خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت

فوڈ پروسیسنگ شعبے کے چیلنجوں کوموقعوں میں بدلنے کے لئے تمام ریاستیں اور سرمایہ کار پیش رفت کریں : وزیر برائے فوڈ پروسیسنگ

Posted On: 26 JUN 2020 4:58PM by PIB Delhi

نئی دہلی،26جون 2020/ مرکزی وزیر برائے فوڈ پروسیسنگ  محترمہ ہرسمرت کور بادل نے فوڈ پروسیسنگ شعبے کے چیلنجوں  کو موقعوں میں تبدیل کرنے کے لئے تمام ریاستوں اور سرمایہ کاروں کو آگے آنےکی اپیل کی ہے۔

مرکزی  وزیر برائے فوڈ پروسیسنگ  محترمہ  ہرسمرت کور بادل نے آج حکومت ہند کی قومی سرمایہ کاری فروغ  اور سہولت  فراہم کرنے والی  ایجنسی انویسٹ انڈیا  کے ذریعہ خصوصی انویسمنٹ فورم کے فوڈ پروسیسنگ ایڈیشن کی دوسری  سیریز  کی صدارت کی۔ یہ انعقاد 22 جون 2020 کو منعقدہ پہلے سرمایہ کاری فور م کے تسلسل میں تھا۔

ویبنار  میں 6 ریاستوں  بہار، گجرات، ہریانہ ، کرناٹک ، مہاراشٹر اور تمل ناڈو کے سینئر پالیسی سازوں کے علاوہ 19 ممالک کی 193 کمپنیوں نے بھی حصہ لیا۔

 محترمہ بادل نے کہا کہ شروعات سے ہی ملک کے ہر کونے میں ضروری سامان  خصوصی طور پر کھانا دستیاب کرانے کی سرکاری کوششوں کی وجہ سے ہی ملک گیر تالا بندی کا میاب رہی۔ انہوں نے کہاکہ تجارت  میں گراوٹ، مناسب تعداد میں مزدوروں کی کمی اور جلد خراب ہونے والی خوردنی اشیا کی بڑی مقدا میں خراب ہوجانے جیسی تمام  چیلجنوں کے باوجود کھانے کی صنعت  کے ذریعہ کی گئی کوششوں کی ستائش کی۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ فوڈ/خوراک کی صنعت میں نئے ضوابط  قائم کرکے چیلنجوں کو مواقع میں بدلنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے تمام شراکت  داروں سے درخواست کی کہ وہ عزت مآب   وزیراعظم کی اپیل کےمطابق خود منحصر (آتم نربھر) بنیں اور لوکل کےلئے ووکل بنیںَ۔  انہوں نے کہا کہ آج تاریخ میں دنیا کے کئی ممالک ہندستان کو ایک سورسنگ  ہب کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ اس لئے اس بات کو یقینی بنانے کا وقت آگیا ہے کہ فوڈ پروسیسنگ صنعت اپنی مکمل صلاحیت کے ساتھ کام کرے۔

محترمہ بادل نے وزارت کے ذریعہ سرمایہ فراہم کی گئی کولڈ چین میں سے ایک کی مثال مشترک کی، جسے نئے جغرافیائی علاقوں سےپھلولوں اور سبزیوں کے آڈر ملے ہیں۔ انہوں نے تمام سرمایہ کاروں سےاپیل کی کہ وہ نئے  موقع کی شکل میں لوہینگنگ  ریڈی ٹو ایٹ (آر ٹی ای) حصہ پر توجہ مرکوز کریں۔ انہوں نے کہاکہ تمام  ہندستان کے سپر فوڈس  کی مغربی دنیا میں تشہیر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نےتمام ریاستوں کو اپنے مقامی مقبول تغذیہ بخش پکوانوں کی تشہیر کرنے کا مشورہ دیا  اور کہا کہ انہیں  بیرون ممالک میں بسے ہوئے ہندستانی برادری کے لوگوں کے درمیان خدرا فروشوں کے ذریعہ ایک بڑےبرانڈ کی شکل میں پیش کیا جاسکتاہے۔

مرکزی وزیر نے زرعی خوردنی مصنوعات کی پین انڈیا نگرانی  کےلئے قومی  سطح پر ایک پورٹل بنانے کے لئے جدید تکنیک کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ  اس سے  نہ صرف  صنعت کو کچا مال حاصل کرنے میں مدد ملے گی بلکہ  برآمد کوبھی بڑھانے میں مدد ملے گی۔

مرکزی وزیر انتہائی  چھوٹی فوڈ پروسیسنگ  اینٹر پرائزیز کو منظوم شکل دینے کے لئے 29 جون 2020 کو وزارت کی جانب سے شروع کی جانے والی نئی اسکیموں کے بارے میں جانکاری دی۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے ذریعہ فوڈ پروسیسنگ صنعت کو نئی معلومات ، کفایتی قرض کی فراہمی اورنئے بازاروں تک پہنچنے  میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہاکہ فوڈ پروسیسنگ  میدان میں کل روزگار کا 74 فی صد غیر منظم شعبے میں ہے۔ کل  25 لاکھ اکائیوں میں سے جن  60 فی صد کی معلومات دستیاب ہے، وہ دیہی  علاقوں میں ہیں،  اور ان میں سے 80 فی صد خاندانی ملکیت والی ہیں۔ یہ ایک  ایسا شعبہ ہے جو اپنے دم پر آتم نربھر بھارت کا مستقبل ہوسکتاہے  اور اس پہل کو کامیاب بناسکتاہے۔

 محترمہ بادل نے کہا  کہ حکومت  کے ذریعہ حال ہی میں  اعلان کئے گئے راحتی  پیکجوں میں زرعی  خوراک /غذا  میٹنگ میں شراکت  داروں کو حکومت کے ذریعہ گھریلو  اور غیر ملکی سرمائے کو راغب کرنے کے لئے وزارتوں /محکموں میں سیکریٹریوں کے گروپوں (ای جی او ایس) اور پروجیکٹ ڈیولپمنٹ سیل  (پی ڈی سی)  کی تشکیل کے لئے سرکار کے فیصلے کے بارے میں جانکار دی گئی۔ سرمایہ کاروں کو منظم طریقے سےتمام سرمایہ فوائد  کو محفوظ رکھنے کے لئے انویسٹ انڈیا میں فوڈ پروسیسنگ  انڈسٹری کے لئے وقف سرمایہ کاری سہولت  سیل کے بارے میں  بھی بتایا گیا۔

مرکزی وزیر نے ریاستوں سے فوڈ پروسسینگ صنعت کے لئے خصوصی طور پر گولڈ چین اکائیوں کے لئے زرعی  شرحوں کے ساتھ بجلی  کی شرحوں کو کم کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے ریاستوں کو مرکزی حکومت کے ساتھ  مل کر کام کرنے کا مشورہ دیا۔

مرکزی فوڈ پروسیسنگ کے وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی نےتمام شراکت داروں کو سرمایہ کاری پلیٹ فارم میں شامل ہونے کے لئے شکریہ  ادا کیا اوربتایا کہ مرکز اور ریاستی حکومتیں تمام سرمایہ کاروں کے لئے ہندستان فوڈ پروسیسنگ   شعبے میں  اضافے کےموقعوں کا فائدہ اٹھانے کے لئے مستحکم پالیسی  ساز فیصلےلے رہی ہے۔

میٹنگ  میں پالیسی سازفروغ ، صنعتی میدان اوربنیادی  ڈھانچہ صلاحیتوں سےلے کر خصوصی  سرمایہ کاری سہولت خدمات تک اہم پہلوؤں  پر تبادلہ خیال کیا گیا، تاکہ ہندستان کو دنیا میں سرمایہ کاری کا ایک بڑا مرکز (ہب) بنایا جاسکے۔

****

م ن۔   ش ت  ۔ ج

Uno-3541



(Release ID: 1634886) Visitor Counter : 130