جل شکتی وزارت

جل جیون مشن: یومیہ ایک لاکھ ٹیپ کنکشن فراہم کرائے  گئے


ان لاک-1 سے لے کر اب تک کی مدت میں 45 لاکھ کنبوں کو  ٹیپ کنکشن فراہم کرائے جاچکے ہیں

Posted On: 16 JUL 2020 6:24PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،16 جولائی: جل جیون مشن کا آغاز اگست 2019 میں کیا گیا تھا اور 20-2019 کے 7 مہینوں کے دران  تقریبا  84.83 لاکھ دہی کنبوں کو ٹیپ کنکشن فراہم کرائے گئے تھے۔ اس کے علاوہ کووڈ -19 وبائی مرض کے دوران ، ان لاک -1  کے وقت سے لے کر تقریبا 45 لاکھ ٹیپ کنکشن 21-2020  میں اب تک فراہم کرائے جا چکے ہیں۔ کس طریقے سے یومیہ بنیاد پر  ایک لاکھ کنبوں کو ٹیب کنکشن فراہم کرائے جارئے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ کام تیز رفتاری سے چل رہا ہے۔ شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے  فراہم کی جانے والی ہر املاک کو جیو ٹیگ سے آّراستہ کیا جار ہا ہے اور کنکشن کو کنبے کے سربراہ کے آدھار سے منسلک کیا جارہا ہے۔ مشن کی پیش رفت ظاہر کرنے والا ایک ڈیسک بورڈ ضلعی سطح پر فراہم کرایا گیا ہے اور یہ ڈیش بورڈ وزارت کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔

 مشن کے وجود میں آنے کے بعد، ریاستوں سے گزار ش کی گئی تھی کہ وہ بیس لائن ڈاٹا  کی تشکیل نو  کا عمل انجام دیں اور اسی  بیس لائن ڈاٹا کے مطابق ملک میں 19.04 کروڑ  دیہی کنبے ایسے جن میں سے 3.23 کنبوں کو  پہلے ہی  واٹر ٹیپ کنکشن فراہم کرایا جاچکا ہے۔ بقیہ 15.81 کروڑ کنبوں کو  ٹیپ کنکشن فراہم کرایا جانا ہے۔ مقصد یہ ہے کہ ایک معینہ مدت کے اندر 16 کروڑ  کنبوں کو  ٹیپ کنکشن فراہم کرا دیا جائے اور  اس امر کو بھی یقینی بنایا  جائے کہ پہلے  فراہم  کردہ ٹیب کنکشن باقاعدہ طور پر کار آمد ثابت ہوں۔ اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ ہر سال  3.2 کروڑ کنبو ں کو زیر احاطہ لانا ہے یعنی  مجموعی طور پر 88 ہزار ٹیپ کنکشن یومیہ بنیاد پر فراہم کرنے ہوں گے۔ اس مقصد کو ذہن میں رکھتے ہوئے ریاستیں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقے ہر دیہی کنبے تک ٹیپ کنکشن پہنچانے کے لئے سخت محنت سے کام کررہی ہیں۔ اس کوشش میں بہار، تلنگانہ، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، جیسی ریاستیں اپنی عمدہ کارکردگی کی وجہ سے سرفہرست ریاستیں کہی جاسکتی ہیں۔

21-2020 میں  جے ایم ایم کے نفاذ کے لئے 23 ہزار 500 کروڑ روپے کی رقم مختص کی جاچکی ہے۔ فی الحال مشن کے نفاذ کے لئے ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پاس 8 ہزار کروڑ روپے سے زائد کا مرکزی فنڈ دستیاب ہے۔ اس کے علاوہ 21-2020 میں دیہی مقامی بلدیاتی اداروں کے لئے 15 ویں مالیاتی کمیشن کی جانب سے آبی سپلائی اور صفائی ستھرائی کے لئے 30 ہزار 375 کروڑ روپے کی رقم  بھی نشان زد کی گئی ہے یعنی اس میں 50 فیصد  رقم اس مقصد کے لئے برائے کار لائی جائے گی۔ 15 جولائی 2020 تک  50 فیصد رقم ریاستوں کو جاری کی جاچکی ہے۔ اس سے پینے کے پانی  کی سپلائی کے نظام کو بہتر بنانے، اس کی منصوبہ بندی، نفاذ ، انتظام، آپریشن اور رکھ رکھاؤ  کے معاملے میں گاؤوں میں مدد ملے گی اور عوام الناس  باقاعدگی سے طویل المدت بنیاد پر  پینے کا پانی اپنے گھروں میں حاصل کرسکیں گے۔

یہ مشن اپنی عمل آوری کے مراحل میں اقوام متحدہ کی ایجنسیوں سمیت موقر قومی اور بین الاقوامی ایجنسیوں کی شراکت داری بھی حاصل کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔ غیر سرکاری تنظیموں ؍ سی بی او ، سی ایس آر  جیسے اداروں ، ٹرسٹ، فاؤنڈیشن وغیرہ سے بھی شراکت دار کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ حکومت کو توقع ہے کہ پانی  آئندہ عوامی تحریک کی شکل لے گا  اور  ہر کسی کا کاروبار بن جائے گا اور اس شعبے میں تغیراتی  تبدیلیاں عمل میں آئیں گی اور پانی صرف سرکاری شعبے کی ذمہ داری  تک محدود نہیں رہے گا۔ پانی کی سپلائی  سے ہر  کس ناکس کو وابستہ کرنے کے لئے مشن کے تحت شراکت داری تلاش کی جارہی ہے اور مختلف اداروں اور تنظیموں کے ساتھ مل کر کام انجام دیئے جانے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ سبھی کے لئے پینے کی پانی کی سلامتی فراہم کی جاسکے۔

جل شکتی کی وزارت ریاستوں کے تعاون و اشتراک سے جل جیون مشن کا نفاذ  کرتی آئی ہے، مقصد یہ ہے کہ باقاعدگی کے ساتھ اور طویل المدت بنیادوں پر ہر دیہی کنبے کو 2024 تک  صاف ستھرا پینے کا پانی وافر مقدار میں فراہم کرایا جاسکے۔ اس مشن کا اعلان وزیراعظم نے 15 اگست 2019 کو کیا تھا، جس کے لئے آپریشنل گائڈ لائنس یعنی عملی رہنما خطوط 25 دسمبر  2019 کو جاری کئے گئے تھے۔

***********

 (م ن ۔   - ق ر )

U-3966


(Release ID: 1639285) Visitor Counter : 223