کوئلے کی وزارت

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کمرشیل(کاروباری) کانکنی کے لئے کوئلہ بلاکوں کی نیلامی کے عمل کا آغاز کیا


ہندوستان نے مقابلہ جاتی پونجی شرکت اور ٹکنالوجی کے لئے کوئلہ اور کانکنی کے سیکٹروں کو پوری طرح کھولنے کے لئے اہم فیصلہ کیا ہے: وزیر اعظم

کوئلہ سیکٹر بڑے پیمانے پر پونجی لاگت کے لئے عہد بند ہے اور کوئلہ کے ذخائر والے خطوں کے لئے روزگار کا منصوبہ:پرہلاد جوشی
کاروباری مقصد کے لئے کانکنی کے واسطے کوئلہ کانوں کی نیلامی کا آغاز: 41 کوئلہ کانوں کی بولی کی پیشکش

Posted On: 18 JUN 2020 5:23PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج یہاں سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ کمرشیل کانکنی کے لئے 41 کوئلہ بلاکوں کی نیلامی کے عمل کا آغاز کیا۔ آتم نربھر بھارت ابھیان کے تحت بھارت سرکار کے ذریعہ کئے گئے سلسلہ وار اعلانات کا یہ حصہ تھا۔ کوئلہ کی وزارت نے فکی کے اشتراک سے ان کوئلہ کانوں کی نیلامی کے لئے عمل کا آغاز کیا۔  کوئلہ کانوں کو مختص کئے جانے کے لئے ایک دو مرحلے والا الیکٹرانک عمل اپنایا جارہا ہے۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب نریندر مودی نے کہا کہ ہندوستان کووڈ-19 جیسی عالمی وبا پر قابو پالے گا اور ملک اس بحران کو ایک موقع میں تبدیل کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس بحران نے ہندوستان کو آتم نربھر یعنی خودکفیل بننے کا ایک سبق سکھایا ہے۔  انہوں نے یہ بھی کہا کہ آتم نربھر بھارت کا مطلب درآمدات پر انحصار میں کمی اور درآمدات پر غیر ملکی کرنسی کو بچانا ہے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ ہندوستان نے گھریلو وسائل تیار کرلیے ہیں، تاکہ ملک کو درآمدات پر انحصار نہ کرنا پڑے۔ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ ایسی اشیا کے سب سے بڑے برآمد کار بننا جو ہم اب درآمد کرتے ہیں۔

اس کے حصول کے لئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہر سیکٹر، ہر پروڈکٹ، ہر سروس کو ذہن میں رکھنا چاہئے اور مخصوص شعبے میں ہندوستان کو خود کفیل بنانے کے لئے زبردست کام کرنا چاہئے۔  انہوں نے کہا کہ آج کئے گئے ایک بڑے اقدام سے ہندوستان توانائی کے شعبے میں ایک خود کفیل بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایوینٹ (لمحہ)نہ صرف کوئلہ کانکنی کے سیکٹر میں اصلاحات کا نفاذ  ہوگا، بلکہ نوجوانوں کے لئے روزگار کے لاکھوں مواقعوں کا آغاز بھی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم نہ صرف کمرشیل کوئلہ کانکنی کی نیلامی کا آغاز کررہے ہیں بلکہ کوئلہ سیکٹر کو لاک ڈاؤن کی دہائیوں سے آزاد بھی کررہے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان پاس دنیا کے چوتھے سب سے بڑے کوئلہ ذخیرے ہیں اور وہ دوسرا سب سے بڑا کوئلہ پیدا کرنے والا ملک ہے اور ہندوستان کوئلہ درآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال پچھلے کئی دہائیوں سے چلی آرہی ہے اور کوئلہ سیکٹر کو کیپٹو(خود استعمال)اور غیر کیپٹو کانوں کے جال میں لگاتار الجھائے رکھا گیا۔ وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ اس سیکٹر کو مقابلہ جاتی سے الگ رکھا گیا تھا اور شفافیت کا بڑا مسئلہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے کوئلہ سیکٹر میں سرمایہ کاری  کی کمی رہی اور اس کی صلاحیت پر بھی سوالات اٹھائے گئے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ یہ کوئلہ سیکٹر کی ان اصلاحات سے مشرقی اور وسطی بھارت اور ہماری قبائلی پٹی ترقی کا ستون بنیں گی۔  انہوں نے مزید کہا کہ ان علاقوں میں بہت سے آرجمن ضلعے ہیں اور یہ ترقی اور خوشحالی کے مجوزہ سطح تک پہنچ نہیں پائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 16 آرجمن ضلعوں میں کوئلے کے بڑے ذخیرے ہیں، لیکن ان علاقوں کے عوام نے اس کا مناسب فائدہ حاصل نہیں کیا ہے۔ ان مقامات کے لوگوں کو روزگار کے لئے دور دراز کے شہروں میں جانا پڑتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کاروباری مقصد کے لئے  کی گئی کانکنی کے لئے کئے گئے اقدامات مشرقی اور وسطی بھارت کے لئے بہت مددگار ہوں گے، کیونکہ اس سے مقامی لوگوں کو ان کے گھروں کے نزدیک روزگار فراہم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کوئلہ نکالنے اور اس کی ٹرانسپورٹیشن کے لئے بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے پر 50 ہزار کروڑ روپے خرچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

کوئلہ اور کانکنی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے اس لمحے کو تاریخی قرار دیا اور کہا کہ ہندوستان کی توانائی کی مانگ میں سالانہ تقریباً 5 فیصد کا اضافہ ہورہا ہے۔  ہندوستان کو توانائی کے سبھی وسائل کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کل توانائی کی سپلائی میں کوئلے کا تقریباً 50 فیصد حصہ ہے، جو سب سے زیادہ ہے۔ کوئلے کی وزارت کی بڑی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ کوئلے کو اس جگہ دستیاب کرایا جائے، جہاں اس کی مانگ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کول انڈیا لمیٹیڈ نے توانائی کے سیکٹر میں اہم رول ادا کیا ہے۔

کوئلہ اور کانکنی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ کوئلہ سیکٹر بڑے پیمانے پر پونجی لاگت کے لئے عہد بند ہے اور کوئلے کے ذخائر والے خطوں کے لئے روزگار کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ تمام کانوں کی پیداوار گزشتہ 6 سال میں زبردست طور پر اضافہ درج کیاگیا ہے۔ وزیر موصوف نے زور دیتے ہوئے کہا کہ کمرشیل کانکنی کے لئے قوانین اور نیلامی کے طریقہ کار کو شراکت داروں کی شمولیت کے ذریعہ وضع کیاگیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پبلک کنسلٹیشن کے ذریعہ پیشکش کئے جانے والے کوئلہ بلاکس کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کانکنی کے سیکٹر میں داخل ہونے کے لئے پرائیویٹ کمپنیوں کے لئے یہ سب سے اچھا وقت ہے۔

41 کوئلہ کانیں پیشکش کے مرحلے میں ہیں ، جن میں پوری طرح سے کھوج کی گئی اور جزوی طور پر کھوج کی گئیں کانیں شامل ہیں۔  ان میں چار کوکنگ کوئلہ کانیں شامل ہیں، جو پوری طرح کھوج کی گئیں کانیں ہیں۔ یہ کوئلہ کانیں چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر  ، اڈیشہ کی ریاستوں میں واقع ہیں۔نیلامی کا عمل تکنیکی اور مالی بولی کے ساتھ دو مرحلے والے ٹنڈر عمل سے ہوگا۔

کوئلے کی وزارت کے سکریٹری جناب انل کمار جین نے کہا کہ کوئلے کی صنعت پابندیوں سے آزاد ہورہی ہے اور وہ اب حکومت کے فیصلے کی قید وبند سے آزاد ہوگی۔انہوں نے مزید کہا کہ کمرشیل کانکنی  کوئلہ کانوں اور کوئلہ کی تجارت کو کسی بھی صنعت کار کی رسائی ممکن ہوسکے گی۔

فکی کے صدر ڈاکٹر سنگیتا ریڈی نے کہا کہ آج وزیر اعظم کی طرف سے کوئلے کی کمرشیل کانکنی کا جو آغاز کیاگیا ہے، اس سے ملک کی توانائی کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں مدد حاصل ہوگی۔ درآمدات پر انحصار کم ہوگا۔ اس سیکٹر کو جدید بنایا جاسکے گا اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ تاریخی اصلاح سے ملک کے قدرتی وسائل کھل جائیں گے۔ معیشت میں تیزی آئے گی اور 50 کھرب ڈالر کی معیشت بننے کا ہندوستان کا راستہ ہموار ہوگا۔  انہوں نے کہا کہ فکی اس بڑی پہل کے آغاز میں صنعتی پارٹنر بننے پر خوش ہے۔  کوئلے کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری جناب ایم ناگاراجو نے کمرشیل کانکنی کے لئے کوئلہ کانوں کی نیلامی کے عمل پر تفصیلی پرزنٹیشن پیش کیا۔

کوئلے کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری (نومنیٹیڈ اتھارٹی) جناب ایم ناگاراجو کی طرف سے کانوں کی بولی اور عمل کی قانونی شرائط اور سمجھوتوں کے بارے میں ایک تکنیکی اجلاس کا انعقاد کیاگیا۔

...............................................................

 

م ن، ح ا، ع ر

18-06-2020

U-3351



(Release ID: 1632498) Visitor Counter : 239