سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سی ایس آئی آر کے گرمیوں کے ریسرچ ٹریننگ پروگرام کے لئے 16000 سے زیادہ درخواستیں موصول ہوئیں

Posted On: 19 JUN 2020 2:25PM by PIB Delhi

 

نئی دلّی ،19 جون  / سائنسی اور صنعتی تحقیق کی کونسل ( سی ایس آئی آر ) کو اُس کے گرمیوں کے تحقیقی تربیتی پروگرام  کے لئے پورے ملک سے 16000 سے زیادہ درخواستیں موصول ہوئی ہیں ۔  اس کی اطلاع آسام کے جورہاٹ میں واقع سی ایس آئی آر کے  نارتھ ایسٹ  انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنا لوجی ( این ای آئی ایس ٹی ) کے ڈائریکٹر  ڈاکٹر  جی نارا ہری شاستری نے دی ۔

          ڈاکٹر شاستری  پروگرام کے  تعاون  کرنے والے ادارے  ، سی ایس آئی آر – این ای آئی ایس ٹی کے ذریعے منعقدہ  سی ایس آئی آر – ایس آر ٹی پی ( 2020 ) کے تعارفی پروگرام کے موقع پر اظہارِ خیال کر رہے تھے ۔  اس تقریبا کا افتتاح  حکومتِ ہند کے سائنسی اور صنعتی تحقیق کے محکمے  کے سکریٹری   اور  سی ایس آئی آر کے  ڈائریکٹر جنرل  ڈاکٹر شیکھر  سی مانڈے نے آن لائن کیا ۔

          گرمیوں میں آن لائن  تحقیقی تربیتی پروگرام کا تصور   کووڈ – 19 عالمی وباء کی وجہ سے ہوئے لاک ڈاؤن  کے سبب  شروع ہوا ہے  ۔ اس وباء نے پورے ملک میں  تعلیمی منظر نامے پر اثر ڈالا ہے ۔  عالمی وباء کے ذریعے  ملک کے تعلیمی اداروں پر  ہوئے اثرات  ختم  کرنے  اور  ملک میں  طلباء  کے  تعمیری جذبات  کو  بہتر بنانے کی خاطر   سی ایس آئی آر – این ای آئی ایس ٹی  کو  ڈاکٹر شیکھر سی مانڈے نے  یہ پروگرام  شروع کرنے کی ذمہ داری لی ، جو  ڈاکٹر جی نارا ہاری شاستری کے بقول  ملک کی تعلیمی تاریخ میں  پہلی مرتبہ ہو رہا ہے ۔

          درخواستوں کے موصول ہونے کی آخری تاریخ کو 5 جون سے بڑھا کر 8 جون ، 2020 ء کر دیا گیا تھا ۔ ڈاکٹر شاستری نے دو دن کے اندر اتنی زیادہ درخواستوں  کو منتخب  کرنے کے محنت طلب کام کو پورا کرنے کے لئے سی ایس آئی آر – این ای آئی ایس ٹی کی ٹیم کی  ستائش کی ہے ، جس نے دو دن میں  یہ کام پورا کرتے ہوئے  10 جون ، 2020 ء کو  منتخب امید واروں  کے ناموں کی فہرست جاری کردی  ۔

          ڈاکٹر شاستری نے آخر میں یہ کہا ہے کہ سائنس اور ٹیکنا لوجی  میں بہترین  اختراعات جنگ   ، وباء اور قدرتی آفات   کے دور میں ہی سامنے آئی ہیں ۔  اس لئے   اِس وباء نے ایک چیلنج پیش کرتے ہوئے سائنس اور ٹیکنا لوجی کو یہ موقع بھی دیا ہے کہ وہ بہترین نتائج دے سکے ۔

         

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) (19-06-2020)

U. No.  3376


(Release ID: 1632820) Visitor Counter : 163