قبائیلی امور کی وزارت

قبائلی امور کی وزارت نے گوئنگ آن لائن ایز لیڈرس پروجیکٹ پر ایس ٹی حلقوں کے ممبران پارلیمنٹ کو بیدار کرنے کے لئے فیس بک انڈیا کے ساتھ ویبنار کی میزبانی کی

Posted On: 10 JUL 2020 4:51PM by PIB Delhi

قبائلی امورکی وزارت نے بھارت کے درج فہرست قبائلی حلقوں سے ارکان پارلیمنٹ (ایم پی) کو بیدار کرنے کے لئے آج یہاں "گوئنگ آن لائن ایز لیڈرس (گول) پروجیکٹ" پر ایک ویبنار کا اہتمام کیا۔ مرکزی وزیر برائے قبائلی امور شری ارجن منڈا ، وزیر مملکت برائے قبائلی امور محترمہ رینوکا سنگھ سروتا ، کئی ارکان پارلیمنٹ اور قبائلی امور کی وزارت، مائی گورنمنٹ اور فیس بک انڈیا کے سینئر افسران نے ویبنار میں حصہ لیا۔

ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے شری ارجن منڈا نے کہا کہ گوئنگ آن لائن ایز لیڈرز (گول) ایک ڈیجیٹل ہنرمندی اور مینٹرشپ سے متعلق ایک پہل ہے جس کے تحت نامور رہنماؤں اور ماہرین کو ان کے متعلقہ شعبوں جیسے کاروبار، تعلیم، صحت، سیاست، فنون لطیفہ اور صنعتکاری وغیرہ سے جوڑا جائے گا تاکہ ڈیجیٹل میکانزم کے ذریعہ ہندوستان بھر میں درج فہرست قبائل کے نوجوانوں کی ذاتی طور پر رہنمائی کی جا سکے۔ یہ پروگرام درج فہرست قبائل کے نوجوانوں کو اس قابل بنائے گا کہ وہ کل تبدیلی پیدا کرنے والے لوگ ہو سکیں۔ اس اقدام کا مقصد بنیادی طور پر قبائلی علاقوں میں رہنے والے نوجوانوں کی صلاحیت سازی کو بڑھانا ہے جس سے ان کی رہنمائی ہو، ان کی حوصلہ افزائی ہو اور جس کے نتیجہ میں ان کے اعتماد کی سطح کو فروغ حاصل ہو۔ حاصل کردہ مہارتیں اور قابلیتیں انھیں قائدانہ صلاحیتوں کو حاصل کرنے ، معاشرے میں مسائل کی نشاندہی کرنے ، چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے حل تلاش کرنے اور معاشرے کی سماجی و معاشی صورت حال کے ساتھ ساتھ اپنے ذریعہ معاش کے لئے اپنے علم کا استعمال کرنے میں انہیں مدد ملے گی۔ مینٹرشپ پروگرام کے بنیادی شعبے ڈیجیٹل خواندگی ، زندگی کی ہنرمندیاں اور قائدانہ صلاحیت اور صنعتکاری ہے۔

انہوں نے قبائلی نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ زندگی میں اپنے مقاصد کے حصول کے لئے اپنے موبائل فون کو ایک آلے کے طور پر استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں سوشل میڈیا کو فیس بک کی طرح اپنی زندگی کے مقاصد سے جوڑنا چاہئے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ گول پروگرام مینٹر اور مینٹی کے مابین ان کے تخلیقی نظریات کے تبادلے کے لئے ایک پل ثابت ہوگا کیونکہ گول کا مقصد ان کے لئے مواقع پیدا کرنا ہے۔ اب آج کل ڈیجیٹل میڈیم ہماری زندگی کا ایک حصہ بن گیا ہے۔

شریمتی رینوکا سنگھ سوتا نے اپنی تقریر میں کہا کہ قبائلی اپنی تخلیقی صلاحیتوں کے باوجود ہمارے ملک میں الگ تھلگ ہوتے تھے لیکن اب ، گول جیسے ڈیجیٹل میڈیم کے ذریعے انہیں اپنی تخلیقی صلاحیت کا مظاہرہ کر کے فرنٹ اسٹیج پر آنے کا موقع بھی ملے گا۔ قبائلی لوگوں کو ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر آنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے قبائلی خواتین سے اپیل کی کہ وہ بڑی تعداد میں گول سے وابستہ ہوں کیونکہ اس سے ان کی زندگی میں تبدیلی آئے گی۔

ایس ٹی حلقوں سے تعلق رکھنے والے ممبران پارلیمنٹ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور گول پر قابل قدر تجاویز دیں۔

گول (گوئنگ آن لائن ایز لیڈرس) ایک پہل ہے جسے وزارت قبائلی امور (ایم او ٹی اے) نے فیس بک انڈیا کے ساتھ شراکت داری میں ڈیجیٹل ٹکنالوجی کی طاقت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے قبائلی برادری کے 5000 نوجوانوں کو کل کا رہنما بننے کے لئے شروع کیا ہے۔ گول پروجیکٹ کا مقصد صنعت سے تعلق رکھنے والے ان 2500 نامور افراد (پالیسی سازوں اور با رسوخ لوگوں) ، اساتذہ ، فنکاروں ، کاروباری افراد ، سماجی کارکنوں وغیرہ کی شناخت کرنا اور ان کو متحرک کرنا ہے جو اپنے مخصوص شعبوںں میں اپنی کامیابیوں کے لئے جانے جاتے ہیں تاکہ وہ پورے ہندوستان میں قبائلی نوجوانوں کی ذاتی طور پر سرپرستی کریں اور انہیں تربیت دیں۔ اس اقدام کو ایسا تیار کیا گیا ہے کہ ایک معلم یا مینٹر کے تحت دو لوگ ہوں گے جن کی تربیت کی جائے گی۔

اس پروگرام کا مقصد ڈھانچہ جاتی مراحل میں کام کرنا ہے جس میں تیاری اور ڈیزائن مرحلے شامل ہیں۔ مینٹرز اور مینٹیز کا انتخاب۔ نفاذ جس میں رہنمائی ، تربیت ، انٹرنشپ شامل ہیں اور نوجوانوں کی معاشی اور قائدانہ سرگرمیوں پر نظر رکھنا ہے۔ اس پروگرام میں نوجوانوں کو گریجویشن کے بعد آنے والی ملازمتوں کے لئے یا سرکاری اسکیموں کے ذریعہ ازخود روزگار / کاروباری اقدامات کے لئے انہیں معاونت فراہم کرنا ہے۔

اس کا ہدف مینٹرز اور مینٹیز کا تناسب 1: 2 کے حساب سے رکھا گیا ہے۔ مینٹیز کے ساتھ ہر ایک مصروفیت نو ماہ یا 36 ہفتوں کی ہوگی۔

مہینہ 1 سے مہینہ 7 تک (28 ہفتوں): قبائلی برادری سے تعلق رکھنے والے مینٹی افراد کو مینٹروں سے جوڑا جائے گا۔

مہینہ 8 اور مہینہ 9 (8 ہفتوں): شارٹ لسٹڈ مینٹی افراد کو نامور تنظیموں میں انٹرنشپ کے مواقع ملیں گے۔

مینٹی اور مینٹر کے لئے درخواست دہندگان اپنے بارے میں بنیادی معلومات فراہم کر کے پورٹل goal.tribal.gov.in پر اپنا اندراج کر اسکتے ہیں۔ کسی بھی مینٹر یا مینٹی کو کوئی مالی معاوضہ نہیں دیا جائے گا۔ دلچسپی رکھنے والے قبائلی نوجوان اگر ان کے ذہن میں گول پروگرام سے متعلق کچھ سوال ہوں تو وہfacebook-goal@tribal.gov.inکو لکھ سکتے ہیں یا گول پورٹل پر‘Contact Us’سیکشن کے تحت ہم سے رجوع کر سکتے ہیں۔

قبائلی برادری کے 18 سے 35 سال کی عمر کے نوجوان مینٹی بننے کے لئے درخواست دے سکتے ہیں۔ قبائلی برادریوں سے تعلق رکھنے والے تمام نوجوانوں کے لئے یہ کھلا ہوا ہے چاہے وہ کسی بھی تعلیمی انسٹی ٹیوٹ کا حصہ ہیں یا نہیں یا کسی بھی پیشے میں ہیں یا یہاں تک کہ وہ کوئی ٹریننگ بھی لے رہے ہیں۔

کاروبار ، تعلیم ، صحت ، سیاست ، فنون لطیفہ اور کاروباری شعبے کے ماہرین جو قبائلی نوجوانوں کو گائوں کی سطح پر ڈیجیٹل نوجوان رہنما بننے کے لئے ان کی حوصلہ افزائی، ترغیب اور رہنمائی کرسکتے ہیں، وہ مینٹر بننے کے لئے درخواست دے سکتے ہیں۔ پورے پروگرام کی مدت کے لئے مینٹر سے وقت کی عہد بستگی درکار ہوتی ہے۔ اس کے لئے ضروری نہیں ہے کہ مینٹر قبائلی یا ایس ٹی پس منظر سے ہو ، درخواست دینے کے لئے ایسی کوئی شرط نہیں ہے۔

وزارت قبائلی امور نے اپنے کامن سروس سینٹرز (سی ایس سی) کے مضبوط نیٹ ورک سے فائدہ اٹھانے کیلئے وزارت الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔ قبائلی برادری کے نوجوان اس پروگرام کے تحت درخواست دینے کے لئے اپنے قریبی سی ایس سی کا رخ کر سکتے ہیں۔ پروگرام میں قبائلی نوجوانوں کا انتخاب ہونے کے بعد انہیں ایک سال کے لئے انٹرنیٹ تک رسائی والے اسمارٹ فون فراہم کیے جائیں گے۔ اس پروجیکٹ کو فیس بک میسنجر اور واٹس ایپ جیسے ویڈیو پر مبنی میکانزم کا استعمال کرکے ڈیجیٹل طور پر فراہم کیا جائے گا۔ ان ایپس کے ذریعہ مینٹرز اور مینٹی کی بات چیت ہوگی اور تمام مواد صرف ڈیجیٹل شکل میں ہی فراہم کئے جائیں گے۔

مینٹیز کو مندرجہ ذیل فوائد حاصل ہوں گے: ایک سالہ انٹرنیٹ تک رسائی والا اسمارٹ فون؛ ایم او ٹی اے اور فیس بک کے ذریعہ شرکت کرنے کا مشترکہ سرٹیفکیٹ، مینٹر کے ذریعہ منظوری کا خط؛ کسی مشہور نجی / سرکاری تنظیم میں انٹرن کرنے کا موقع؛ مقامی / ریاستی / قومی سطح پر مضبوط وزیبلٹی اور شناخت۔ صنعت کے رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کرنے کا موقع؛ اور ریاستی / قومی سطح پر فیس بک فیس بک اور قبائلی امور کی وزارت تک ترجیحی رسائی۔

اس پروگرام کے تحت مینٹیز کو درج ذیل خصوصیتیں حاصل ہوں گی: ایم او ٹی اے اور فیس بک کے ذریعہ شرکت کرنے کا مشترکہ سرٹیفکیٹ۔ ہم خیال گروپ کے ساتھ بات چیت کرنے کا موقع جس میں صنعت کے پیشہ ور افراد ، اثر ورسوخ والے افراد وغیرہ شامل ہیں۔ ایم او ٹی اے یا فیس بک کے زیر اہتمام منعقد ریاستی سطح کے پروگراموں میں ترجیحی رسائی؛ پروفائل کو بطور مینٹر پورٹل پر دکھایا جائے گا۔ اور کاروباری اور سیاسی رہنماؤں سے ملنے کا موقع۔

 

*************

 

م ن۔ن ا ۔م ف 

(2020-07-10)

 U: 3828



(Release ID: 1637888) Visitor Counter : 217