جل شکتی وزارت

جل شکتی کے مرکزی وزیر نے مغربی بنگال میں جَل جیون مشن کے نفاذ پر تشویش کا اظہار کیا

Posted On: 18 JUN 2020 1:05PM by PIB Delhi

نئی دلّی ،18 جون  / جل شکتی کے مرکزی وزیر  جناب  گجیندر سنگھ شیخاوت نے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ کو  لکھے گئے اپنے خط میں   ریاست میں  جل جیون مشن  ( جے جے ایم ) کے تحت  کاموں میں  سست پیش رفت پر  تشویش کا اظہار   کیا ہنے ، جس کا    وزیر اعظم نے   یومِ آزادی کی اپنی پچھلی تقریر میں اعلان کیا تھا  ۔    ریاستیں  جے جے ایم کو نافذ کر رہی ہیں ، جس کا مقصد  2024 ء تک تمام گھروں میں  نل کے ذریعے پینے  کا صاف پانی فراہم کرنا ہے ۔ مشن کا مقصد دیہی خواتین ، خاص طور پر لڑکیوں   کو  پانی بھرنے کی محنت   کو کم کرکے  ، اُن  کی زندگی کو بہتر بنانا ہے ۔

          جناب شیخاوت نے  اپنے خط میں  کہا ہےکہ  جل جیون مشن کے تحت  حکومتِ ہند کے ذریعے فنڈ گھروں میں  فراہم کردہ  نل کے کنکشن  اور  دستیاب فنڈ کے استعمال کی بنیاد  پر فراہم کئے جاتے ہیں ۔  سال 20-2019 ء میں  32 لاکھ  مکانوں  میں نل کے کنکشن فراہم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا ، جب کہ ریاست میں  صرف 4750 کنکشن ہی فراہم کئے گئے  ہیں ۔  اس کے علاوہ ، مغربی بنگال کو  20-2019 ء میں 994 کروڑ روپئے مختص کئے گئے تھے  ، جس میں ریاست  نے صرف 428 کروڑ روپئے ہی خرچ کئے ہیں ۔   مارچ ، 2017 ء سے مغربی بنگال کو  آرسینک  / فلورائیڈ سے متاثرہ بستیوں میں    پینے کا پانی فراہم کرنے کے لئے  1305.70 کروڑ روپئے  جاری کئے گئے ، جس میں سے  اب بھی  573.36 کروڑ روپئے  غیر استعمال شدہ ہیں ۔

          خط میں کہاگیا  ہے کہ ریاست کے لئے   20-2019 ء میں مختص کی گئی 994 کروڑ روپئے کی رقم کو 21-2020 ء میں بڑھا کر  1610.76 کروڑ روپئے کر دیا گیا ہے ، جس میں  پچھلے سال کی غیر استعمال شدہ   رقم بھی شامل ہے ۔   اس طرح مغربی بنگال کو   جے جے ایم  کے نفاذ کے لئے  21-2020 ء کے دوران  5645 کروڑ روپئے کی رقم  دستیاب ہو گی ۔  جل شکتی کے وزیر نے اِس بات پر زور دیا کہ   دیہی گھروں  میں  پینے کا صاف پانی فراہم کرنا قومی ترجیح ہے اور ریاستوں کو  مقررہ وقت میں  اس ہدف کو حاصل کرنے کے لئے کوششیں کرنی چاہئیں  ۔

          مقررہ وقت  میں جے جے ایم  کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے مناسب  منصوبہ بندی   کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے  جل شکتی کے وزیر نے کہا کہ ریاست میں  21600 گاؤوں میں  پانی کے  نل کے کنکشن  فراہم کئے جا سکتے ہیں    ۔

          جناب شیخاوت نے  کہا کہ جے جے ایم کے تحت   خراب معیار والے پانی کی بستیوں میں پینے کے پانی کی سپلائی  اعلیٰ ترین ترجیح ہے اور  آرسینک / فلورائیڈ  سے متاثرہ بستیوں میں  دسمبر ، 2020 ء سے پہلے پینے کا پانی  فراہم  کیا جانا چاہیئے ۔   انہوں نے کہا کہ  گاؤوں کو امنگوں والے  اضلاع ، ایس سی / ایس ٹی  کی آبادی والے گاؤوں  اور جے ای – اے ای ایس کے ترجیحی اضلاع   اور  سنسد آدرش گرام یوجنا کے تحت گاؤوں میں تقسیم کیا جانا چاہیئے  ۔

          مقامی  آبادی کے رول اور ذمہ  داری   پر زور دیتے ہوئے  جل شکتی کے وزیر نے   پانی کی سپلائی کے  لئے  منصوبہ بندی  ، نفاذ  ، بندوبست  اور رکھ رکھاؤ میں  مقامی گاؤوں  کی برادری ، گرام پنچایتوں   اور  استعمال کرنے والے گروپوں  کوشامل کرنے کی درخواست کی ۔  تمام گاؤوں میں آئی ای سی کی مہم کو   سماج  کی شمولیت کے ساتھ   بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ جل جیون مشن کو  حقیقی طور پر  عوامی مہم بنایا جا سکے ۔

          پانی  کے سپلائی کے نظام  کی طویل مدتی   پائیداری کے لئے پانی کے وسائل کی اہمیت   پر زور دیتے ہوئے   وزیر موصوف نے  موجودہ وسائل  کی طویل مدتی پائیداری  پر زور دیا ۔   انہوں نے کہا کہ گاؤں کی سطح پر منصوبہ بندی کی جانی چاہیئے  اور ہر گاؤں میں   ایک ولیج ایکشن پلان  تیار کیا جانا چاہیئے  ، جس میں  مختلف پروگراموں  جیسے ایم جی نریگا  ، ایس بی ایم ، پندرویں مالی کمیشن کی پی آر آئی کے لئے گرانٹ ، کمپا فنڈ  ، ضلع معدنیاتی ترقیاتی فنڈ  ، مقامی علاقائی ترقیاتی فنڈ جیسے وسائل کو  استعمال کیا جا سکتا ہے ۔

          21-2020 ء میں  مغربی بنگال کو پندرہویں مالی کمیشن کی طرف سے پی آر آئی کی گرانٹ کے طور پر   4412 کروڑ روپئے ملیں گے ، جس میں سے 50 فی صد رقم  کو  پینے کے پانی  کی سپلائی اور صفائی ستھرائی کے لئے استعمال کرنا ضروری ہے ۔   اس کے علاوہ ، سووچھ بھارت مشن  ( جی ) کے تحت گندے پانی کی صفائی اور دوبارہ استعمال کے کاموں کے لئے بھی فنڈ فراہم کئے جاتے ہیں ۔

          کووڈ – 19  عالمی وباء کے پیش نظر یہ  بات بہت اہم ہے  کہ لوگ  سرکاری اسٹینڈ پوسٹ / سرکاری پانی کے نلوں  پر بھیڑ  نہ لگائیں   ۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ گھروں میں   نل کے کنکشن   فراہم کرکے پانی کی سپلائی  کا کام کریں  ، جو  مقامی   / مہاجر  مزدوروں کو   روزگار حاصل کرنے  اور  دیہی معیشت کو بڑھاوا دینے   کے علاوہ   سوشل ڈسٹنسنگ   کو اپنانے میں بھی  مدد دے گا ۔

          جل شکتی کے وزیر نے  مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ کو  یقین دلایا  کہ مغربی بنگال ریاست کو  2024 ء تک  100 فی صد ایف ایچ ٹی سی   ریاست بنانے یعنی   ہر گھر  جل  راجیہ   بنانے   میں مرکزی حکومت مکمل تعاون کرے گی  اور انہوں نے وزیر  اعلیٰ کے ساتھ جلد ہی   ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے  جے جے ایم کے نفاذ  پر تبادلہ خیال کی خواہش ظاہر کی ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) (18-06-2020)

U. No.  3345


(Release ID: 1632448) Visitor Counter : 159