30 ہزار کروڑ روپے کی بچت ہوگی۔ اس سے تین لاکھ سے زیادہ لوگوں کو براہ راست اور بالواسطہ  روز گار فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔

 جھارکھنڈ میں کانکنی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے جنا ب جوشی نے کہا کہ کانکنی  جھار کھنڈ کی شہ رگ ہے اور  اس کی ترقی میں اہم رول ادا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ  جھارکھنڈ  ملک کی ایسی واحد ریاست ہے جہاں کوئلے کی تین کمپنیاں ایک ساتھ  کوئلے کی کانکنی کر رہی ہیں۔ امید  ہے کہ  کوئلے کی کمپنیاں سی سی ایل ،  بی سی سی ایل  اور ای سی ایل  اگلے چار برسوں میں 742  ملین ٹن کوئلے کی کانکنی کریں  گی جس سے 18889 کروڑ روپے کا مالیہ  حاصل ہوگا۔ ریاست میں پچھلے چار برسوں کے دوران ہر سال تقریبا 4 ہزار کروڑ روپے یعنی  16 ہزار کروڑ روپے  کمائے ہیں۔ ان کمپنیوں کی  ہولڈنگ کمپنی ، کول انڈیا لمیٹڈ  ( سی آئی ایل )  اپنی تقریبا  30 فیصد رائلٹی جھار کھنڈ کو ادا کرتی ہے جب کہ  جھار کھنڈ  میں کوئلے کی پیداوار  کی حصہ داری تقریبا 20 فیصد ہے۔

 وزیر موصوف نے کہا کہ مرکزی حکومت چاہتی ہے کہ جھار کھنڈ ترقی کرے اور ملک کی معیشت  کو فروغ دینے میں مدد کرے۔ ریاست میں کام کرنے والی کوئلہ کمپنیاں دہائیوں سے کام کررہی ہیں اور  جھار کھنڈ کی  معدنیات سے مالا مال مٹی سے کوئلہ نکال رہی ہیں اور اس کے بدلے میں ریاست کی ترقی کے لئے مالیہ فراہم کررہی ہیں۔ امید ہے کہ سی ایم ایس پی  ایکٹ کے تحت  مختص کی کوئلہ کانوں سے جھار کھنڈ حکومت کو 6564  کروڑ روپے  سالانہ  کا مالیہ حاصل ہوگا۔ اس کے علاوہ  سی آئی ایل  اپنا بنیاد   ڈھانچہ تعمیر کرنے کے لئے جھار کھنڈ میں 24-2023 تک  37 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کرے گی۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(م ن-   و ا- ق ر)

U-4263



(Release ID: 1642564) Visitor Counter : 200