ریلوے کی وزارت

کووڈ -19 لاک ڈاؤن کے دوران 200 انتہائی اہم ریلوے کی بحالی کے منصوبے مکمل


اس سے ریل نقل و حمل کے اہم راستوں پر ٹرین کی کارروائیوں کی رفتار اور حفاظت کو تقویت ملے گی

Posted On: 27 JUN 2020 3:15PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،27جون 2020/ بھارتی ریلوے کے لئے بالواسطہ طور پر کام کر رہے جانبازوں نےکووڈ- - 19 وبا کی وجہ سے مسافر خدمات کی معطلی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے،  طویل وقفے سے  التوا میں   پڑی  200 سے زیادہ   اسکیموں کو کامیابی کے ساتھ مکمل  کیا، جس میں پرانے پلوں  کی  مرمت  اور گرڈنگ،یارڈ کی دوبارہ ماڈلنگ ، ریل لائنوں کو دوگنا اور بجلی بنانا اور قینچی کراس اوور   جدید کاری شامل ہے۔ یہ نامکمل منصوبے جو کئی برسوں  سے زیر التوا ہیں، ہندوستانی ریلوے کے لئے رکاوٹیں پیدا کررہی ہیں۔

پارسل ٹرینوں اور مال بردار ٹرینوں کے ذریعے چلنے والے تمام ضروری سامان کی فراہمی کو یقینی بنانے کے علاوہ ، ہندوستانی ریلوے نے اس لاک ڈاؤن کے دورانکئی سالوں سے زیر التوا بحالی کے ان کاموں کو مکمل کیا ، جب مسافر خدمات معطل کردی گئی تھیں۔

لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران ، کئی سالوں سے زیر التوا بحالی کے کاموں پر ہندوستانی ریلوے کی توجہ مرکوز تھی ، جس کے لئے طویل مدتی ٹریفک سروس معطل رکھنے کی ضرورت تھی۔ یہ کام کئی سالوں سے زیر التوا تھے اور ریلوے کو سنگین چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے اس لاک ڈاؤن پیریڈ کو " زندگی میں ایک سنہری موقع‘‘ کے طور پر دیکھا " اور دیکھ بھال کے کاموں کو چھوڑنے اور ریل سروس کو متاثر کئے بغیر کام انجام دینے کا ارادہ کیا۔

رکاوٹوں کو دور کرنے اور سلامتی کو فروغ دینے  کے لئےکئے گئے ان کاموں میں ، 82 پلوں کی تعمیر نو / تزئین و آرائش ، تمام 48 محدود اونچائی سطح کے نیچے پل کے نیچے گیٹ وے / سڑک کی تعمیر ، 16 فٹ اوور پل / مضبوط بنانا ، 14 پرانے فٹ اوور برج کو منہدم کرنا، 7 روڈ اوور برج کا آغاز، 5 يارڈو کی ری ماڈلنگ، 1 لائن کے دوہراکرنا اور بجلی کی شروعات  اور 26 دیگر منصوبے شامل ہیں.

ان میں سے کچھ بڑے منصوبے مندرجہ ذیل ہیں   -

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0014DJG.jpg         https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002OAE5.jpg         

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003RUKL.jpg        

جولارپیٹی (چنئی ڈویژن ، جنوبی ریلوے) میں یارڈ تبادلوں کا کام 21 مئی 2020 کو مکمل ہوا۔ اس نے گھماؤ کو کم کیا اور بنگلورو کے لئے رفتار کو 60 کلومیٹر فی گھنٹہ تک بڑھانے میں مدد کی ، نیز ریسیپشن  اورڈسپیچ میں بھی سہولت فراہم کی۔

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004EJCF.jpg

تنگا ندی (میسور  ڈویژن جنوب مغربی ریلوے) کے بریل کی ری گرڈرنگ کا کام 3 مئی 2020 کو پورا کیا گیا۔  ڈوبنولی (ممبئی ڈویژن ، وسطی ریلوے) کے نزدیک کوپر روڈ آر او بی کے غیر محفوظ ڈیک کو توڑنے کا کام 30 اپریل 2020  کو مکمل کیا گیا اور اس کے نتیجے میں سلامتی اور حفاظت میں اضافہ ہوا۔ 2019 میں اس ڈیک کو سڑک پر چلنے والے مسافروں کے لئے غیر محفوظ قرار دے دیا گیا تھا اور یہ اپنے  نیچے 6 ریلوے  ٹریکوں کو کورر کرتا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005Q7Z7.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006X9RT.jpg

شمال مشرقی ریلوے کے  وارانسی ڈویژن میں برق کاری کے ساتھ دو لائنوں یا دوہری لائنوں  والے دو پروجیکٹس کو 13جون کو مکمل کرلیا گیا تھا ان میں سے ایک پروجیکٹ کچھوا روڈ سے مادھو سنگھ سیکشن پر ہے اور دوسرا 16 کلو میٹر طویل منڈوڈیہہ  سے پریاگ راج سیکشن پر ہے۔ اس کے نتیجے میں مشرقی مغربی ر استوں پر بھیڑ کم ہوئی ہے اور مال برداری میں آسانی پیدا ہوئی ہے۔ چنئی سینٹرل اسٹیشن سےمتصل 8 ریلوے ٹریکوں کو پار کرنے والے آر او بی کو توڑنے کا کام 9 مئی  2020  کو پورا کیا گیا۔  اس آر او بی کو غیر محفوظ  قرار دیا گیا تھا۔ اور جولائی 2016 کے بعد سے بھاری گاڑیوں کے لئے بند کردیا گیا تھا۔ آر او بی کو توڑنے کا کام پورا نہیں ہورپارہا تھا کیونکہ اس کے لئے ٹریفک کو زیادہ لمبے عرصے  تک روکنے کی ضرورت پڑتی ، جس کے نتیجے میں مسافر محصول کا نقصان  ہوتا، کیونکہ ریل گاڑیوں کوبڑے پیمانے پر رد کرنا یاری – شیڈول کرنا پڑتا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007K4F5.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008SF2D.jpg

 جنوب وسطی ریلوے کے وجے واڑہ ڈویژن میں دو نئے  پلوں کی تعمیر کاکام  3 مئی کو مکمل کرلیا گیا تھا۔ ہاوڑہ –چنئی مارگ پر، مشرقی ساحلی ریلوے میں کھردا روڈ ڈویژن میں ایل سی ہٹانے کے لئے محدود اونچائی والے سب وے کی تعمیر  9 مئی  2020 کو مکمل کرلی گئی تھی جس کے نتیجے میں ٹرینوں کے آپریشنز میں مہارت  اورتحفظ میں اضافہ ہوا۔ اعظم گڑھ اسٹیشن (وارانسی ڈویژن شمال مشرقی ریلوے) کے سگنل  اپ گریڈیشن کا کام 23  مئی کو پوراکرلیا گیا تھا۔ مئو  -شاہ  گنج سیکشن کو ایس ٹی ڈی –II(آر) میں اپ گریڈ کیا گیا ہے، یارڈ  اسپیڈ کو 50 کلو میٹر فی گھنٹہ سے بڑھا کر 110 کلو میٹر فی گھنٹہ کیا گیا ہے اور اس کے ساتھ رسیپشن ، ڈسپیچ اور شنٹنگ کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image009BDSI.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image010V3TQ.jpg

اسی طرح وجے واڑہ اور کاجی پیٹ   یارڈ ( وجے واڑاڈویژن-جنوب وسطی میں معیار  پر اسٹریس کانکریٹ (پی ایس سی) لے آؤٹ  کے ساتھ لکڑی قینچی کراس اوور کی جدید کاری مکمل کرلی گئی ہے۔ زیر التوا  یارڈی  کے لئے کاجی پیٹ یارڈ میں 72 گھنٹے کا ایک مخصوص بلاک لیا گیا۔ 970 میں تعمیر ہوئی پرانی لکڑی کی قینچی کراس اوور کو میعار پی ایس سی لے آؤٹ  تبدیل کردیا گیا ۔ تلک نگر اسٹیشن (ممبئی ڈویژن-وسطی ریلوے) میں آر سی سی باکس  کے انسرشن کا کام 28 گھنٹے اور 52 گھنٹے کی مدت والے دو میگاواٹ بلاکوں کے ساتھ 3 مئی کو پورا کرلیا گیا ۔ ہار بر لائن پر تلک نگر اسٹیشن کے پاس بارش کے موسم میں پانی بھر جانے کےمسئلے کو  دورکرنے کے لئے یہ کام شروع کیا گیا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image011MPJK.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image012JNTS.jpg

 بینامیں  ریلوے کی ایک خالی زمین پربنائے گئے شمسی توانائی پلانٹ کے ذریعہ ٹرینوں کو چلانے کے لئے جدید  ترین پائلٹ پروجیکٹ کا وسیع تجربہ کیا جارہاہے۔  25 کلو واٹ ریلوے اوور ہیڈ لائن کو براہ راست توانائی مہیا کرنے ولی یہ 1.7  میگاواٹ پروجیکٹ بھارتی ریلوے اور بھیل کا ایک مشترکہ پروجیکٹ ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image013PGF4.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image014HP1D.jpg

 

م ن۔ ش ت ۔ ج

Uno-3561



(Release ID: 1634912) Visitor Counter : 242