صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
کووڈ-19 سے متعلق تازہ معلومات
سخت گھیرابندی اور دیگر بیماریوں کے شکار افراد کے بندوبست پر توجہ سے پنجاب میں کووڈ-19 کے مریضوں کی صحت یابی میں مددگار ثابت ہورہی ہے
Posted On:
22 JUN 2020 7:58PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 22 جون 2020، صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنے کے لیے مرکز کی طرف سے قیادت اور مجموعی رہنمائی کے علاوہ مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی کوششوں کی وجہ سے ملک میں کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کی مشترکہ کوششوں کے حصے کے طور پر پنجاب نے کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے میں کافی اچھی پیش رفت کا مظاہرہ کیا ہے۔ ریاست پنجاب مسلسل صحت یابی کی شرح میں آگے بڑھ رہی ہے۔
سرکاری قرنطینہ
پنجاب کی کثیررخی حکمت عملی کی اہم خصوصیت یہ ہے کہ وہ محصور زون میں زیادہ رسک اور ایسی آبادی جو بیمار ہونے کے خطرے سے زیادہ قریب ہے، کے لیے سرکاری قرنطینہ پر توجہ دے رہی ہے۔ شرح اموات کو کم کرنے کی غرض سے ایسی آبادی والے گروپوں، جو بیمار ہونے کے خطرے سے زیادہ قریب ہے، میں 60 سال سے زیادہ کی عمر کے لوگوں کو شامل کیا گیا ہے۔اور ایسے لوگوں کو بھی شامل کیا گیا ہے، جنہیں ہائپرٹینشن، ڈائبٹیز یا دوسری بیماریاں ہیں، ایسے افراد کو ان کے گھیرا بندی والے زون کے باہر سرکاری قرنطینہ کی سہولت اس وقت تک دی جاتی ہے، جب تک ان کا علاقہ گھیرا بندی سے باہر نہیں آجاتا۔ قرنطینہ کی سہولتیں ہوٹلوں، لاج، یا دیگر مناسب مقامات پر دی جارہی ہیں۔ ایک میڈیکل افسر دن میں دو بار قرنطینہ مرکز میں متاثرہ افراد کی نگرانی رکھتا ہے۔
سخت گھیرابندی کی حکمت عملی
پنجاب نے سخت گھیرابندی کی حکمت عملی نافذ کی ہے۔ گھیرابندی والے زونوں کو واضح طور سے ایک سڑک یا دو آس پاس کی سڑکوں، ایک محلہ یا ایک رہائشی سوسائٹی کی شکل میں نمایاں کیا گیا ہے۔ یہ چھوٹی سوسائٹیوں کےلیے پورے سماج ہوسکتے ہیں یا اگر سماج بڑے ہوں، اس کا ایک حصہ ہوسکتا ہے۔ یہ کووڈ-19 معاملوں کی تقسیم پر انحصار کرتا ہے۔دیہی علاقوں میں یہ پورے گاؤں کو شامل کرسکتا ہے یہ گاؤں کے ایک حصے تک محدود رہ سکتا ہے۔ اب تک8 ضلعوں میں 19 گھیرابندی والے زون قائم کیے گئے ہیں، جن کی آبادی تقریبا 25 ہزار ہے۔ ایسے افراد کی نشاندہی کے لیے جن کے اندر کووڈ-19 کی علامات پائی جاتی ہیں، گھر گھر تلاشی کا کام انجام دیا گیا ہے۔
گھر گھر سروے کے ذریعہ نگرانی
پنجاب حکومت کے ذریعے گھر گھر نگرانی ایپ شروع کیا گیا ہے، تاکہ کووڈ-19 کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔ آشا ورکروں اور کمیونٹی رضاکاروں کی مدد سے گھر گھر سروے کیا گیا ہے، تاکہ اس وائرس کا جلد پتہ لگانے کو یقینی بنایا جاسکے اور اس کی بروقت ٹسٹنگ کی جاسکے۔ اس ایپ کے ذریعے پوری دیہی اور شہری آبادی کا سروے کیا جارہا ہے۔اس میں 30 سال سے زیادہ کے عمر کے لوگوں کا سروے کیا جارہا ہے۔ 22 جون 2020 تک 840223 افراد کا سروے کیا گیا اور ان میں سے 836829 کے علامات نہیں پائی گئیں اور 3997 افراد ایسے پائے گئے جنہیں کھانسی، بخار، گلے میں خراش، سانس پھولنا وغیرہ کی علامات پائی گئیں۔ 5ہزار 512 گاؤوں اور 1112 شہری وارڈوں میں سروے مکمل کرلیا گیا ہے۔
ٹسٹنگ
پنجاب نے ٹسٹنگ کی صلاحیت کو بڑھا دیا ہے۔ فی الحال یہ تقریبا 8 ہزار ٹسٹ روزانہ کی بنیاد پر کررہی ہے۔ ٹسٹنگ کو فروغ دینے کے لیے موبائل ٹسٹنگ وینس استعمال کیے جارہے ہیں۔ 10 اپریل 2020 کو یہ تعداد 10 لاکھ کی آبادی پر محض 71 ٹسٹ تک محدود تھے، لیکن یہ تعداد بڑھ کر 10 لاکھ کی آبادی پر 5953 ٹسٹ کی ہوچکی ہے۔ اس اضافے کے ساتھ ہی پنجاب نے ٹسٹ کے معاملے میں 83 گنا سے زیادہ اضافہ حاصل کرلیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
U-3436
م ن۔ ح ا۔ ت ع۔
(Release ID: 1633589)
Visitor Counter : 242