ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت

ہنر مندی کا فروغ  آتم نربھر بھارت اور  غریب کلیان روز گار ابھیان   کی ریڑھ کی ہڈی ثابت ہو گا : ڈاکٹر مہیندر ناتھ پانڈے

Posted On: 29 JUN 2020 7:20PM by PIB Delhi

 

نئی دلّی ،30 جون / ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کے مرکزی وزیر ڈاکٹر مہیندر ناتھ پانڈے نے کہا ہے کہ بھارت کی افرادی قوت کی صلاحیت سازی ، صلاحیت  میں اضافہ اور صلاحیت کی تجدید  حکومت کے آتم نربھر بھارت   اور حال ہی میں وزیر اعظم کے اعلان کردہ غریب کلیان روز گار ابھیان   کی کامیابی میں اہم رول ادا کرے گی ۔ 

          حکومت جلد ہی پردھان منتری کوشل وِکاس یوجنا ( پی ایم کے وی وائی ) کے اگلے مرحلے کو منظوری دے گی ، جس میں مانگ پر مبنی ہنر مندی کے فروغ ، ڈجیٹل ٹیکنا لوجی اور صنعت  4.0 سے متعلق صلاحیت پر توجہ مرکوز کرے گی ۔  ہنر مندی کی تربیت کی موجودہ اسکیم ( پی ایم کے وی وائی 20-2016 ء ) جلد ختم ہونے والی ہے اور اس ک تحت اب تک  ملک کے تقریباً 73 لاکھ  نو جوانوں کو تربیت دی گئی ہے ۔ یہ بات  ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کے مرکزی وزیر  ڈاکٹر مہیندر پانڈے نے آج ایسوچیم کے ایک ویبینار میں کہی ۔

 

          وزیر موصوف نے کہا کہ ہمیں موجودہ پس منظر میں روز گار پر توجہ مرکوز کرنی ہے   اور اسی وجہ سے ہم  پی ایم کے وی وائی کے اگلے مرحلے میں  مانگ پر مبنی    ہنر مندی  پر توجہ  مرکوز کریں گے ، جہاں ہمیں کچھ پہلوؤں جیسے  ضلع اسکِل کمیٹیوں کو مستحکم کرنے  اور  روز گار کے مقامی دفاتر  کو  شامل کرنے کی ضرورت ہے ۔  ضلع کمشنر  اور  ریاستی  ہنر مندی کے فروغ  کے مشنوں  ( ایس ایس ڈی ایم  ) کو بھی  اہم  رول ادا کرنا ہو گا  اور  انہیں صنعتی اداروں کے ساتھ مربوط کیا جائے گا ، جو ہم   مانگ اور سپلائی کے درمیان فرق کو    اپنی آبائی ریاست میں واپس آئے مائگرینٹ مزدوروں کو مناسب تربیت دے کر دور کر سکتے ہیں ۔  ڈاکٹر پاندے نے یہ بات   کووڈ – 19 کے بعد ہنر مندی کے موضوع پر ایک ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو حکومت   سماجی اور جسمانی دوری کو بر قرار رکھنے کے رہنما خطوط  پر عمل کرتے ہوئے   پی ایم کے وی وائی مرکزوں اوار آئی ٹی آئی  وغیرہ کو   2 – 3 شفٹوں میں  چلانے کی اجازت  دے گی  ۔

          ڈاکٹر پانڈے نے صنعت پر زور دیا کہ وہ  اپنی کارروائیوں کو  بڑے شہروں سے چھوٹے اضلاع میں اور   گاؤوں میں  سرمایہ کاری  کے ذریعے  پورے  دیہی بھارت میں نو جوانوں کی صلاحیت سازی اور صلاحیت میں اضافہ کرکے   وزیر اعظم جناب نریندر مودی  کے ذریعے شروع کئے گئے آتم نربھر بھارت ابھیان کو کامیاب بنا سکتے ہیں ۔  وزیر موصوف نے کہا کہ ہم پرائیویٹ سیکٹر کے لوگوں کو مدعو کرتے ہیں کہ وہ آگے آئیں  ۔ تربیت فراہم کریں اور   مقامی مصنوعات کے لئے    آواز اٹھائیں اور  مقامی معیشت کے فروغ کے لئے نو جوانوں کو مستحکم کریں ۔

          وزیر موصوف نے کہا کہ میں نے صنعت سے اپیل  کی ہے کہ وہ مائگرینٹ مزدوروں کے تئیں   زیادہ ہمدرد  بنیں اور ان  کو تشفی دیں  ، اُن کے ساتھ احترام سے پیش آئیں اور  اُن لوگوں کو سہولت فراہم کریں ، جو  واپس آنے اور پھر سے کام کرنے کے خواہش مند ہیں  ۔

          ڈاکٹر پانڈے نے کہا کہ ہمارا پڑوسی ملک  اپنے اوپر  لگے دبھے  کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور توسیع پسندانہ  پالیسی پر کام کر  رہا ہے لیکن یہ اس بات کو بھی    سمجھ سکتا ہے کہ اس مرتبہ  ، اُس کے مخالف بہت مضبوط ہیں  اور  وہ اس بات کو اور اچھی طرح جان لے گا  ، جب پورا ملک  ایک ساتھ مل کر  کھڑا ہو گا ۔

          ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کے مرکزی وزیر  ڈاکٹر  مہیندر ناتھ پانڈے نے مختلف  منصوبوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہنر مندی کے بندوبست  اور اطلاعاتی نظام   پر بھی کام کر رہے ہیں ، جو  ہنر مندی کے پورے نظام کو  ایک مشترکہ ویب پورٹل  پر  لے آئے گا اور  تربیت یافتہ افرادی قوت کی مانگ اور سپلائی کے لئے ایک یکجا  کرنے والے کے طور پر کام کرے گا ۔

          انہوں نے مزید  بتایا کہ ہمارا منصوبہ  ایپرینٹنس شپ کو آسان بنانا ہے ، جو   ہنر مندی کے فروغ کے لئے  کام کے ماڈل  کے بابت ہوتا ہے تاکہ  صنعتیں  ایپرینٹس کو ملازمت دینے میں نہ  ہچکچائیں  اور  خوشی کے ساتھ انہیں ملازمت دیں ۔  انہوں نے کہا کہ  ہم صنعت سے اس معاملے پر مشورے طلب کر رہے ہیں تاکہ اس تجویز پر آگے کام کیا جا سکے  ، جس پر ہم نے ماضی میں تبادلۂ  خیال کیا تھا ۔

وزیر موصوف نے  یہ بھی کہا  کہ اُن کی وزارت دیگر مرکزی  وزارتوں اور  ریاستی حکومتوں کے ساتھ ملک بھر میں تربیت یافتہ  افراد  کے اعداد و شمار مرتب کرنے کے لئے  کام کر رہی ہے تاکہ یہ اعداد و شمار ایک ہی کلک پر دستیاب ہو سکیں ۔  ملک میں ہنر مندنو جوانوں کا ڈاٹا بیس  رجسٹرڈ افراد کا ڈاٹا بیس ہو گا   ، جو بیرونی ملکوں سے واپس آئے ہیں ۔ ایم ایس ڈی ای کے نافذ کرنے والے ادارے این ایس ڈی سی  میں ایک موثر ایپلی کیشن " سو دیش " پیش کی ہے ، جہاں امورِ خارجہ کی وزارت اور شہری ہوا بازی کی وزارت  دونوں افرادی قوت  کو ، اُن کی اہلیت اور صلاحیت کی بنیاد پر  الگ الگ کرنے میں تعاون کر رہی ہے تاکہ بعد میں انہیں  ملک کے اندر روز گار کے مواقع سے  جوڑا جا سکے اور  اُن کی ذاتی  اور  ملک کی مجموعی  میں اضافہ کیا جا سکے ۔

انہوں نے کہا کہ تقریباً 20800 افراد سو دیش ایپس سے پہلے ہی جڑ چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں ہم اُن کی صلاحیتوں کو ایک بڑے پیمانے پر  استعمال کرنے  اور  اُن کی صلاحیتوں کو صنعتی اداروں کی مدد کرنے اور انہیں تربیت کار کے طور پر فروغ دینے  کا منصوبہ بنا رہے ہیں ۔

ڈاکٹر پانڈے نے کہا کہ  ہنر مندی کے فروغ  سے متعلق   صنعت کا رول اور ذمہ داری  موجودہ پس منظر میں  ااور زیادہ بڑھ گیا ہے کیونکہ حکومت نئے تصورات   میں پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ ساجھیداری کر رہی ہے اور اس کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے  اور یہ وقت    ملک کے شہریوں  کے لئے ایک  متحد حل  کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے تاکہ سبھی کے لئے زیادہ محفوظ اور بہتر روز گار کو  یقینی بنایا جا سکے ۔  

کووڈ – 19 عالمی وباء کے پیش نظر ہمیں اختراعی طریقۂ کار ، خاص طور پر  صنعتی سیکٹر میں   آگے بڑھنے کی ضرورت ہے  اور  کاروبار کرنے سے متعلق مجموعی ذہنیت اور طریقۂ کار میں بڑی تبدیلی کی ضرورت ہے  کیونکہ ہمیں  ڈجیٹل ٹیکنا لوجی کے استعمال کو زیادہ اہمیت  دینی چاہیئے ۔

ایسوچیم کے صدر ڈاکٹر نرنجن ہیرا نندانی نے  اپنے خیر مقدمی کلمات میں کہا کہ   صنعت اِس لڑائی کو مشترکہ طور  پر لڑنے کے لئے خوشی سے حکومت کے ساتھ مل کر کام کرے گی اور وزیر اعظم کے نئے آتم نربھر بھارت کے ویژن  میں تعاون کرے گی ۔

ایسوچیم کی نیشنل کونسل برائے فروغِ ہنر مندی   کے شریک  چیئرمین  جناب  منندر نیئر  نے کہا کہ کووڈ – 19 کے بعد  کام کے نئے سیکٹر  اور  نئے مواقع ابھریں گے ، جن میں ہنر مندی کی  نئی سطح کی ضرورت ہو گی کیونکہ یہ حکومت اور صنعت کے لئے بہت اہم ہے کہ وہ  مستقبل کے امکانات  کی پیش گوئی کرے اور اس کے لئے آج ہی خود کو تیار کرے ۔

جن لوگوں نے ویبینار سے خطاب کیا  ، اُن میں ایسوچیم   قومی کونسل  برائے فروغ ہنر مندی  کی شریک سربراہ محترمہ  دِویا جین  ، ایپرل ٹریننگ اینڈ ڈیزائن سینٹر کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ڈارلی کوشی  ،  الیکٹرانک سیکٹر اسکِل کونسل کے سی ای او  جناب این کے مہا پاترا   اور اسمارٹ اسکل   بِٹس اینڈ بائٹس پرائیویٹ لمیٹیڈ کے ایم ڈی اور سی ای او جناب پون اگروال شامل تھے ۔

 

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا )

U. No.  3602


(Release ID: 1635322) Visitor Counter : 239