جل شکتی وزارت

حکومت ہند نے 21-2020 کے دوران مدھیہ پردیش میں جل جیون مشن کے نفاذ کیلئے 1280 کروڑ روپئے کی رقم منظور کی

Posted On: 10 JUN 2020 6:03PM by PIB Delhi

مدھیہ پردیش کی ریاست نے 21-2020کیلئے اپنا سالانہ ایکشن پلان جل شکتی کی وزارت کے تحت پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے کے سکریٹری کی صدارت والی  قومی کمیٹی  کے غور وخوض اور منظوری کیلئے پیش کیا۔ جل شکتی کی  وزارت کے تحت شروع کیے گئے جل جیون مشن (جے جے ایم) کا مقصد 2024 تک ملک کے ہر ایک  دیہی گھرانے کو مستقل اور طویل مدتی بنیادوں پر مناسب مقدار میں پینے کا پانی فراہم کرنا ہے۔ یہ مشن بنیادی ڈھانچے کی تشکیل پر نہیں بلکہ خدمت کی فراہمی پر مرکوز ہے۔

اس مشن کا اعلان وزیراعظم جناب نریندر مودی نے اپنے پچھلے یوم آزادی کی تقریر میں کیا تھا۔ اس مشن کے تحت  دیہی باشندوں کی زندگی کو بہتر بنانے اور دیہی خواتین بالخصوص لڑکیوں کی پریشانیوں میں کمی لانے کے مقصد کے ساتھ پینے کے پانی کے شعبے میں اصلاحات لانے کی امید کی گئی ہے۔ اس انقلابی تبدیلی کے پروگرام کیلئے 3.60 لاکھ کروڑ روپئے کا بہت بڑا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔

حکومت ہند نے 21-2020 میں جل جیون مشن کو نافذ کرنے کیلئے  1280 کروڑ روپئے کی رقم منظور کی ہے۔ خرچ نہ کی گئی بقایہ رقم کے طور پر 244.95 کروڑ روپئے کی رقم اور اس برس کے مرکز کی جانب سے مختص رقم نیز ریاست کے حصے کو ملانے کے بعد اس سال ریاست کی حصہ داری 3093 کروڑ روپئے کی رقم دستیاب ہوگی۔

زندگی میں تبدیلی لانے والے اس مشن کے تحت مدھیہ پردیش ریاست نے 24-2023 تک 100فیصد فنکشنل ٹیپ واٹر کنکشن (ایف ایچ ٹی سی) فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ریاست کے 1.21 کروڑ دیہی گھرانے میں سے 13.52 لاکھ دیہی گھروں میں پہلے سے ہی نل کنکشن دستیاب کرائے گئے ہیں۔

سال 21-2020 میں ریاست کے 26.27 لاکھ گھروں میں نل کنکشن دستیاب کرانے کا منصوبہ ہے۔ گھروں کے مکمل  کووریج کامنصوبہ تیار کرتے وقت پانی کی قلت والے علاقوں، معیار سے متاثرہ علاقوں، درج فہرست ذاتوں/ درج فہرست قبائل کی اکثریت والے گاؤں/ قریوں،امنگوں والے اضلاع، سانسدآدرش گرامین یوجنا گاؤوں بالخصوص پسماندہ قبائلی گروپوں کو ترجیح دی گئی  ہے۔

معیاری پینے کے پانی کی قلت والے گاؤوں میں پینے کے لائق پانی کی سپلائی جے جے ایم کے تحت اولین ترجیح ہے اور ریاستی گھریلو نل کنکشن اور کمیونٹی پانی کے صفائی کے پلانٹوں کابندوبست کرتے ہوئے ایسے 395گاؤوں میں پینے کا پانی دستیاب کرانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

آئین کی 73ویں ترمیم کے حقیقی جذبے کی اتباع کرتے ہوئے جے جے ایم کے تحت مقامی  گاؤں کمیونٹی/ گرام پنچایتوں اور / یا یوزرگروپوں کو گاؤں میں پانی کی سپلائی کے نظام کی منصوبہ بندی، نفاذ، بندوبست، آپریشن اور رکھ رکھاؤ میں شامل کیا جارہا ہے تاکہ پینے کے پانی کی سیکورٹی کو حاصل کرنےکیلئے طویل مدتی پائیداری کو یقینی بنایا جاسکے۔ تمام گاؤوں میں کمیونٹی کی سرگرم شراکت داری کے ساتھ  آئی ای سی مہم چلائی جائے گی تاکہ جل جیون مشن کو حقیقی معنوں میں ایک عوامی تحریک بنایا جاسکے۔ رضاکار تنظیموں اور خود امدادی گروپوں کو عوام کو راغب کرنےکے مقصد سے جوڑا گیا ہے تاکہ ان کیلئے بنائے گئے پانی  سپلائی  منصوبوں کے  نفاذ، آپریشن اور رکھ رکھاؤ میں ان کی سرگرم شراکت داری ہوسکے۔

جل جیون مشن کے تحت  کمیونٹی کو شامل کرنے کے ساتھ ساتھ اگلی قطار میں رہنے والے کارکنوں کی سرگرم شراکت داری کے ذریعے  پانی کے معیار پر نظر رکھنے کیلئے زور دیا جارہا ہے۔ ہر ایک گاؤں میں 5 افراد بالخصوص خواتین کو تربیت فراہم کرائی جارہی ہے۔ دیہی علاقوں میں مہیا کرائے جارہے  پانی کے معیار کا تجزیہ کی جانچ کرنے کیلئے  اسکول اور کالجوں کے طلباء کو فیلڈ ٹیسٹ کٹ کا استعمال کرنے کیلئے تحریک دی جارہی ہے۔ہر ایک پانی کے ذریعے کا سال میں ایک بار طبعی اور کیمیکل پیمانوں کیلئے اور دو بار بیکٹریولوجیکل جراثیم کیلئے جانچ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

گاؤں کی سطح پر انتظام وانصرام کیلئے ہر ایک گرام پنچایت میں، جے پی یا ان کی ذیلی کمیٹی  یعنی گرام جل اور سوچھتا کمیٹیوں یا پانی سمیتیوں کی تشکیل کی گئی ہے۔ گاؤں کے گاؤں ایکشن پلان کی بنیاد پر ریاست کیلئے سالانہ ایکشن پلان کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ ریاست کے پانی کے متعدد وسائل کو مضبوط بنانے، ایکیفرری چارج اورگرے واٹر مینجمنٹ سے متعلق کام کرنے کیلئے ایم جی نریگا یوجنا، پندرہویں مالیاتی کمیشن کے گرانٹس سے لیکر دیہی مقامی اکائیوں، ایس بی ایم، سی اے ایم پی اے ضلعی معدنیاتی ترقیاتی فنڈ،مقامی علاقائی ترقیاتی فنڈ جیسے مختلف وسیلوں سے ر قم اکٹھا کرنے کو یقینی بنایا جارہا ہے۔

موجودہ کووڈ-19 کے حالات کے دوران حکومت کی کوشش ہے کہ دیہی گھرانوں میں ترجیحی بنیاد پر نل کنکشن فراہم کرائے جائیں تاکہ دیہی باشندوں کو عوامی اسٹینڈ پوسٹوں سے پانی لانے اور لمبی قطار میں کھڑے ہونے کی تکلیف نہ اٹھانی پڑے۔ حکومت کامقصد ہے کہ سماج کے غریب اور حاشیے پر رہنے والے لوگوں کو ان کے گھر کے اندر نل کنکشن کے ذریعے پانی ملے اور وہ اسٹینڈ پوسٹ پر جانے سے بچیں اور سماجی دوری یقینی ہوسکے جس سے دیہی کمیونٹی  کو انفیکشن سے بچایا جاسکے۔

اس وقت شدید گرمی پڑ رہی ہے اور مانسون کی آمد ہے نیز ملک کووڈ-19 وبا سے نبردآزما ہے،ایسے میں اپنے آبائی گاؤں میں لوٹے تارکین وطن ورکروں کیلئے ذریعہ معاش فراہم کرنا کافی ضروری ہوگیا ہے۔ یہ تارکین وطن ورکرز بنیادی طور پر ہنرمند اور نیم ہنرمند ہیں۔انہیں ہر ایک گاؤں میں پانی کی سپلائی بالخصوص پلمبنگ ، فٹنگ، آبی تحفظ کے کاموں وغیرہ سے منسلک روزگار مہیاکراکر گاؤں میں ان کی خدمات کامؤثر ڈھنگ سے استعمال کیاجاسکتا ہے تاکہ گاؤں میں مناسب مقدار میں زیرزمین پانی کی دستیابی یقینی ہوسکے جس سے پانی کی سیکورٹی، زراعت کیلئے پانی کی دستیابی اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہر ایک دیہی گھر کو پینے کے پانی کی سپلائی کرنے میں مدد ملے گی۔

-----------------------

 

م ن۔م ع۔ ع ن

U NO: 3199


(Release ID: 1630864) Visitor Counter : 273