نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
آئیے ایک ساتھ مل کر وبائی مرض کے خلاف جنگ میں جانوں اور ذریعہ معاش کا تحفظ کریں۔ نائب صدر
لوگوں کو "گھبراہٹ" کے بٹن کو نہ دبانے کی صلاح بلکہ 'روک تھام' اور 'تحفظ' کے بٹن کو دبائیں
اپنے جسم کی پوری نگہداشت کریں ، تب ہی آپ کا جسم بیماریوں سے لڑنے میں آپ کی مدد کرے گا - نائب صدر
لوگوں کو قوت مدافعت بڑھانے کے لئے گھبراہٹ میں مبتلا نہ ہونے، یوگا کرنے اور روایتی علاج اپنانے کا مشورہ دیا
کنبہ اور دوستوں کے ساتھ جڑے رہنے کے لئے ٹکنالوجی کا استعمال کریں – نائب صدر
لوگوں سے سنسنی خیز خبروں یا دہشت پھیلانے والے سوشل میڈیا پوسٹوں سے دور رہنے کو کہا
ہمارے ملک کی طاقت روحانیت میں ہمارا یقین اور سائنس میں اعتماد پر مضمر ہے۔ نائب صدر
لوگوں کو بھگوان کرشن کی ارجن کو صلاح یاد دلائی۔ ’آپ کو جو کرنا ہے اسے مسلسل کرتے رہو اور اسے اچھے سے کرو‘۔
Posted On:
28 JUN 2020 10:01AM by PIB Delhi
نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے ملک کے تمام باشندوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مل جل کر کووڈ-19 وبائی مرض کے خلاف جنگ میں جانوں اور ذریعہ معاش کا تحفظ کریں۔
آج ایک فیس بک پوسٹ میں نائب صدر نے کہا کہ بیشتر ممالک نے لاک ڈاؤن کو ختم کردیا ہے اور معیشت پر توجہ دینا شروع کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت معیشت کو فروغ دینے کے لئے مستقل اقدامات کررہی ہے اور ہر ایک سے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرکے اور رہنما خطوط پر عمل کرتے ہوئے حکومت کی حمایت کرنے کو کہا ہے۔
لوگوں سے اس غیر معمولی صحت بحران کے خلاف اجتماعی طور پر لڑنے کی اپیل کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ ہمارے ملک کی طاقت روحانیت میں ہمارا یقین اور سائنس پر اعتماد میں مضمر ہے۔
انہوں نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ 'گھبراہٹ' والے بٹن کو نہ دبائیں بلکہ 'روک تھام' اور 'تحفظ' کے بٹنوں کو دبائیں۔
یہ کہتے ہوئے کہ کووڈ-19 کا حل احتیاطی تدابیر میں مضمر ہے ، نائب صدر نے فیس ماسک کے استعمال ، محفوظ فاصلے رکھنے اور کثرت سے ہاتھ دھونے جیسے آسان اقدامات کا تذکرہ کیا کہ محفوظ رہنے کے یہی واحد معروف طریقے ہیں۔
ان اقدامات کے ساتھ ، انہوں نے روایتی کھانوں کے استعمال، جڑی بوٹی اور طبی پودوں کی تیاری کی تجویز پیش کی جو قوت مدافعت بڑھانے میں کارگر ثابت ہوئے ہیں۔
یوگا اور مراقبہ کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا ، "یوگا ، پرانایام اور باقاعدگی سے جسمانی ورزش جو گھر پر کی جاسکتی ہے ، وائرس کو دور رکھنے کے لئے ہمارے جسموں کا کافی مضبوط بنا سکتی ہے‘‘۔
بہت سے لوگوں کے لئے زندگی میں وبائی مرض سے پیدا ہونے والی بے یقینی اور تشویش کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے نائب صدر نے لوگوں کو پریشان نہ ہونے کا مشورہ دیا۔ "بہت کچھ ہمارے دماغ پر منحصر ہے…. ہمیں اپنی تشویش کو کم سے کم کرنے کی کوشش کرنی چاہئے اور اسے خود پر حاوی نہیں ہونے دینا چاہئے۔
لوگوں سے گھر والوں اور دوستوں کے ساتھ جڑے رہنے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ ٹکنالوجی ان کو یکجہتی اور جڑنے کے احساس سے لطف اندوز ہونے میں مدد دیتی ہے چاہے وہ ورچوئل طریقے سے ہی کیوں نہ ہو۔
انہوں نے لوگوں سے خالی وقت کا استعمال ان سرگرمیوں۔ جیسے موسیقی، فنون لطیفہ، ادب، کھانا پکانے اور نئی زبان سیکھنے وغیرہ میں کرنے کو کہا جو انہیں مصروف رکھ سکے۔ جناب نائیڈو نے کہا کہ ہم میں سے ہر ایک کو یہ پتہ ہونا چاہئے کہ ہمیں کس سے خوشی ملے گی اور اسے کریں۔
سنسنی خیز خبروں یا گھبراہٹ پیدا کرنے والے سوشل میڈیا پوسٹوں کو لے کر لوگوں کو متنبہ کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ انہیں سچائی کو قبول کرنے اور اپنے اور اپنے کنبے کے تحفظ کے لئے کڑی محنت کرنے کا ایک نظریہ ڈیولپ کرنے کو کہا۔انہوں نے ان سے یہ بھی کہا کہ وہ بے بنیاد ، غیر تصدیق شدہ اور خوف و ہراس پھیلانے والے پیغامات کو آگے بڑھانے سے باز رہیں۔
کرشنا کی ارجن کو دی گئی صلاح یاد دلاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ برائے مہربانی کام کرتے رہیں جو آپ کو کرنے کی ضرورت ہے اور اسے اچھی طرح سے کریں۔ جناب نائیڈو نے لوگوں سے پرسکون رہنے کی اپیل کی اور اعتماد جتایا کہ کوئی بھی طوفان ہمیشہ کے لئے جاری نہیں رہ سکتا ہے۔
روحانی گرو شری شری روی شنکر کی بات نقل کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ ہمارا حقیقی زندگی کا ساتھی ہمارا جسم ہے۔ لہذا ہمیں فٹ رہنے کے لئے صحیح قسم کا کھانا کھا کر اور جسمانی ورزش کرکے اپنے جسم کا پوری طرح خیال رکھنا چاہئے۔ تب ہی ہمارا جسم بیماریوں سے لڑنے میں ہماری مدد کرے گا۔
نائب صدر نے یہ بھی واضح کیا کہ ان سوالوں کا کوئی آسان یا قطعی جواب نہیں مل سکتا جیسے- 'یہ محدود اور پابندی سے بھری طرز زندگی کب تک چلے گی اور ہم کب اپنے معمول کے طرز زندگی میں واپس لوٹیں گے؟' انہوں نے آگے کہا کہ ہمیں شاید وبا کی مدت کو لے کر غیر یقینی صورت حال اور اس سے پیدا ہوئے تناو دونوں کے ساتھ ہی جینا ہو گا۔
بڑے شہروں میں کورونا کے بڑھتے معاملوں کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدر نے اس بات کو بیحد مثبت طریقے سے لیا کہ بڑی تعداد میں وائرس سے انفیکشن میں مبتلا لوگ ٹھیک ہو رہے ہیں اور متاثرہ آبادی کے ایک چھوٹے سے حصے کو ہی اسپتال کی ضرورت پڑی ہے۔
*************
من۔نا ۔مف
U: 3579
(Release ID: 1635035)
Visitor Counter : 215