عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بین الاقوامی افسر شاہوں کے لیے وبا کی صورتحال میں اچھی حکمرانی کے طور طریقوں پر ایک بین الاقوامی ورکشاپ کا افتتاح کیا
وبا سے نمٹنے کے لیے بیداری نہ کے بیچینی منتر ہے : ڈاکٹر جتیندر سنگھ
دو روزہ ورکشاپ میں 16 ملکوں کے 81 شرکاء اپنے اپنے تجربات اور فیلڈ میں بہترین طور طریقوں سے ایک دوسرے کو واقف کرائیں گے
Posted On:
18 JUN 2020 5:32PM by PIB Delhi
نئی دہلی،18جون 2020 / عملے ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا ہے کہ کوود - 19 عالمی وبا سے نمٹنے کی کنجی بیداری ہے ، نہ کہ بے چینی۔ اور بین الاقوامی اشتراک وقت کی ضرورت ہے۔ وہ ایک ویبینار کے ذریعے ایک بین الاقوامی ورکشاپ کا افتتاح کرنے کے بعد اظہار خیال کر رہے تھے۔ اس ورکشاپ کا انعقاد انڈین ٹیکنیکل اینڈ ایکانامک کو – آپریشن (آئی ٹی ای سی)، وزارت اور انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے کے تحت اچھی حکمرانی کے قومی مرکز این سی جی جی نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔
ڈاکٹر سنگھ نے دوہرایا کہ کووڈ – 19 سے مقابلہ جیتنے میں ملکوں کے لیے مستقبل کے لائحہ عمل معیشت کے احیا اور معاون وفاقیت کو مستحکم بنانے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ توجہ مضبوط تر اداروں ، ای - حکمرانی کے مضبوط طریقوں ، ڈیجیٹل طور پر بااختیار شہریوں اور بہتر حفظان صحت پر ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ بھارتی وزیراعظم جناب نریندر مودی ہی ہیں جنہوں نے اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے دنیا کو بیدار کیا اور باہمی بین الاقوامی تعاون کے اعلیٰ معیارات قائم کیے۔ جناب مودی کووڈ – 19 ایمرجنسی فنڈ بنانے میں نہ صرف پیش پیش رہے جو ایک کروڑ امریکی ڈالر کی مالیت والا فنڈ ہے ، بلکہ انہوں نے سارک ، ناوابستہ تحریک اور دیگر پلیٹ فارم پر بھی وبائی معاملات کے بارے میں بھی اظہار خیال کیا۔
اس دو روزہ کانفرنس میں 16 ملکوں کے 81 بین الاقوامی افسر شاہ حصہ لے رہے ہیں جن میں سری لنکا فوج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل ایچ جے ایس گناوردنے ، بنگلہ دیش حکومت کے 19 سینئر سکریٹریز ، میانما کے 11 ضلع ایڈمنسٹریٹرس اور بھوٹان ، کینیا، مراکش، نیپال، اومان، سمالیہ ، تھائی لینڈ ، تیونیسیا، ٹونگا، سُڈان اور ازبکستان کے سینئر افسران شامل ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اپنے افتتاحی خطبے میں کہا کہ کووڈ – 19 وبا کی روک تھام کے لیے بھارتی حکمرانی کی ٹیم ورک ، ہمدردی اور دانشوری سے وضاحت ہوتی ہے۔ مستقبل کے راستے میں دو گز دوری - ایک دوسرے سے دوری برقرار رکھنے پر توجہ دی جائے گی۔ بھارت نے آروگیہ سیتو ایپ کو مقبول بنایا ہے جسے فی الحال 12 کروڑ سے زیادہ بھارتی افراد استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کے ساتھ زندگی جینے کا مطلب ہے کہ حکمرانی میں لوگوں کے ساتھ کم سے کم رابطہ قائم کیا جائے۔ افسران ماسک اور دستانے پہن کر کام کرے اور لوگ اپنے گھروں میں رہ کر کام کریں۔ چونکہ بھارت کا سینٹرل سکریٹریٹ ایک ڈیجیٹل مرکزی سکریٹریٹ بن گیا ہے لہذا آن لائن دفاتر ، ویب روم میٹنگز اور آن لائن پرائیویٹ نیٹ ورک کا طریقۂ کار استعمال کیا جانے لگا ہے۔75 وزارتوں نے ای - آفس کا طریقہ اختیار کیا ہے اور این آئی سی کی طرف سے کام کاج کے لیے ویب روم تیار کیے گیے ہیں۔ اور بھارت کے بنیادی ڈھانچے سے متعلق اقدامات بھی کیے گیے ہیں۔ لہذا مربوط خدمات والے پورٹلس کا اثر نمایا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بھی کہا کہ شہریوں کو ڈیجیٹل طور پر بااختیار بنانے کے لیے بھارت کی کوششیں کورونا وبا کی مدت کے دوران کامیاب رہیں۔ آدھار کی منفرد ڈیجیٹل شناخت کی وجہ سے ای – کلاسیز، ای اسپتال، ای نیم ، پرھدان منتری جن دھن یوجنا اور بھارت انٹرفیس فار منی سے بروقت خدمات کی دستیابی ہو سکی۔ یہ سبھی خدمات آدھار شناخت پر مبنی ہے۔
اس ورکشاپ کا تصور وزارت خارجہ ، انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے اور اچھی حکمرانی کے قومی مرکز نے مل کر پیش کیا تھا، جس کا مقصد آئی ٹی ای سی ملکوں کو بھارت کی اچھی حکمرانی کے طور طریقوں سے واقف کرانا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن ۔ اس۔ ت ح ۔
2020۔06۔19
U – 3360
(Release ID: 1632614)
Visitor Counter : 188