ارضیاتی سائنس کی وزارت

زمینی سائنس کی وزارت نے اپنا  یومِ تاسیس منایا


ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ہے کہ " زمینی سائنس  کی صلاحیت " زندگی کی صلاحیت بن گئی ہے اور اس لئے  زمینی سائنس کی وزارت کو  زندگی کی صلاحیت والی وزارت کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے

Posted On: 27 JUL 2020 3:25PM by PIB Delhi

 

نئی دلّی ،28 جولائی  / صحت و خاندانی بہبود ، سائنس و ٹیکنا لوجی اور زمینی سائنس کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے  کہا ہے کہ  زمینی سائنس کی وزارت  دنیا کا ایک منفرد   ادارہ  ہے  ، جو زمینی سائنس کی تمام شاخوں  - ایٹموس فیئر ، ہائیڈرو اسفیئر ، کرایو اسفیئر  اور لیتھو اسفیئر   کا جامع  مطالعہ کرتا ہے اور مزید کہا کہ بھارت ایک واحد ملک ہے   ، جہاں زمینی سائنس کے تمام پہلوؤں  کے لئے ایک  مخصوص وزارت ہے  ، جو   وقت میں  کم سے کم التواء کے ساتھ جامع طریقے سے  اہم تشویشات کو دور کرنے کے لئے منصوبہ بندی   میں مربوط  طریقۂ کار تیار کرنے میں مدد دیتا ہے ۔ وزارت نے حالیہ ماضی میں  اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں ، جنہیں  عالمی معیار  کا سمجھا جاتا ہے ، جن پر دوسرے ملک  عمل کر سکتے ہیں ۔

          ڈاکٹر ہرش وردھن  آج زمینی سائنس کی وزارت  کے یومِ تاسیس کی ایک تقریب میں اظہارِ خیال کر رہے تھے ۔  زمینی سائنس کی وزارت 2006 ء میں بھارتی موسمیات کے محکمے  ،  اوسط رینج کے  موسم کی پیش گوئی کے مرکز   ، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف  ٹراپیکل  میٹرو لوجی   ، ارتھ رِسک  ایوالیوشن  سینٹر اور  سمندری ترقی کی وزارت  کو ضم کرکے تشکیل دی گئی تھی ۔

          اس تقریب میں  ارتھ سائنس کی وزارت کے سکریٹری ڈاکٹر ایم رنجیون  ، جوائنٹ سکریٹری  ڈاکٹر وِپن چندر  ، وزارت کے سینئر سائنس داں اور عہدیداروں  اور  دیگر ممتاز   سائنس دانوں نے  ویب کاسٹ کے ذریعے  شرکت کی ۔

          ڈاکٹر ہرش وردھن نے  ، اِس بات  کا ذکر کرتے ہوئے کہ زمینی سائنس   ایسی سائنس کا  مرکب ہے ، جو  زمین کے تمام رازوں کو  افشاں کرنے والی سائنس پر مبنی ہے ۔  یہ منفرد  لیکن  ایک دوسرے پر   منحصر ہے  ۔ ارتھ سائنس   ہمیں  عالمی سطح پر سوچنے اور مقامی سطح پر   کارروائی کرنے ،  ہماری انفرادی اور شہروں کے طور پر  زندگی کے اہم  امور کے بارے میں  ٹھوس فیصلے کرنے   کے لئے با اختیار بناتی  ہے ۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے ، اِس بات پر زور دیا کہ جو لوگ اِس بات کو سمجھتے ہیں کہ زمین  کا  نظام کس طرح کام کرتا ہے ، وہ علم پر مبنی فیصلے لے سکتے ہیں ۔  وہ صاف ستھرے پانی  ، شہری منصوبہ بندی اور ترقی  ، قومی سلامتی  ، عالمی آب و ہوا میں تبدیلی اور   قدرتی وسائل کے بندوبست اور استعمال   جیسے امور   پر  بحث کر سکتے ہیں اور  اِن امور کو حل کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ 21 ویں صدی میں ہمیں   معلومات رکھنے والے شہریوں کی ضرورت ہے اور زمینی سائنس  ہمیں  اُس طرف ہی لے جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ زمینی سائنس کی صلاحیتیں  ، زندگی کی صلاحیتیں بن چکی ہیں ۔ اس لئے زمینی سائنس کی وزارت کو   زندگی کی صلاحیتوں کی وزارت کے طور پر بھی دیکھا جا سکتا ہے ۔

          وزیر موصوف نے اِس بات کو اجاگر کیا کہ موسم  اور آب و ہوا کی سائنس   کے بارے میں بھارت  میں  موسم  کی بہترین خدمات  ، استوائی طوفانوں  ، شدید  گرمی اور سیلاب  کے بارے میں   درست وارننگ     کے ساتھ آفات  کا بندوبست  اور  ای ایس سی اے پی  پینل کے تحت  13 رکن ملکوں   کو طوفانوں اور سیلاب کے متعلق  آئی ایم ڈی  کے ذریعے درست معلومات فراہم کی جاتی ہے ۔

          انہوں نے کہا کہ بھارت نے پہلی مرتبہ مستقبل میں آب و ہوا   کے اظہار کے لئے  ایک ارتھ سسٹم ماڈل  تیار کیا ہے  ۔   اس ماڈل کی صلاحیت   امریکہ ، برطانیہ ،  آسٹریلیا  ، جاپان اور جرمنی  کے دیگر ماڈلنگ  مرکزوں کے برابر  ہے ۔  زمینی سائنس کی وزارت نے     دو برسوں میں دو طیاروں کے ذریعے  تجربات کرکے مصنوعی طور پر  بارش کرانے ، کلاؤڈ سیڈنگ    کے  فائدوں اور نقصانات  کو سمجھنے او ر  اُن کی دستاویزات تیار کرنے  کا کام کیا ہے ۔  اس تجربے میں  بادلوں  کے 234 نمونے یکجا کئے گئے ، جن سے کلاؤڈ  سیڈنگ کی کار کردگی کا تجزیہ کیا گیا ۔ اس طرح کے بڑے پیمانے پر کلاؤڈ سیڈنگ کے تجربات  امریکہ جیسے  چند ملکوں کے ذریعے ہی کئے گئے ہیں ۔

          ڈاکٹر ہرش وردھن نے اعلان کیا کہ ایٹموس فیرک ریسرچ  ٹسٹ بیڈ س پر ، جو  ٹروپکس میں ایک منفرد  فیسیلٹی ہے ، 2021 ء میں  اسٹرومنٹیشن کے پہلے مرحلے کا آغاز کیا جائے گا ۔   اوپن فیلڈ آبزر ویٹری   100 ایکڑ زمین پر ، ( بھوپال سے 50 کلو میٹر دور ) لگانے کا منصوبہ ہے اور یہ مانسون کے بادلوں  اور  زمینی عمل  کو زیادہ بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دے گا ۔ یہ جدید ترین مرکز  راڈار ، ہوا کے پروفائلر  ، یو اے وی  جیسے  جدید مشاہداتی نظام سے لیس ہو گا ۔ بہت کم ملکوں  کے پاس اِس طرح کے ریسرچ  ٹسٹ بیڈس ہیں  ۔

          اس موقع پر  ارتھ سائنس کی وزارت  کے نالج  ریسورس سینٹر نیٹ ورک    ( کے آر سی این ای ٹی ) اور  بھارت کے محکمۂ موسمیات کی موبائل ایپ " موسم " کو بھی  لانچ کیا گیا ۔  ارتھ سائنس  کی وزارت کے سکریٹری  ڈاکٹر راجیون نے  مثالی کام کے لئے ایوارڈ پانے والے سائنس دانوں اور وزارت  کے ملازمین  کے ناموں کا اعلان کیا ۔

          ڈاکٹر راجیون نے پنے خیر مقدمی خطبے میں وزارت کی مختلف کامیابیوں  کو اجاگر کیا اور  دیگر  منصوبوں کا ذکر کیا  ، جو وزارت  مستقبل قریب میں مرتب کر رہی ہے ۔

          زمینی سائنس کی وزارت  کی ذمہ داریوں میں  ملک کے لئے  موسم  ، آب و ہوا ، سمندر   ، ساحلی اور قدرتی  آفات کے بارے میں  بہترین خدمات فراہم کرنا  ، عوامی تحفظ   اور سماجی اقتصادی فوائد شامل ہیں ۔ وزارت   سمندری وسائل   کے پائیدار  استعمال اور تلاش   کا کام بھی انجام دیتی ہے اور  انٹارٹیکا  / آرکٹک   / ہمالیہ  اور جنوبی سمندری  تحقیق میں بھی  اہم رول ادا کرتی ہے ۔

          انہوں نے اِس بات کو اجاگر کیا کہ پچھلے  چند مہینوں کے دوران  استوائی سمندری طوفان  امفن  اور نسرگ کے بارے میں   آئی ایم ڈی کی درست  پیش گوئی اور  آفات کے بندوبست کی ایجنسیوں  کے بہترین  فیلڈ ورک   نے  ہزاروں قیمتی  جانوں کو بچانے میں مدد کی ہے ۔

          زمینی سائنس کی وزارت نے  حکومتِ مہاراشٹر  کی گریٹر ممبئی میونسپل  کارپوریشن کے تال میل سے   ممبئی   کے لئے  ایک مربوط سیلاب کی  وارننگ کا نظام  تیار کیا ہے تاکہ  سیلاب  کے زیادہ امکان  والے شہر  ممبئی کی  پریشانیوں کو کم کیا جا سکے ۔

          ہمالیہ کے مربوط  موسمیاتی پروگرام  ، آئی ایچ ایم پی کے تحت   جموں و کشمیر کے سونمرگ میں اور  مُکتیشور میں  2 نئے ڈوپلر ویدر راڈار لگائے گئے ہیں ۔ اگلے ایک سال میں  مزید  8 ڈوپلر ویدر راڈار ( ڈی ڈبلیو آر ) لگائے جائیں گے ۔

          ساحلی اور سمندری تحقیق  کی صلاحیتوں میں اضافہ بھارتی حکومت کی ترجیحات میں ہمیشہ شامل  رہا ہے ۔  ساحلی تحقیق کا ایک  بحری  جہاز "ساگر  اَنویشیکا  " فروری ، 2020 ء میں شامل کیا گیا ۔  یہ بھارت کی ساحلی تحقیق  کی تایخ میں ایک  اہم پیش رفت ہے ، جو  بھارت کے پرائیویٹ سیکٹر اور حکومت کی ساجھیداری میں میک اِن انڈیا  ویژن  کو بڑھانے کے لئے کی گئی ہے ۔

          آخر میں اِسکرپس انسٹی ٹیوشن آف اوشنو گرافی  کی ڈائریکٹر  اور  سین ڈیگو  کی یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کی وائس چانسلر   مارگریٹ  لینن  کی  " 21 ویں صدی کے لئے سمندری سائنس  " کے موضوع پر ایک  مباحثے  کی ویڈیو ریکارڈنگ بھی دکھائی گئی ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) (28-07-2020)

U. No.  4194

 



(Release ID: 1641921) Visitor Counter : 208