سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ایس ٹی آئی پی 2020 تیار کرنے کیلئے پہلے اعلیٰ سطحی صنعتی مشاورت میں صنعتی دنیا کی سرکردہ شخصیات حصہ لیں گی

Posted On: 02 JUL 2020 5:30PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی:02 جولائی، 2020:

سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراعی پالیسی (ایس ٹی آئی پی 2020 )تیار کرنے کیلئے ایس ٹی آئی پی 2020 سکریٹریٹ کے ذریعے ایک ورچول پلیٹ فارم کے توسط سے کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی) اور سائنس پالیسی فورم کے اشتراک سے 2-3 جولائی 2020 کے دوران ایک اعلیٰ سطحی صنعتی مشاورتی گول میز میٹنگ کاانعقاد کیاجائیگا۔ ایس ٹی آئی پی 2020 سکریٹریٹ کاقیام پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر (پی ایس اے) کے دفتراور سائنس وٹیکنالوجی کےمحکمے (ڈی ایس ٹی) کے ذریعے مشترکہ طورسے مکمل ایس ٹی آئی پی 2020 پالیسی سازی کے عمل کی بجا آوری اور باہمی اشتراک وتعاون کرنے کیلئے کیا گیا ہے۔

حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر پروفیسر کے وجئے راگھون اور حکومت ہند کے محکمہ برائے سائنس و ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کے سکریٹری پروفیسر آسوتوش شرما کی صدارت میں تفصیلی بات چیت کا محور آئندہ ایس ٹی آئی پی 2020 کیلئے صنعت کے چمپئن افراد سے تجاویز طلب کرنے پر ہوگا جو ایک معلومات پر مبنی معیشت کا راستہ ہموار کریگا۔ صنعتی دنیا کی سرکردہ شخصیات سے اپنے خیالات اور نئی ایس ٹی آئی پی پالیسی سے متعلق تجاویز کو مشترک کرنے کی گزارش کی جائے گی۔

فوربس مارشل، بھارت فورج، انفوسس، ٹی وی ایس، رینیو پاورلمیٹیڈ، اے وی اے اے ڈی اے  گروپ، کیڈیلا فارماسیوٹیکلس، تھرمیک، میدانتا، ٹاٹا کیمیکلز،ایلیکولمیٹیڈ، پینیشیا بایوٹیک لمیٹیڈ، ٹاٹااسٹیل، سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا، میپ مائجینوم، مائیلین فاؤنڈری، اربن کلیپ، جوبیلینٹ بھارتیہ گروپ، ٹیک مہندرا، بلیواسٹار لمیٹیڈ، پی آئی انڈسٹریز لمیٹیڈ،  سائینٹ لمیٹیڈ، ہائی ٹیک گروپ، اسنیپ ڈیل، تیجس نیٹ ورکس لمیٹیڈ، مہندرا، ماسٹیک لمیٹیڈ، ٹی سی ایس ریلائنس، اسٹرلائٹ ٹیکنالوجیز لمیٹیڈ اور ڈی سی ایم سری رام اور  دیگر ایسے مختلف صنعتوں کے سرکردہ لیڈران ایس ٹی آئی پی 2020  پر اپنے افکار وخیالات اور امیدوں کو ساجھا کریں گے۔

سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراعی پالیسی تیار کرنےکیلئے یہ اب تک کا پہلی اعلیٰ سطحی صنعتی مشاورت جس کامقصد اپنے لامرکزی، باٹم اپ نیز جامع ڈیزائن عمل کے ذریعے بڑے پیمانے پر سماجی اقتصادی فلاح وبہبود کیلئے ترجیحات، شعبہ جاتی فوکس اور تحقیق نیز ٹیکنالوجی کی ترقی کے طریقہ کارکی پالیسیوں کو پھر سے تیار کرنا ہے۔

کووڈ-19 بحران کے بعد ہندوستان اور پوری دنیا دوبارہ تشکیل کرنے کے عمل میں لگے ہوئے ہیں، سائنس ، ٹیکنالوجی او ر اختراعی پالیسی (ایس سی آئی پی2020) کو مشترکہ طور سے پی ایس اے کے دفتر اور ڈی ایس ٹی کے ذریعے ہرجی جھنڈی دکھائی گئی ہے۔ نئی پالیسی کے اس سال بعد میں جاری کیے جانے کی امید ہے جو 2013 میں بنائی گئی موجودہ پالیسی  کی جگہ لے گی۔

ایس ٹی آئی پی 2020 تیار کرنے کا عمل چار باہم مربوط ٹریکس میں منعقد کیا گیا ہے جو پالیسی سازی میں مشاورت کیلئے تقریباً 15000 اسٹیک ہولڈروں تک پہنچے گی۔ ٹریک 1 میں سائنس پالیسی فورم جو کہ پالیسی کے خدوخال تیار کرنے کے عمل کے دوران اور بعد میں وسیع سرکاری اور ماہرین پول سے اِن پُٹ طلب کرنے کیلئے ایک پوری طرح سے وقف پلیٹ فارم ہے، کے توسط سے ایک وسیع عوامی اور ماہرین سے مشاورت شامل ہے۔

ٹریک-2 میں پالیسی کے خد وخال تیار کرنے کے عمل میں شواہد پر مبنی معلوماتی سفارشات کو فیڈ کرنے کیلئے ماہرین پر مرکوز موضوعاتی صلاح ومشورہ شامل ہے۔ اس کے لئے پوری طرح سےتوجہ مرکوز کرنے والے 21 موضوعاتی گروپوں کی تشکیل کی گئی ہے۔ ٹریک-3 میں وزارتوں، نیز ریاستوں کے ساتھ مشاورت شامل ہے جبکہ ٹریک -4 میں اعلیٰ سطحی کثیر اسٹیک ہولڈر مشاورت شامل ہے۔

 

-----------------------

م ن۔م ع۔ ع ن

U NO:3664



(Release ID: 1636093) Visitor Counter : 184