بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
جناب منسکھ منڈوایہ نے سمندری طیاروں کے آپریشن پروجیکٹوں کا جائزہ لیا
سولہ سمندری طیاروں کے پروجیکٹ جلد ہی حقیقت کا روپ دھار لیں گے
Posted On:
23 JUN 2020 5:01PM by PIB Delhi
نئی دہلی،23 جون، جہاز رانی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب منسکھ منڈوایہ نے آج ‘چائے پہ چرچا’ میٹنگ کے دوران بھارت کے سمندری سیکٹر میں تبدیلی لانے کے لیے وزارت کے حکام کے ساتھ ایک میٹنگ میں سمندری طیاروں کے پروجیکٹوں کا جائزہ لیا۔
سمندری طیاروں کے پروجیکٹوں سے بھارت کے طویل دشوار گزار اور پہاڑی علاقوں میں تیز رفتار اور بغیر کسی دقت کے سفر کا متبادل راستہ فراہم ہوگا۔ ا ڑان اسکیم کے تحت ریجنل کنیکٹی ویٹی روٹوں کے زیر عنوان اب تک 16 سمندری طیاروں کے راستوں کی نشان دہی کی گئی ہے۔ ان 16 سمندری طیاروں کے روٹوں میں سابرمتی اور سردار سروور اسٹیچو آف یونٹی کا روٹ بھی شامل ہے۔ اس سلسلے میں راستوں کے متعلقہ سروے کا کام مکمل کرلیا گیا ہے۔
جناب منڈوایہ نے رائے ظاہر کی کہ سابرمتی اور نرمدا ریور اسٹیچو آف یونٹی سمندری طیارے کے روٹ سے وقت بچے گا اور سیاحت کو فروغ حاصل ہوگا کیونکہ اس طرح نرمدا وادی اور اسٹیچو آف یونٹی کو بغور دیکھا جاسکے گا۔ جناب منڈاویہ نے حکام کو ہدایت دی کہ وہ امریکہ، کنیڈا، مالدیپ اور آسٹریلیا جیسے ملکوں کے واٹرڈروم بنیادی ڈھانچے کے اچھی طرح جائزے کے بعد بھارت کے لیے واٹرڈروم (ٹرمنل) ماڈل تیار کریں جو بھارت کے قوانین اورسمندری طیاروں کے چلانے کے ضابطوں سے مطابقت رکھتے ہوں۔
تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد انھوں نے سابر مالا ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (ایس ڈی سی ایل) اور انگلینڈ واٹر بیس اتھارٹی آف انڈیا (آئی ڈبلیو اے آئی) کو ہدایت کی کہ وہ اکتوبر 2020 تک سابرمتی اور اسٹیچو آف یونٹی روٹ پر سمندری طیارے چلانے کی شروعات میں ہاتھ بٹائیں۔اس سلسلے میں ایئر فورس اتھارٹی آف انڈیا کی طرف سے آئی ڈبلیو اے آئی کے ذریعے کیے جانے والے سمندری طیاروں کے روٹوں کے جائزے کا کام زیادہ سے زیادہ ستمبر 2020 تک مکمل کیا جانا ہے۔
آئی ڈبلیو اے آئی اندرون ملک آبی راستوں پر سمندری طیاروں کے پروجیکٹ کا انتظام کرے گا جبکہ ایس بی سی ایل ساحلی علاقوں میں سمندری طیاروں کے پروجیکٹوں کے انتظام کی ذمے داری سنبھالے گا۔ آئی ڈبلیو اے آئی اور ایس بی سی ایل جہاز رانی کی وزارت فلائٹ آپریٹروں، وزارت سیاحت اورڈی جی سی اے کے ساتھ تال میل رکھیں گے۔
****************
م ن۔ اج ۔ ر ا
U:3457
(Release ID: 1633841)
Visitor Counter : 150