قبائیلی امور کی وزارت

قبائلی امور کی وزارت کا ٹرائیفیڈ قبائیلیوں کے ذریعہ معاش اور قبائلی تجارت کو تیز تر کرنے کے لئے مختلف اقدامات کررہا ہے


ایم ایس پی کے ذریعے ایم ایف پی کی مارکیٹنگ اور ایم ایف پی اسکیموں کے لئے ویلیو چین کی ترقی قبائلی ماحولی نظام کی تبدیلی اور اثرات کے ایک غیر معمولی متحرک کے طورپر ابھرا

کل 22 ریاستوں میں پھیلے ہوئے 3.6 لاکھ قبائلی جمع کاروں کو روزگار دینے کے لئے 18500 ایس ایچ جی ایس میں 1205 قبائلی صنعتوں کاقیام

Posted On: 27 JUL 2020 6:04PM by PIB Delhi

اب کووڈ -19وباء سے ملک بھر کے لوگوں کی زندگی کو متاثر ہوئے (جبکہ متاثر ہونا اب بھی جاری ہے)چار مہینے ہوگئے ہیں۔ جیسے جیسے لوگ اپنی زندگی اور ذریعہ معاش کو بہتر بنانے کی کوشش کررہے ہیں،قبائلی لوگوں کو اصل دھارا کی ترقی کی جانب لے جانے کے لئے ٹرائیفیڈ جانبازوں کی ٹیم لگاتار آگے بڑھنے کی کوشش کررہی ہے۔

’’مقامی افراد کے لئے آواز لگاؤ‘‘(گو ووکل فار لوکل)، اس مشکل وقت کا ایک منتر کو ’’گو ووکل فار لوکل، گو ٹرائبل-میرا جنگل میرا دھن، میری صنعت‘‘ میں تبدیلی کرتے ہوئے ٹرائیفیڈ، قبائلی امور کی وزارت نے اپنے موجودہ اہم پروگراموں اور ان پروگراموں کے نفاذ کے علاوہ کئی بے مثال قدم اٹھائے ہیں، جو ایسے وقت میں مشکل سے دو چار قبائلیوں کے لئے ایک اِکسیر کے طورپرسامنے آئے ہیں۔حالیہ مہینوں میں ٹرائیفیڈ کی کچھ اہم کوششیں ، جنہوں نے اس مشکل وقت میں روزگار اور روزی روٹی پیدا کرنے میں قبائلی لوگوں کو تعاون فراہم کی ہے،نیچے دیئے گئے ہیں۔

ایک ایسے وقت میں جب زندگی کے سبھی پہلو آن لائن ہوگئے ہیں، ٹرائیفیڈ نہ صرف قبائلیوں کی تجارت کو بڑھاوا دینے کے لئے ایک ہمہ جہت ڈیجیٹلائزیشن مہم شروع کی ہے، بلکہ اپنے گاؤں پر مبنی قبائلی پروڈیسروں اور کاریگروں کی شناخت کرکے جدید ترین ای-پلیٹ فارموں، جو عالمی معیارات کے مطابق ہیں،کے قیام کے ذریعے انہیں ملکی اور بین الاقوامی بازاروں سے جوڑ رہا ہے۔ اس حکمت عملی کا مقصد قبائلیوں کی تجارت کو مؤثر ڈھنگ سے فروغ دینا ہے۔

 ٹرائیفیڈون دھن یوجنا، گاؤں ہاٹ اور اپنے گوداموں سے جڑےجنگلات میں رہائش پذیر لوگوں سے متعلق سبھی اطلاعات کو ڈیجیٹل بنانے کے عمل میں ہے۔ڈیجیٹلائزیشن کی یہ کوشش ، جس نے جی آئی ایس تکنیک کا استعمال کرکے سبھی قبائلی گروپوں کی شناخت کی گئی ہے اور انہیں نشان زد کیا گیا ہے، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعے دیئے گئے’’آتم نر بھربھارت ابھیان‘‘ کے تحت  ان لوگوں کو فائدہ پہنچانے میں مدد کرے گا۔  اس وباء کی آچانک آ جانے سے ہماری زندگی کے متاثر ہونے اور فوری طورپر لاک ڈاؤن کی وجہ سے قبائلی کاریگروں کی 100کروڑ روپے کی لاگت کی مصنوعات بغیر فروخت  کے پڑی ہوئی تھی۔یہ یقینی بنانے کے لئے، کہ مصنوعات کو فروخت کئے جائیں اور ان کی فروخت سے حاصل سبھی آمدنی متاثرہ  قبائلی کنبوں کے پاس جائیں ،ٹرائیفیڈ نے ایک لاکھ سے زیادہ چیزیں خریدیں اور اپنی ٹرائبس انڈیا ویب سائٹ اور امیزن، فلپ کارٹ اور جی ای ایم جیسے دیگر خردہ پلیٹ فارم کے ذریعے ان فروخت ہونے والے سامانوں کی آن لائن (مناسب چھوٹ دیتے ہوئے)کی مارکیٹنگ کی ایک جارہ منصوبہ شروع کیا۔ ٹرائیفیڈ جانبازوں کی ٹیم نے 5ہزار سے زائد قبائلی کاریگروں کو مفت کھانا اور راشن تقسیم کرنے کے لئے آرٹ آف لیونگ فاؤنڈیشن کے ساتھ بھی ہاتھ ملایا۔

کم از کم امدادی قیمت(ایم ایس پی)اور چھوٹے جنگلاتی پیداوار،(مائنر فاریسٹ پروڈیوس، ایم ایف پی)کے لئے ویلیو چین کی ترقی کے لئے چھوٹے جنگلاتی پیداوار، مائنر فاریسٹ پروڈیوس، ایم ایف پی کی مارکیٹنگ کا عمل بھی تبدیلی کے ایک محرک کے طورپر ابھرا اور اس کا قبائلی ماحولی نظام پر غیر معمولی اثر پڑا ہے۔ ملک کی 21 ریاستوں میں ریاستی حکومت کی ایجنسیوں کے تعاون سے ٹرائیفیڈ کے ذریعے تصور کئے گئے اور نافذ اسکیموں نے اپریل 2020ء سے قبائلی معیشت میں براہ راست 3ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے۔مئی 2020ء میں سرکاری ترغیبات کی مدد جس میں چھوٹے جنگلاتی مصنوعات (ایم ایس پی) کی قیمت 90 فیصد تک بڑھائے گئے اور ایم ایف پی کی فہرست میں 23 نئی اشیاء شامل کی گئیں، دینے والے قبائلی امور کی وزارت کے اس پروگرام ، جسے 2005کے جنگلاتی حقوق سے متعلق ایکٹ سے قوت فراہم ہوتی ہے، کا مقصد جنگلاتی پیداوار کے قبائلی جمع کاروں کو مناسب قیمت فراہم کرنا ہے۔یہ قیمت بچولیوں کے ذریعے انہیں دستیاب کرائی جانے والی قیمت سے لگ بھگ تین گنا سے زیادہ ہوگی اور وہ اس مشکل وقت میں ان کی آمدنی کو بڑھانے میں معاون ہوگی۔

ملک کی 16ریاستوں میں ایم ایف پی اسکیم کے لئے ایم ایس پی کے تحت ایم ایف پی کی چل رہی خریداری کے عمل نےایک کروڑ روپے کی خریداری کا ایک ریکارڈ بنایا ہے اور ایم ایس پی سے اُوپرکاروبار کے ذریعے دو ہزار روپے کی کمائی کی ہے۔

 

A group of people standing in a roomDescription automatically generated A picture containing outdoor, child, person, littleDescription automatically generated

 

ریاستوں میں چھتیس گڑھ 10596کروڑ روپے کی لاگت کی 406574میٹرک ٹن چھوٹے جنگلاتی پیداوار کی خریداری کرکے پیش پیش رہا ۔ اس کے بعد اُڈیشہ اور تلنگانہ بالترتیب 30.01کروڑ روپے لاگت کی 14188 میٹرک ٹن ایم ایف پی اور 2.35 کروڑ روپے کی لاگت کی 5323میٹرک ٹن ایم ایف پی کی خریداری کی۔ون دھن وکاس کیندر-قبائلی اسٹارٹ اپ بھی اس اسکیم ایک جزو ہے، جو ایم ایس پی کو خوبصورتی سے آگے بڑھاتا ہے۔کیونکہ یہ قبائلی جمع کاروں، جنگلی باشندوں اور گھر میں رہنے والے قبائلی فنکاروں کے لئے روزگار پیدا کرنے کا ایک ذریعہ بن گیا ہے۔18500خود امدادی گروپوں(ایس ایچ جی)میں پھیلے 1205قبائلی صنعتوں کو 22ریاستوں میں 3.6لاکھ قبائلی جمع کاروں اور 18ہزارخود امدادی گروپوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے قائم کیا گیا ہے۔اس پروگرام کی خوبصورتی یہ ہے کہ یہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ قدرو قیمت میں اضافے والی مصنوعات کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی براہ راست قبائلیوں کے پاس جائیں۔ یہ قدرو قیمت میں اضافے والی مصنوعات بڑے پیمانے پر ان قبائلی مصنوعات کے ذریعے فراہم کئے گئے پیکیجنگ اور مارکیٹنگ سے مستفید ہوتے ہیں۔منی پور اور ناگالینڈ جیسی ریاستیں اس کے بہترین مثال کے طورپر ابھر کر آئی ہیں، جہاں ایسے اسٹارٹ اپ مضبوطی پاچکے ہیں۔

 

A truck is parked on the side of a buildingDescription automatically generated A group of people sitting at a fruit standDescription automatically generated A picture containing table, food, sitting, frontDescription automatically generated

 

جنگلاتی پیداوار کے ویلیوایڈیشن اور پروسیسنگ کے لئے منی پور ریاست میں کل 77 ون دھن مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ ان ون دھن مراکز نے ستمبر2019ء سے لے کر اب تک 49.1 لاکھ روپے کی ایس ایف پی مصنوعات کی فروخت کی ہے۔

پورے ملک میں ایسے انتظامات اور طریقہ کار لاگو کئے جارہے ہیں، تاکہ ایم ایف پی کی خریداری سال بھر چلنے والی ایک سرگرمی بن جائے اور اس کی فی الحال پہنچ 3ہزارکروڑ روپے کی موجودہ سطح سے بڑھ کر 6ہزارکروڑ سے زیادہ تک پہنچ جائے۔(اور 25لاکھ قبائلی جمع کاروں کے کنبوں کو فائدہ پہنچایا جاسکے)پیداوار میں بڑوھتری کو مضبوط کرنے  اور اضافی سرگرمیوں کے لئے تیار کرنے کے لئے مالی سال 21-2020میں 9لاکھ قبائلی مستفدین کو شامل کرکے 3ہزارون دھن ترقیاتی مراکز (وی ڈی وی کے)کے قیام کا نشانہ رکھا جارہا ہے۔

44ون دھن ترقیاتی مراکز جوتقریباً 14ہزار قبائلیوں کو فیض پہنچائیں گے، کی شروعات 14جولائی 2020ء کو کی گئی تھی۔پینل میں شامل کئے گئے قبائلی کاریگروں کو زیادہ سے زیادہ تجربہ دلانے اور ان کے ہنر اور مصنوعات کو بین الاقوامی معیارات پر لانے کے لئے ٹرائیفیڈ قبائلی کاریگروں کو تربیت فراہم کرنے لئے روما دیوی اور رینا ڈھاکہ جیسی مشہور ڈیزائنروں کے ساتھ تعاون بھی کررہا ہے۔

 

A picture containing photo, different, table, colorfulDescription automatically generated A blue and white striped shirtDescription automatically generated

 

اپنے پروگرام دی ڈیزائنر اینڈ دی میوز فی الحال نیوز ایکس پر نشر ہونے والے پروگرام میں رینا ڈھاکہ انٹرویو کی ایک سیریز کے ذریعے قبائلی دستکاری اور مصنوعات کو بڑھاوا دے رہی ہیں۔گوہر خان کے ساتھ پہلاانٹرویو 17 جولائی 2020ء کو ٹیلی کاسٹ کیا گیا تھا، جبکہ دوسرا انٹرویو پوجا بترا کے ساتھ 24جولائی 2020ء کو ٹیلی کاسٹ ہوا تھا۔

ان اقدامات کے کامیاب نفاذ اور آنے والے نئے اقدامات کے ساتھ ٹرائیفیڈ متاثرہ کاریگریوں اور جمع کاروں کی اقتصادی حالت کو مضبوط کرکے ملک بھر میں قبائلیوں کی زندگی اورذریعہ معاش میں مکمل تبدیلی لانے کے سمت میں کام کررہا ہے۔

 

-----------------------

م ن۔م ع۔ ن ع

U NO: 4201



(Release ID: 1641978) Visitor Counter : 163