صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
ڈاکٹر ہرش وردھن نے عالمی یوم آبادی کے موقع پر انسانی حقوق کی حیثیت سے خاندانی منصوبہ بندی پر زور دیا۔ اسے غیر کووڈ خدمت میں شامل کئے جانے کی ستائش کی
Posted On:
11 JUL 2020 6:25PM by PIB Delhi
نئی دہلی،11 جولائی 2020/ صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج یہاں عالمی یوم آبادی کے موقع پر وزیر مملکت (ایچ ایف ڈبلیو) جناب اشونی کمار چوبے کی موجودگی میں ایک مجازی (ورچول) میپنگ کی صدارت کی۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے اس موقع پر تمام لوگوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ عالمی یوم آبادی منانا اہم ہے کیونکہ یہ آبادی کے استحکام کی اہمیت اور مستقبل میں عوام اوران کی صحت میں ان کے اہم رول پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ کووڈ -19 سے پیدا شدہ چیلنجوں کی وجہ سے تولیدی صحت خدمات مہیا کرنے کی اہمیت کو پہنچاننا اب اور بھی زیادہ اہم ہوگیا ہے۔
آر ایم این سی اے کے ایچ +این پروگرام کی کامیابی پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کی بنیاد میں خاندانی منصوبہ بندی کو رکھنے کی حکمت عملی نے قابل ذکر نتائج اخذ کرنے میں مدد کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک دہائی میں ہماری خام شرح پیدائش (سی پی آر) 21.8 (ایس آر ایس 2011) سے کم ہوکر 20 (ایس آر ایس 2018) ہوگئی ہے۔ جبکہ کل شرح پیدائش (ٹی ایف آر) 2.4(ایس آر ایس 2011) سے ہوکر 2.2 (ایس آر ایس 2018 ہوگئی ہے۔ کشور (نوخیز) تولیدی صلاحیت 16 (این ایف ایچ ایس 111) سے کم ہوکر آدھی 7.9 تک محدود ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کوششوں نے ہندستان کو 2.1 کے ریپلیس منٹ فرٹیلٹی سطح تک پہنچا دیا ہے اور 36 ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سے 25 پہلے ہی ریپلیس منٹ کا فرٹیلیٹی سطح کو حاصل کرچکے ہیں۔
سماجی تحریک کی شکل اختیار کرگئے سووچھ بھارت ابھیان کے لئے وزیراعظم کے پابندی عہد کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے تمام لوگوں سے آبادی کے استحکام مشن کو اسی طرح سے عوام کی ایک مضبوطی تحریک بنانے کی اپیل کی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ خاندانی منصوبہ بندی خواتین کو وقار دلاتی ہے، خاص طور پر ان خواتین کو جو غریب ہیں اور سماج میں حاشیہ پر کھڑی ہیں۔ اس لئے آبادی کے استحکام کو صنعتی مساوات، ماں او ربچے کی صحت ، غرب کے خاتمے اور انسانی حقوق کی تشہیر کے لئے کی جارہی ہماری کوششوں کا مرکزی پوائنٹ ہونا چاہئے۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے یہ بھی کہا کہ ہندستان ، عالمی ایف پی 2020 تحریک کا ایک بنیادی حصہ ہے اور حکومت ہند نے پرامید ایف پی 2020 اہداف کو حاصل کرنے کے لئے خاطر خواہ گھریلو فنڈ میں سرمایہ لگایا ہے۔ خاندانی منصوبہ بندی کے تحت اہم پہلوؤں میں مشن خاندانی فروغ، انجکشن کو نٹر اسپیٹو ایم پی اے۔ فیملی پلاننگ، لاجسٹکس منجمنٹ انفارمشین خاندانی منصوبہ بندی پروگرام نے انترا پروگرام کے تحت عوامی صحت نظام میں انجیٹیل کونئر اسپیٹو کی شروعات کی ہے۔ یہ مانع حمل طریقے بے حد اثر دار ہےاور جوڑوں کی بدلتی ہوئی ضرورتوں کو پورا کرے گا اور خواتین کو حاملہ ہونے میں وقفہ رکھنے میں مدد کرے گا۔اس طرح کئے گئے تمام انویسٹمنٹس نے ہمیں ٹریک 20 امکانات کے مطابق صرف 2019 میں ہی مانع حمل تدابیر کے استعمال کےنتیجے میں تقریباً 5.5 کروڑ ان چاہے حمل، کل 1.1 کروڑ جنم، 18 لاکھ غیر محفوظ اسقاط حمل 30000 ماؤں کی اموات کو روکنے میں مدد کی ہے۔
خاندانی بہبود کےوزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نےکہا کہ فیملی پلاننگ نہ صرف آبادی کو مستحکم رکھتی ہے بلکہ خواتین کنبوں اور معاشروں کے لئے بہترین صحت کو یقینی بنانے میں مدد کرتی ہے۔ آبادی کا استحکام یہ یقینی بناتا ہے کہ زیادہ سے زیادہ آبادی کی ترقی کے لئے وسائل دستیاب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندستان کے لئے زیادہ اہم یہ ہے کہ ملک کی تقریباً 50 آبادی 15 سے 49 سال کے تولیدی عمر زمرے میں آتی ہے۔
وزیر صحت نے صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے ذریعہ تیار کی گئی اے بی ایچ ڈبلیو سی موبائیل ایپلی کیشن کا بھی اجرا کیا ۔ اس ایپ کو اے بی صحت اور تندرستی مراکز میں صحت سے متعلق اعدادوشمار جمع کرنے کے عمل کو کارگر بنانے کے لئے وضع کیا گیا ہے۔ یہ اےبی ایچ ڈبلیو سی پورٹل کی توسیع ہے جس کا استعمال اےبی صحت اور تندرستی مراکز میں خدمت کے استعمال سے متعلق اعدادوشمار اکٹھا کرنے کے لئے حقیقی وقت میں کارکردگی کی نگرانی میں اہل بنانے کے لئے پہلے سے ہی ریاست، ضلع اور اے بی ایچ ڈبلیو سی سہولت کے نگراں کے ذریعہ کیا جاتا ہے۔ یہ منصوبے اسکیم کے لئے ایک آلہ کار کے طو رپر بھی کام کرتا ہے۔ یہ ان لوگوں کے بارے میں رئیل ٹائم معلومات مہیا کراتا ہےجن کی جانچ ہوئی، جنہیں صحت خدمات اور دوائیں دی گئیں جو مرکز پرآئے اور انہیں پی ایچ سی بھیجا گیا۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ کووڈ-19 کی وجہ سے صف اول کے صحت کارکنان کو اضافی ذمہ داریاں نبھانی پڑرہی ہیں۔ انہوں نے کووڈ-19 کے تئیں بغیر تھکے خدمات کے لئے اور اس بات کو بھی یقینی بنانے کے لئے غیر کووڈ ضروری خدمات بڑے طریقے سے متاثر نہ ہوں، ایچ ڈبلیو سی کی ستائش کی۔
اس مجازی (ورچول) پروگرام میں محترمہ پریتی سودن سکریٹری (ایچ ایف ڈبلیو) جناب راجیش بھوشن، او ایس ڈی (ایم او ایچ ایف ڈبلیو) محترمہ وندنا گرنانی، ایڈیشنل سکریٹری اور مشن ڈائریکٹر (این ایچ ایم) اور ڈاکٹر منوہر اگنانی جوائنٹ سکریٹری (آر سی ایچ) اور دیگر سینئر حکام بھی موجود تھے۔ اس پروگرام سے ورچول ذرائع سے ترقی شراکت داروں کےنمائندے بھی منسلک تھے۔
م ن۔ ش ت ۔ ج
Uno-3844
(Release ID: 1638117)
Visitor Counter : 218