وزارت دفاع

ڈی اے سی نے 38900 کروڑ روپئے کی مالیت کے مختلف پلیٹ فارموں اور سامان کی خریداری کی منظوری دی


اندرون ملک ڈیزائن اور سامان کی تیاری پر توجہ؛ بھارتی صنعت سے 31130 کروڑ روپئے کے سامان کی خریداری کی جائے گی

Posted On: 02 JUL 2020 5:13PM by PIB Delhi

نئی دہلی،2 جولائی،         موجودہ حالات میں اور اپنی مسلح افواج کو ہماری سرحدوں کے لیے مستحکم بنانے کی ضرورت کو دیکھتے ہوئے اور ‘آتم نربھر بھارت’ کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ولولہ انگیز نعرے کے عین مطابق دفاعی خریداری کونسل (ڈی اے سی) نے آج کی اپنی میٹنگ میں، جورکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ کی صدارت میں منعقد ہوئی، بھارت کی مسلح  فوجوں کو درکار  مختلف پلیٹ فارموں اور سامان کی خریداری کی منظوری دی۔ تقریباً 38900 کروڑ روپئے کی مالیت کی تجاویز کو منظور کیا گیا۔

اندرون ملک ڈیزائن تیار کرنے اور ترقی پر توجہ دیتے ہوئے ان تجاویزمیں بھارتی صنعت سے 31130 کروڑ روپئے کے سامان کی خریداری شامل ہے۔ یہ سامان بھارت میں تیار کیا جائے گا جس میں دفاعی صنعت، مختلف ایم ایس ایم ایز کے ساتھ  شرکت کرے گی جن کا اس میں اہم رول ہوگا۔ ان پروجیکٹوں میں دیسی سامان کا حصہ پروجیکٹ کی لاگت کا 80 فیصد تک  ہوگا۔ ان پروجیکٹوں میں سے ایک بڑی تعداد دفاعی تحقیق وترقی کی تنظیم (ڈی آر ڈی او) کی طرف سے ملک  کی صنعت کو ٹیکنالوجی کی منتقلی(ٹی او ٹی) ان میں پناکا گولہ بارود، بی ایم پی ، اسلحہ کی بہتر شکل ا ور بھارتی فوج کے لیے  سافٹ ویئر والے   ریڈیو، طویل فاصلے تک  زمین سے  وار کرنے والے گروز میزائل سسٹم اور  بھارتی بحریہ اور فضائیہ  (آئی اے ایف) کے لیے  آسترا میزائل شامل ہیں۔ اس سامان کی ڈیزائن اور تیاری کی  تجاویز کی لاگت 20400 کروڑ روپئے ہوگی۔

نئے / زائد میزائل نظاموں کی خریداری سے   فوج کی تینوں شاخوں کی کام کرنے کی صلاحیت بڑھ جائے گی۔ پناکا میزائل سسٹم کی خریداری سے  فاضل ریجیمنٹیں قائم کی جاسکیں گی جب اس طرح کی ایک ریجیمنٹ فوج میں پہلے ہی شامل کی جاچکی ہے، طویل فاصلے والے زمین سے وار کرنے کے قابل میزائلوں کے حصول سے جن کی وار کرنے کی صلاحیت 1000 کلو میٹر ہوگی، بحریہ اور فضائیہ کی حملہ کرنے کی موجودہ صلاحیتوں میں اضافہ ہوجائے گا۔ اسی طرح آسترا میزائلوں کی شمولیت جن سے دیکھنے کی صلاحیت کی حد سے بھی زیادہ آگے وار کیا جاسکے گا وہ بحریہ اور فضائی وار کرنے کی صلاحیت میں زبردست اضافے کا باعث ہوں گے۔

لڑاکا اسکواڈرنوں میں اضافہ کرنے کی بھارتی فضائیہ کی طویل عرصے سے محسوس کی جانے والے ضرورت  پر توجہ دیتے ہوئے ڈی اے سی نے 21 مگ 29 کی حصولی کی تجویز منظور کی ہے اور موجودہ 59 مگ 29 طیاروں کا درجہ بڑھانے اور 12ایس یو30 ایم کے 1 طیاروں کی خریداری کی جاسکے گی۔ مگ 29 طیاروں کی خریداری اور ان کا روس کی طرف سے درجہ بڑھانے  پر لاگت 7418 کروڑ روپئے آنے کا اندازہ ہےجبکہ ایس یو 30 ایم کے 1 ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (ایچ اے ایل) سے تخمیناً 10730 کروڑ روپئے میں خریدے جائیں گے۔

****************

م ن۔ اج ۔ ر ا

U:3652



(Release ID: 1636071) Visitor Counter : 253