پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
آسام کے تنسکیا ضلع کے باگھ جن واقع آئل انڈیا لمیٹڈ کے گیس کنوئیں میں لگی آگ کے بارے میں بیان
Posted On:
10 JUN 2020 6:00PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 10/جون 2020 ۔ سرکاری زمرے کی کمپنی آئل انڈیا لمیٹڈ (او آئی ایل) نے رپورٹ کیا ہے کہ آسام کے تنسکیا ضلع کے باگھ جن تیل علاقے کے تحت گیس پیدا کرنے والا کنواں باگھ جن-5 میں ورک اوور آپریشن کے دوران کنواں اچانک 27 مئی 2020 کو سرگرم ہوگیا اور آگ لگ گئی۔ اس کی وجہ سے کنوئیں سے گیس کی بے قابو لپٹیں نکلنے لگیں۔ آئل انڈیا نے او این جی سی سے مدد مانگی، جس نے فوراً اپنی بحران بندوبست ٹیم (سی ایم ٹی) تعینات کردی۔ آئل انڈیا نے سنگاپور واقع کمپنی میسرز الرٹ ڈیزاسٹر کنٹرول کو بھی تیار رکھا۔
اس کنوئیں کو ماہرین کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے اور جملہ حفاظتی احتیاط برتتے ہوئے کیب کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا تھا، جہاں کلیئرنگ سے متعلق آپریشن کنوئیں کی سائٹ پر چل رہے تھے، کنوئیں نے 9 جون 2020 کو دوپہر میں آگ پکڑلی اور کنوئیں کی سائٹ سے تقریباً 200 میٹر کے رقبے میں آگ بھڑک اٹھی۔ آگ لگنے کے اسباب کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔
پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر نے کل آسام کے وزیر اعلیٰ کے ساتھ ساتھ آئل انڈیا، او این جی سی، بین الاقوامی ماہرین اور پیٹرولیم و قدرتی گیس کی وزارت کے افسروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے صورت حال کا جائزہ لیا۔ آسام کے وزیر اعلیٰ نے جان و مال کے نقصان کے تئیں، لوگوں کے خدشات کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ جناب دھرمیندر پردھان نے وزیر اعلیٰ کو یقین دلایا کہ پٹرولیم و قدرتی گیس کی وزارت اور آئل انڈیا سے مکمل تعاون ملے گا۔ جیسا بھی ریاستی حکومت کے ذریعے طے کیا جائے گا، متاثرہ کنبوں کو راحت اور ہرجانے کی ادائیگی کی جائے گی۔
پیٹرولیم و قدرتی گیس کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے آج ایک بار پھر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سائٹ پر واقع بحران بندوست ٹیم، آئل انڈیا کے افسروں اور وزارت کے افسران کے ساتھ جائزہ میٹنگ کی۔ رپورٹ کیا گیا ہے کہ کرسی ایریا (پلنتھ ایریا) کو چھوڑکر سائٹ کے آس پاس کی زیادہ تر آگ بجھائی جاچکی ہے۔ بہرحال کنوئیں کے منھ پر لگی آگ تب تک جلتی رہے گی جب تک کنوئیں پر کیپ نہیں لگادیا جاتا۔
آگ نے تقریباً 200 میٹر کے دائرے میں تقریباً 15 گھروں کو پوری طرح جلاکر راکھ کردیا ہے، جبکہ 10-15 گھر جزوی طور پر متاثر ہوئے ہیں۔ ایسی بھی رپورٹ ہے کہ آئل انڈیا لمیٹڈ کے دو فائرمین کی بھی موت ہوگئی ہے۔ ابتدائی اطلاعات سے اشارہ ملتا ہے کہ تین فائرمین، دو آئل انڈیا کے اور ایک او این جی سی کے، قریب کے پانی کے تالاب میں کود گئے تھے۔ او این جی سی کا فائرمین تو زخمی ہوگیا، لیکن آئل انڈیا کے فائرمین خود کو نہیں بچاسکے۔ ان کی لاشیں برآمد کرلی گئی ہیں۔
کنوئیں کو کیپ کرنے کے لئے کوئی بھی آپریشن شروع کرنے سے قبل جلے ہوئے رِگ کے ملبے ، دمگل اور کنوئیں کی سائٹ کے آس پاس کی چیزوں کو وہاں سے ہٹادیا جائے گا۔ سائٹ پر سرگرمیاں شروع کرنے سے پہلے پانی کی مسلسل سپلائی کا نظم کردیا جائے گا۔ ان انتظامات کو کرنے میں 5-6 دن لگ سکتے ہیں اور آپریشن کی تکمیل ہونے میں تقریباً 4 ہفتے کا وقت لگ سکتا ہے۔
تقریباً 1600 کنبوں کو پہلے ہی قریبی متاثرہ علاقوں سے نکالا جاچکا ہے اور قریب میں محفوظ علاقوں میں قائم راحت کیمپوں میں ان کے لئے بندوبست کیا جاچکا ہے۔ او آئی ایل نے فوری راحت کے طور پر ہر متاثرہ کنبے کو 30000 روپئے کی رقم دستیاب کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
کنواں ڈبرو- سیکھووا نیشنل پارک اور ایک دلدلی زمین ماگوری موٹاپنگ بیل کے دائرے میں واقع ہے۔ او آئی ایل نے ڈبرو- سیکھووا نیشنل پارک اور ماگوری موٹاپنگ بیل کے قریب کے علاقے میں ماحولیاتی اثرات کا جائزہ لینے کے لئے ایک ایگریڈیٹیڈ ایجنسی کی خدمات حاصل کی ہیں۔
وزارت صورت حال کی مسلسل نگرانی کررہا ہے اور جائزہ لے رہا ہے۔
******
م ن۔ م م۔ م ر
U-NO. 3181
(Release ID: 1630793)
Visitor Counter : 302