عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جموں میں کیٹ (سی اے ٹی) بینچ کا افتتاح کیا


ٹریبونل جموں و کشمیر اور لداخ کے ملازمین کو خدمات کے معاملات میں تیز تر راحت فراہم کرے گا

Posted On: 08 JUN 2020 4:19PM by PIB Delhi

شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم دفتر، عملہ ، عوامی شکایات ، پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج ایک ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ جموں اور کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام خطوں کے لئے سنٹرل ایڈمنسٹریٹو ٹربیونل (سی اے ٹی) کی 18 ویں بنچ کا افتتاح کیا۔ افتتاح کے بعد خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی خدمات سے متعلق معاملات سے خصوصی طور پر نمٹنے کے لئے جموں کے سی اے ٹی بنچ کا قیام نہ صرف مختلف عدالتوں کے بوجھ کو کم کرنے میں مدد فراہم کرے گا اور اس طرح انہیں دیگر معاملات سے نمٹنے کے لئے مزید وقت فراہم کرے گا بلکہ انتظامی ٹریبونلز کے زیر احاطہ افراد کو ان کی شکایات اور خدمات سے متعلق معاملات کے سلسلے میں فوری ریلیف بھی فراہم ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ مودی سرکار شفافیت اور "انصاف برائے سب" کے تئیں پرعزم ہے اور گذشتہ چھ سالوں میں کی گئی عوام دوست اصلاحات نے جموں و کشمیر اور لداخ کے عوام سمیت پورے ملک کو فائدہ پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اور لداخ کے عوام کے فائدے کے لئے 5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 اور 35 اے کے خاتمے کے بعد 800 سے زیادہ مرکزی قوانین ، جو جموں و کشمیر پر لاگو نہیں تھے ، لاگو کیے گئے ہیں اور اب وہ انہی حقوق سے لطف اندوز ہو رہے ہیں جن سے بقیہ ہندوستان کے لوگ لطف اندوز ہو رہے تھے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے امید ظاہر کی کہ تقریبا 30،000 زیر التوا معاملات کو وقت مقررہ پر اور فیصلہ کن انداز میں حل کر لیا جائے گا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ڈی او پی ٹی- سی اے ٹی ، سی آئی سی اور سی وی سی کی تینوں اہم ایجنسیاں اب جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام خطوں میں کام کررہی ہیں۔ اس سے قبل ، ایڈمنسٹریٹیو ٹریبونلز ایکٹ 1985 (1985 کے 13) کے سیکشن 5 کے ذیلی سیکشن (7) کے ذریعہ حاصل کردہ اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے 28.05.2020 کو جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن میں مرکزی حکومت نے جموں اور سری نگر کو ایسے مقامات کے طور پر متعین کیا ہے جہاں سینٹرل ایڈمنسٹریٹیو ٹریبونل کے بنچ عمومی طور پر جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام خطہ اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام خطے کے لئے بیٹھیں گے۔ اسی طرح مرکزی اطلاعاتی کمیشن ( سی آئی سی) نے پندرہ مئی دو ہزار بیس سے جموں وکشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام خطوں سے درخواست دہندگان کی حق اطلاعات(آر ٹی آئی) ایکٹ سے متعلق درخواستوں کی سماعت شروع کر دی ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے بتایا کہ سینٹرل ویجی لینس کمشنر شری سنجے کوٹھاری نے 5 مئی 2020 کو ان سے ملاقات کی ، جس میں انہوں نے بتایا کہ بدعنوانی کی روک تھام کے قانون کے تحت سینٹرل ویجی لینس کمیشن کے دائرہ اختیار کو جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام خطے تک بڑھا دیا گیا ہے۔

سینٹرل ایڈمنسٹریٹیو ٹریبونل کے چئیرمین مسٹر جسٹس ایل نرسمہا ریڈی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ اس افتتاحی تقریب کو جموں وکشمیر ہائی کورٹ کی چیف جسٹس محترمہ گیتا متل اور جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام خطے کے لیفٹیننٹ گورنر شری گریش چندر مرمو نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر ممبر جوڈیشل ، سنٹرل ایڈمنسٹریٹو ٹربیونل ، جموں شری راکیش ساگر جین نے لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔

 

*************

 

م ن۔ن ا ۔م ف 

 (08-06-2020)

U: 3130



(Release ID: 1630381) Visitor Counter : 154